شہریوں نے سوال کیا کہ کارپوریشن کے پاس جب کچرا اٹھانے کیلئے ساز و سامان اور صفائی اہلکار موجود ہیں تو کروڑوں روپے کا ٹھیکہ دینے کی کیا ضرورت ہے۔
EPAPER
Updated: February 20, 2024, 9:57 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
شہریوں نے سوال کیا کہ کارپوریشن کے پاس جب کچرا اٹھانے کیلئے ساز و سامان اور صفائی اہلکار موجود ہیں تو کروڑوں روپے کا ٹھیکہ دینے کی کیا ضرورت ہے۔
یہاں میونسپل کارپوریشن نے مسلسل تنقیدوں کی زد میں رہنے والے صفائی ٹھیکہ دار کا ٹھیکہ منسوخ کردیا ہے۔ انتظامیہ نے نئے ٹھیکیدار کی تقرری کیلئے ٹینڈر کا عمل شروع کردیا ہے۔ صفائی کا یہ ٹینڈر حاصل کرنے کیلئے جہاں عوامی نمائندے سرگرم ہوگئے ہیں وہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ جب میونسپل کارپوریشن میں خود ہی کچرا اٹھانے کی صلاحیت موجود ہے، اس کے پاس سبھی ساز و سامان،صفائی اہلکاروں کی فوج موجود ہے تو وہ کوڑا کو اُٹھانے کیلئے کروڑوں روپے کی ادائیگی کر کے کسی ٹھیکیدار کی تقرری میں اتنی دلچسپی کیوں لے رہی ہے؟
معلوم ہوکہ سال۲۰۲۲ء میں بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی حدودمیں جمع ہونے والے یومیہ تقریباً ۴۰۰؍ ٹن کوڑے کو اُٹھا کر ڈمپنگ گراؤنڈ میں پھینکنے کیلئے ایک ہزار ۲۲۹؍ روپے فی ٹن کی شرح سے بوریولی (ممبئی)کی آر اینڈ بی انفرا کمپنی کی خدمات حاصل کی گئی تھی۔ ٹھیکیدار کمپنی کو میونسپل انتظامیہ نے ۵؍ کروڑ روپے خرچ کر کے خریدی گئی۵۰؍ گھنٹہ گاڑیاں اور۲۳؍ کمپریسر کچرا اٹھانے والی گاڑیاں صرف ایک روپے کے معمولی نرخ پر کرائے پر دی تھی۔ میونسپل انتظامیہ کمپنی کو کوڑا اٹھانے کے عوض ماہانہ تقریباً ۲؍کروڑ روپے کی ادائیگی بھی کرتی تھی۔ اس کے باوجود کوڑا اٹھانے والے ٹھیکیداروں کی جانب سے کچرا اٹھانے میں غفلت اور لاپروائی کا مظاہرہ کرنے کے سبب شہر کے بیشتر علاقے کوڑے دان میں تبدیل ہوگئے تھے۔اس کی شکایت مقامی شہریوں،سماجی اورسیاسی نمائندوں کی جانب سے میونسپل افسران سے بار بار کی جا رہی تھی۔
کوڑے کو اُٹھانے میں تساہلی اور لاپروائی کو دیکھتے ہوئے میونسپل کمشنر اجے ویدیہ نے کچرا اٹھانے والے ٹھیکیدار کو۶۰؍ دن کا حتمی نوٹس جاری کیا تھا۔ میونسپل کمشنر کے اس آخری نوٹس کی مدت بھی ۱۲؍ فروری کو ختم ہو چکی ہے۔جس کے بعد میونسپل کمشنر اجے ویدیہ نے کچرا اٹھانے کا ٹھیکہ منسوخ کردیا۔انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے معاہدہ منسوخ کرنے کی قانونی کارروائی مکمل کر لی ہے۔ ٹھیکیدار کا ٹھیکہ ۲۹؍ فروری سے منسوخ ہو جائے۔ انتظامیہ نے نئے ٹھیکیدار کی تقرری کیلئے ٹینڈر کا عمل شروع کر دیا ہے۔نئے ٹھیکیدار کی تقرری تک میونسپل کارپوریشن کے محکمہ صحت اور صفائی کے معاون میونسپل کمشنر فیصل تتلی اور چیف سینی ٹیشن انسپکٹر جے ایم سوناونے کی نگرانی میں ۱۰؍ڈمپر کرائے پر لے کر اپنے ملازمین سے ہی شہر کا کوڑا اُٹھانا شروع کردیا ہے۔
میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے کہا ہے کہ ڈمپر کا کرایہ ٹھیکیدار کی جمع شدہ رقم سے ادا کیا جائے گا۔ ادھرشہری انتظامیہ سے سوال کر رہے ہیں کہ جب کارپوریشن انتظامیہ خود ہی کچرا اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہے تو پھر ٹھیکیداروں کو کروڑوں روپے خرچ کر کے خریدی گئی اپنی گاڑیوں کو ایک روپے میں کرائے پر دے کر کروڑوں کا مالی نقصان کیوں کر رہی ہے؟