Inquilab Logo

بی ایم سی شہر میں ۲؍ آٹومیٹک پارکنگ ٹاور تعمیر کرے گی، ورک آرڈر جاری

Updated: February 11, 2023, 9:16 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ممبا دیوی اور ماٹونگا میں ۱۵؍ منزلوں کا ایک ایک ٹاور تعمیر کیا جائے گا اس میں صرف گاڑیاں پارک ہوںگی، مزید ٹاوروں کی تعمیر زیر غور

Hopefully these towers will solve the parking problem (file photo).
امید ہے ان ٹاوروں سے پارکنگ کا مسئلہ حل ہوگا( فائل فوٹو)

: بی ایم سے نے موٹر گاڑیوں کی پارکنگ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے جنوبی ممبئی کے ممبادیوی اور وسطی ممبئی کے ماٹونگا علاقوں میں ۱۵ ,۱۵؍ منزلوں کے ۲؍ ایسے ٹاور تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جن میں گاڑیوں کی خود کار پارکنگ کی سہولت ہوگی۔ ان ۲؍ ٹاوروں کی تعمیر کیلئے بی ایم سی نے ’ورک آرڈر‘ جاری کردیا ہے ۔ ان دونوں مقامات کے علاوہ بی ایم سی بائیکلہ، ورلی اور باندرہ میں بھی ایسے ٹاوروں کی تعمیر کا منصوبہ بنارہی ہے۔
 واضح رہے کہ گاڑیوں کی  تعداد کے اعتبار سے ممبئی میں جگہ کی بہت قلت ہے اور یہاں اکثر سڑکیں بھی زیادہ کشادہ نہیں ہوتیں خاص طور پر سڑک کنارے گاڑیوں کی پارکنگ کی وجہ سے سڑکیں مزید تنگ ہوجاتی ہیں۔ اسی مسئلہ کو حل کرنے کیلئے  ممبئی میں گاڑیوں کی پارکنگ کے مختلف منصوبوں پر غور و خوض کیا جارہا ہے۔ ایک منصوبے پر بی ایم سی عمل شروع کرچکی ہے جس کے تحت مختلف علاقوں کی چند عمارتوں میں عوام کو پے اینڈ پارک کی سہولت فراہم کی گئی ہے البتہ شہر میں بی ایم سی کے ہر زون میں زیر زمین پارکنگ کا بھی ایک منصوبہ زیر غور ہے۔البتہ بی ایم سی نے اب گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے ۲؍ ٹاور بنانے کا منصوبہ بنایا ہے اور ان کی تعمیر کے لئے ممبا دیوی اور ماٹنگا علاقوں کی نشاندہی کی ہے۔
 بی ایم سی ذرائع کے مطابق ممبادیوی میں تعمیر ہونے والے ٹاور میں ۵۴۶؍ گاڑیوں کی اور ماٹونگا میں ۴۷۵؍ گاڑیوں کی پارکنگ کی سہولت ہو گی۔ان ٹاوروں میں کار پارکنگ کیلئے ’روبوٹک سسٹم‘ کا استعمال کیا جائے گا جس کو ایک ’ڈیجیٹل کنٹرول روم‘ سے چلایا جائے گا۔ ٹاور کے ہر منزلے پر گاڑیوں کو مختلف پلیٹ فارم پر محفوظ رکھا جائے گا۔ گاڑی کے مالک کو صرف اتنا کرنا ہوگا کہ اسے گرائونڈ فلور پر موجود پلیٹ فارم پر اپنی گاڑی پارک کرکے چھوڑ دینی ہوگی جس کے بعد یہ پلیٹ فارم خود بخود گاڑی سمیت اوپری منزل پر چلا جائے گا۔ پارکنگ کے وقت گاڑی مالک کو پارکنگ کا ’ٹکٹ‘ یا رسید دی جائے گی جسے دکھانے پر اسے گاڑی واپس گرائونڈ فلور پر مل جائے گی۔
 اگرچہ ان ٹاوروں کو تعمیر کرنے کی جگہ کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے لیکن  ذرائع کے مطابق دونوں مقامات پر جگہ کا انتخاب کیا جاچکا ہے۔  ان ٹاوروں کو سڑک پر تعمیر نہیں کیا جائے گا بلکہ بی ایم سی کی خالی پڑی جگہ پر ان کی تعمیر ہوگی۔حکام کو امید ہے کہ ان ٹاوروں کی تعمیر کے بعد ان علاقوں میں سڑکوں پر گاڑیاں پارک نہیں ہوں گی جن سے ان بھیڑ بھاڑ کے علاقوں میں ٹریفک جام کے مسائل کو کافی حد تک کم کیا جاسکے گا۔ان ٹاوروں کی تعمیر کیلئے ۳۰۰؍ کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور انہیں مکمل ہونے میں تقریباً ۲؍ برس لگیں گے۔ 

parking Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK