Inquilab Logo

دہلی میں سرعام مسلمانوں کیخلاف زہرافشانی اور بائیکاٹ کا نعرہ، ایف آئی آردرج

Updated: October 11, 2022, 7:53 AM IST | new Delhi

بی جےپی کے رکن پارلیمنٹ نے اقلیتوں کے معاشی بائیکاٹ کا نعرہ دیا جبکہ اسٹیج سے مسلمانوں کے قتل عام پر بھی اُکسایاگیا مگر کیس صرف منتظمین کے خلاف ریکارڈ ہوا

BJP MP Parvesh Verma making hate speech.
بی جےپی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نفرت انگیزی کرتے ہوئے۔

قومی راجدھانی دہلی کے سندر نگری میں ویشو ہندو پریشد کےایک احتجاجی پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی،ان کے معاشی بائیکاٹ اوران کے قتل تک کیلئے اُکسانے کےمعاملے پر ہنگامے کے بعد دہلی پولیس نے منتظمین کے خلاف ایف آئی  آر درج کرلی ہے۔ 
 اس احتجاجی پروگرام میں  پولیس کی موجودگی میں  بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما، غازی آباد سے رکن اسمبلی نند کشور گوجر اور سادھو سنتوں   نے مسلمانوں  کے خلاف انتہائی نفرت انگیز باتیں کہیں۔ رکن اسمبلی نے تقریر کے دوران  دہلی فساد میں اپنے ملوث ہونے کے واضح  اشارے بھی دیئے۔  بہرحال پولیس نے جو کیس درج کیا ہے وہ  بلا اجازت پروگرام منعقد کرنے کا ہے جو  دفعہ  ۱۸۸؍ کے تحت درج کیاگیاہے۔ اس بیچ  وی ایچ پی کے ترجمان ونود بنسل نے کہا کہ انہیں ایف آئی آر کے بارے میں کوئی اطلاع نہیںہے۔
 اس بیچ  بی جے پی کے ایم پی پرویش ورما کا ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹی لیڈروں  نے بی جے پی کے ساتھ ساتھ مرکز کی مودی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔  کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے  لکھا ہےکہ یہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ ہیں جو  اسٹیج سے کھلے عام مسلمانوں کے مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں، نفرت پھیلانے کی وجہ سے  ان کی جگہ جیل میں ہے۔ میٹنگ  پولیس کی موجودگی میں ہوئی۔ دہلی پولیس کب ایکشن لے گی اورمیڈیا  اپنا مون ورَت کب توڑے گا؟ انہوں  نے سوال کیا  مودی جی کب تک ایسے ہی نفرت پھیلواتے رہیں گے؟
 پرویش ورما   ویڈیو میں  کہتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ ان (مسلمانوں) کا دماغ اور طبیعت ٹھیک کرنی ہے تو ان کا مکمل بائیکاٹ کر دو، نہ خریدوفروخت کرو نہ مزدور دو۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK