بائیکلہ: انقلاب کا ’آشیانہ پراپرٹی ایکسپو‘ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر۔ رکن اسمبلی یامنی جادھو کے ہاتھوں شرکاء کو میمنٹو دیا گیا۔
EPAPER
Updated: February 12, 2024, 10:49 AM IST | Inquilab News Network | Byculla
بائیکلہ: انقلاب کا ’آشیانہ پراپرٹی ایکسپو‘ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر۔ رکن اسمبلی یامنی جادھو کے ہاتھوں شرکاء کو میمنٹو دیا گیا۔
بائیکلہ کے رچرڈسن اینڈ کروڈاس میں منعقدہ انقلاب کا ۲؍ روزہ ’آشیانہ پراپرٹی ایکسپو‘ اتوار کو کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے استفادہ کیا۔
اس ایکسپو کے دوسرے اور آخری دن رکن اسمبلی یامنی یشونت جادھو نے بھی شرکت کی اور ایکسپو میں کئے گئے انتظامات کی تعریف کی۔ اس پروگرام میں اسٹال لگانے والی کمپنیوں کے نمائندوں کو یامنی جادھو کے ہاتھوں میمنٹو بھی دیا گیا۔
ایکسپو کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یامنی جادھو نے کہا کہ ’’حقیقتاً مجھے یہ ایکسپو بہت زیادہ پسند آیا۔ ہر انسان کو یہ حق حاصل ہوتا ہے کہ اس کا اپنا ذاتی اور اچھا گھر ہو اور اس ایکسپو کے ذریعہ لوگوں کو اپنے اس حق کو حاصل کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ممبئی شہر میں بہت بڑی آبادی چالیوں اور پرانی عمارتوں میں بستی ہے اور لوگوں کا خواب ہوتا ہے کہ وہ بھی فلیٹ میں بہتر زندگی بسر کریں لیکن مختلف وجوہات کی بنیاد پر یہ ممکن نہیں ہوپاتا البتہ انقلاب نے جو اس ایکسپو کا اہتمام کیا ہے، میں نے اس میں دیکھا ہے کہ یہاں صرف تعمیرات کرنے والی کمپنیاں ہی نہیں ہیں بلکہ قرض کے بھی مختلف مواقع دستیاب ہیں۔‘‘
یامنی جادھو کے مطابق ’’بہت سے افراد دور دراز علاقوں میں ملازمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کی رہائش گاہ اسی علاقے میں دستیاب ہو جہاں وہ رہتے ہیں۔ اس طرح ان کے سفر کا وقت اور پیسوں دونوں کی بچت ہوتی ہے اور وہ اپنے اہلِ خانہ کو زیادہ وقت دے پاتے ہیں۔ ممبئی میں جگہ کی قلت ہے اور بڑے بلڈر چھوٹی موٹی جگہ پر کام نہیں کرنا چاہتے اس لئے کلسٹر ڈیولپمنٹ کی اسکیم لائی گئی لیکن اس اسکیم کے تحت ۴؍ہزار مربع میٹر کی جگہ دستیاب ہونے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ممبئی میں ایسا بھی مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے کہ دو چار بلڈنگ کے لوگ ری ڈیولپمنٹ کیلئے تیار ہوجاتے ہیں تو درمیان میں واقع کوئی ایک عمارت کے مکین تعمیر نو نہیں چاہتے جس کی وجہ سے ۴؍ ہزار مربع میٹر کی جگہ والی شرط پوری نہیں ہوپاتی اور اس جگہ کلسٹر ری ڈیولپمنٹ نہیں ہوپاتا۔ اس لئے میں نے اسمبلی میں یہ بات اٹھائی تھی کہ ۴؍ہزار مربع میٹر کے بجائے اس سے کم رقبہ کی جگہ پر کلسٹر ڈیولپمنٹ کی اجازت ملنی چاہئے۔ ‘‘
پریل سے تعلق رکھنے والے ۴۳؍ سالہ سبھاش گپتا نے کہا کہ ’’میں ماضی میں دو ایک پروجیکٹ پر جاکر تفصیلات حاصل کرچکا ہوں لیکن اس ایکسپو میں شرکت سے مجھے یہ فائدہ ہوا کہ یہاں ایک ہی چھت کے نیچے بہت سارے بلڈروں سے ملاقات ہوگئی اور ان کے الگ الگ پروجیکٹ کے تعلق سے تفصیلات بھی مل گئی۔ اس ایکسپو میں آنے سے میرے لئے جگہ خریدنے کے تعلق سے فیصلہ کرنا زیادہ آسان ہوگیا ہے۔ ‘‘
اس ایکسپو میں بھیونڈی سے آئے ہوئے محمد عاصم (۳۵) نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس ایکسپو کے تعلق سے انقلاب کے ذریعہ پتہ چلا تھا اس لئے مجھے محسوس ہوا کہ مختلف علاقوں میں جاکر الگ الگ بلڈروں کے پروجیکٹ کی تفصیلات حاصل کرنا مشکل ہے اور خصوصاً یہاں غیر سودی نظام کے قرض کا بھی انتظام ہے۔ بینک کے چکر میں پڑے بغیر بھی انسان گھر کیلئے قرض کے تعلق سے سوچ سکتا ہے اس لئے یہاں آنا اچھا تجربہ رہا۔ ‘‘
اپنے چھوٹے بھائی اور بیٹے کے ساتھ جوگیشوری سے آئے ہوئے عبدالعزیر (۶۰) نے کہا کہ ’’ہم نے تمام اسٹال سے مختلف پروجیکٹوں کی معلومات حاصل کرلی ہے۔ اب گھر جاکر اطمینان سے دیکھیں گے کہ کون سے پروجیکٹ میں ہماری دلچسپی کی چیز دستیاب ہے اور پھر اس کے بعد اُس جگہ پر جاکر تعمیرات کا معائنہ کرنے اور پوری تفصیلات حاصل کرنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ کس پروجیکٹ گھر خریدنا ہے کس میں نہیں۔ ‘‘
محمد علی روڈ پر رہائش پذیر منصور محمد علی (۴۳) نے کہا کہ ’’یہاں انتظامات بہت اچھے کئے گئے ہیں البتہ ہمیں سرمایہ کاری کے اعتبار سے جگہ دیکھنی ہے اس لئے ہم نے تمام بلڈروں سے تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔ اب ساری تفصیلات پر نظر ثانی کرنے اور جائزہ لینے کے بعد مکان یا دکان خریدنے کے تعلق سے کوئی فیصلہ کریں گے۔
جے جے روڈ پر واقع بی آئی ٹی چال سے تعلق رکھنے والے ۷۵؍ سالہ منور آزاد نے کہاکہ ’’ہمیں گھر خریدنے کی ضرورت پیش آگئی ہے اس لئے جب انقلاب ایکسپو کے بارے میں پتہ چلا تو یہاں پہنچ گئے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں ابھی ابھی ایکسپو میں پہنچا ہوں اور ابھی کسی اسٹال پر نہیں گیا لیکن امید کرتا ہوں کہ اتنے بڑے ایکسپو میں کوئی ایسا پروجیکٹ ضرور مل جائے گا جہاں ہماری ضرورت کی چیز مل جائے۔ ‘‘
ایک معمر جوڑے نے کہا کہ وہ لوگ اپنے بچوں کیلئے گھر دیکھنے آئے ہیں اور کئی اسٹال پر جانا باقی ہے اس لئے پہلے پروجیکٹ کی تفصیلات حاصل کرناچاہتے ہیں۔