Inquilab Logo

اسمبلی میں کسانوں سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ اپوزیشن لیڈر اجیت پوار اور چھگن بھجبل سے الجھ پڑے

Updated: March 10, 2023, 8:27 AM IST | Mumbai

اس معاملے پر اپوزیشن نے ایک ساتھ گفتگو کرنی شروع کی تو وزیر اعلیٰ خود کو چاروں طرف سے گھرا ہوا پاکر حیران رہ گئے اور جواب دینے کی بجائے اپوزیشن سے خود سوال کرنے لگے

Chief Minister Shinde and others on the occasion of their arrival in the assembly. (PTI)
وزیر اعلیٰ شندے اور دیگر اسمبلی میں آمد کے موقع پر۔(پی ٹی آئی )

مہاراشٹر  قانون ساز اسمبلی میں پیازکی کاشت کرنے والے کسانوں کے  معاملے پرجمعرات کو  اس وقت پھر  ہنگامہ ہوا جب اپوزیشن لیڈر اجیت پوار اور این سی پی کے چھگن بھجبل نے کسانوں کے مسائل  اٹھائے اور وزیر ا علیٰ ایکناتھ شندے  نے جواب دینا شروع کیا ۔جب اسمبلی میں اپوزیشن پارٹیوں نے اس معاملے پر ایک ساتھ گفتگو کرنی شروع کی تو وزیر اعلیٰ خود کو چاروں طرف سے گھرا  ہوا پاکر حیران رہ گئے۔ جواب دیتے ہوئے اپوزیشن سے ہی سوال کرنے لگے۔ اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر نے کئی بار اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو منانے کی کوشش کی لیکن  وہ خاموش نہیں بیٹھے ۔
  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ’’ `ہم کسانوں کو راحت دیتے رہیں گے۔ ہنگامہ نہ کریں۔ کسانوں کے حوالے سے اپوزیشن کی سوچ بھی حکومت کی سوچ ہے۔ اس سے پہلے بھی ہم نے تمام شرائط و ضوابط سے بالاتر ہو کر کسانوں کی مدد کی ہے۔ بے موسم بارش اور ژالہ باری سے فصلوں کے نقصان کا پنچ نامہ تیار کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ پنچنامہ مکمل ہوتے ہی فوری طورپر  ا مدادی پیکیج دیا جائے گا۔ حکومت کسانوں کی مدد  سے  اپنے ہاتھ نہیں کھینچے گی۔  ہم کسانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ہمیں کسانوں کو  معاوضہ دینا ہے۔‘‘
 شندے اور اپوزیشن لیڈروں کے درمیان کیا بحث ہوئی؟
  وزیر ا علیٰ کے اس جواب پر اپوزیشن کے اراکین  خاموش نہیں ہوئےاور ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔ اس پر ایکناتھ شندے نے قدرے برہم لہے میں کہا’’ `ارے، سنو گے؟ کیا آپ یہاں صرف سیاست کرنا چاہتے ہیں، یا آپ کسانوں کو راحت دینا چاہتے ہیں؟‘‘اس پر اجیت پوار نے کہا ’’ کہا گیا تھا کہ پیاز کی خریداری نیشنل اگریکلچرل کو آپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (نافیڈ) سے شروع ہوئی ہے لیکن  ایسا ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ پیاز کی خریداری عملاً شروع ہی نہیں ہوئی۔‘‘ ادھر ایکناتھ شندے اس بات پر قائم رہے کہ کسانوں سے پیاز کی خریداری شروع ہو گئی ہے۔جب اس پر بحث ہوئی تو ایکناتھ شندے نے پھر برہم  ہوگئے ۔
’’آپ نے صرف اعلان کیا، ریلیف دینے کا کام ہم نے کیا‘‘
  وزیر اعلیٰ شندے نےسابقہ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’ `ہم کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔ آپ نے۵۰؍ ہزار کروڑ کی مدد کا اعلان کیا تھا، کیا دیا؟ ہم نے دیا۔ اب تک ہم نے کسانوں کو۱۲؍ ہزار کروڑ کی امدادی رقم دی ہے۔مزید بھی دیں گے۔ آپ نے اپنے وقت میں کیا کیا؟‘‘اس پر اجیت پوار نے کہا کہ ہماری شندے حکومت کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے۔ لیکن سی ایم ذرا میدان پر نظر ڈالیں۔ کسانوں  سے پیاز نہیں خریدی جا رہی ہے ۔
ناسک کے لاسل گاؤں میں پیاز کی خریداری شروع ہوگئی
  اس دوران  مرکزی وزیر بھارتی پوار نے بھی ضلع مجسٹریٹوں کے ساتھ میٹنگ کی اور خبر لکھے جانے تک ناسک کے لاسلگاؤں پیاز مارکیٹ میں نافیڈ کی جانب سے پیاز کی خریداری شروع کر دی گئی تھی۔اب تک۲۷۰؍ ٹن پیاز خریدی جا چکی ہے۔۲۴۲؍ روپے فی کوینٹل کی قیمت دی جا رہی ہےجبکہ ان کا مطالبہ ۱۵۰۰؍روپے فی کوینٹل ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK