Inquilab Logo

بی ایم سی سڑک کے گڑھوں سے نمٹنے کیلئے ابھی سے تیار

Updated: March 22, 2023, 11:49 PM IST | Mumbai

اشتہارشائع کرکے ایسے ریڈی مکس کنکریٹ پلانٹ کے مالکان کو گڑھے بھرنے میں مہارت کا مظاہرہ کرنے کی پیشکش کی ہے جن کے پاس ریپڈ ہارڈننگ کنکریٹ ٹیکنالوجی کے ساتھ ری ایکشن اسفالٹ ٹیکنالوجی بھی ہے۔ ممبئی کے مختلف مقامات پراس ٹیکنالوجی کے مفت مظاہرے کا امکان

Potholes on the road are causing severe problems for motorists and passengers. (File Photo)
سڑک پر گڑھوں سے گاڑی والوں اور مسافروں کوشدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔(فائل فوٹو)

  ہر سال  بارش  کے موسم  میں اور اس کے بعد سڑک پر جابجا گڑھے ابھر آتے ہیںجس کی وجہ سے بی ایم سی کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بننا پڑتا ہے۔ گڑھوں کے سبب حادثات پیش آتے ہیں اور ٹریفک نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے بی ایم سی نے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔امسال برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے سڑک کےگڑھوں کے مسئلے سے جلد نمٹنے کیلئے ریڈی مکس کنکریٹ(آر ایم سی)  سپلائرس اور پلانٹ مالکان کو ریپڈ ہارڈننگ کنکریٹ اور ری ایکٹیو اسفالٹ   ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے گڑھوں اور خراب راستوں کو بھرنے کا مظاہرہ کرنے کی دعوت دی ہے۔   مانسون سے قبل اور اس کے دوران گڑھے بھرنے کےکام کی تجویز ہے۔
 اس کام کے دائرے میں گڑھوں کو جیومیٹریکل شکلوں میں کاٹنا، مناسب ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انہیں بھرنا اور کم از کم ۳؍ سال تک ڈیفیکٹ لائبلیٹی پریڈ (ڈی ایل پی )شامل ہے۔ گزشتہ سال بی ایم سی نے اسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ۱۵؍ ماہ کے ڈی ایل پی کے تحت اگست میں گڑھے بھرنے کیلئے ٹینڈر جاری کیاتھا لیکن   اس کا کوئی رسپانس نہیں ملا اور پھر اسے اپنے پرانے ٹھیکیداروں سے رجوع کرنا پڑاتھا۔
 شہرکی ۲؍ ہزار ۵۰؍ کلومیٹر کی سڑکوں میں سے ۹۹۰؍ کلومیٹر کی سڑکیں کنکریٹ سے تعمیر کی گئی ہیں ۔ بی ایم سی نے اسفالٹ کی ایک ہزار ۶۰؍ کلومیٹر کی سڑکوں  میں سے ۶۱۰؍ کلومیٹر سڑک کوکنکریٹ سے بنانے کا کام شروع کیا ہے، بقیہ ۴۵۰؍کلومیٹر کی سڑک کو اگلے مرحلے میں کنکریٹ سے تعمیر کیا جائے گا۔ لیکن گزشتہ سال کے تجربے کو دیکھتے ہوئے بی ایم سی نے گڑھے بھرنے والی فرموں کو ابھی  سے حتمی شکل دینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔منگل کو بی ایم سی نے ایک اشتہار شائع کیا جس میں ایسے آر ایم سی  پلانٹ کے مالکان سے ان کا  رسپانس مانگا گیا ہےجن کے پاس ریپڈ ہارڈننگ کنکریٹ ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ری ایکٹیو اسفالٹ ٹیکنالوجی بھی ہے۔ اس نے دلچسپی رکھنے والے سپلائرس سے کہا ہے کہ وہ اپنی پیشکش کو ڈیزائن، وضاحتیں، طریقۂ کار، لاجسٹک سپورٹ، شروع سے آخر تک حل  اور شرح کے ساتھ۲؍ دن کے اندر ای میل کریں۔ بی ایم سی کو ممبئی میں مختلف مقامات پر  اس ٹیکنالوجی کے مفت مظاہرے کا ا مکان ہے۔
   ایڈیشنل میونسپل کمشنر پی ویلاراسو نےکہاکہ ’’گڑھوں کو بھرنے سے قبل ان کےکناروں کو جیومیٹرک شکلوں میں کاٹنا پڑتا ہے تاکہ میٹریل کو بہتر طریقے سے روکے رکھنے اور چپکنے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔‘‘لیکن انہوں نے اس مانسون کیلئے ٹھیکیداروں میں تبدیلیوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
 وڈالا کی سڑکوں پر ریپڈ ہارڈننگ کنکریٹ ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ری ایکٹیو اسفالٹ ٹیکنالوجی کی پائلٹ ٹیسٹنگ کے بعد بی ایم سی  نے  گزشتہ سال جولائی میں ۵؍ کروڑ کے ۵؍الگ الگ ٹینڈرز طلب کئے تھے ۔ — ایک  شہر کیلئے، ایک مشرقی مضافاتی علاقوں کیلئے اور۳؍ مغربی مضافات کیلئے۔ ٹینڈر دستاویز کے مطابق ڈیفیکٹ لائیبلیٹی کی مدت ۱۵؍ ماہ مقرر کی گئی تھی اور ٹھیکیدار کو کام مکمل کرنے پر ادائیگی کا ۵۰؍ فیصد اور ڈیفیکٹ لائبلیٹی پریڈکے بعد بقیہ نصف وصول کرنا تھا۔  ٹینڈرکیلئے صرف ایک بڈر آگے آیاتھا۔  ایک میونسپل افسر نے تب کہاتھاکہ جواب دہندگان کو بڑے معاہدوں کی ضرورت ہے اور وہ اتنی کم قیمت پر انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار نہیں تھے۔ یہاں تک کہ  ۱۵؍ماہ کی یقین دہانی بھی ایک مسئلہ تھا۔
  واضح رہے کہ گزشتہ سال گڑھوں کا خطرہ بڑھتا گیاتھااس کے پیش نظر بی ایم سی نے  پرانے ٹھیکیداروں کو اضافی ادائیگی کرکے  ریپڈہارڈننگ کنکریٹ ٹیکنالوجی کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔

pothole Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK