Inquilab Logo

تریپورہ میں بھی حجاب پر تنازع ،اعتراض پر مسلم نوجوان کی پٹائی

Updated: August 06, 2023, 9:44 AM IST | Agartala

وی ایچ پی کارکن جونیئر کالج میں گھس گئے، طالبات کے حجاب پہننے پر ہنگامہ کیا، پرنسپل نے بھگایا تو گیٹ پر تعینات ہوگئے

Hatred of the hijab is also recognized as a form of `Islamophobia`.
حجاب کےشرپسندی کو بھی ’اسلاموفوبیا‘ کی ایک شکل تسلیم کیا جاتاہے۔

حجاب کے خلاف پورے ملک میںہنگامہ برپا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسی کے تحت اب شمال مشرقی ریاست تریپورہ جہاں بی جے پی اقتدار میں ہے ، میں حجاب پر تنازع پیدا کرتے ہوئے مسلم لڑکیوں کو کالج میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی اور  جب اس کے خلاف مسلم طلباء نے احتجاج کیا تو ان میں سے ایک طالب علم کو بری طرح سے پیٹا گیا۔ یہ معاملہ تریپورہ کے سیفائی جالا ضلع کے بشال گڑھ شہر کا ہے۔ 
 اہم بات یہ ہے کہ  اسکول انتظامیہ کی جانب   سے  حجاب پر کوئی پابندی نہ ہونے کے باوجود  وی ایچ پی سے منسلک شر پسندوں نے  جونیئر کالج  میں گھس کر مسلم لڑکیوں کے حجاب میں کلاس میں آنے پر ہنگامہ کیا۔ انہیں سرکاری اسکول اور کالج کے پرنسپل نے سمجھا بجھاکر واپس کردیا لیکن وہ تھوڑی دیر بعد دوبارہ آگئے اور اسکول کے گیٹ پرتعینات ہوگئے۔ انہوں نے ہنگامہ شروع  کردیا  حجاب پہن کر آنے والی لڑکیوں کو روکنے کی کوشش  کرنے لگے جس پر  حالات بگڑنےلگے۔مسلم طلباء نے جب اس کے خلاف احتجاج کیا تو ان میں سے ایک مسلم نوجوان جو ۱۰؍ ویں کا طالب علم  ہے ، کو بھگوا عناصر نے بری طرح پیٹا۔ اس کی حالت  نازک بتائی جارہی ہے اور وہ ضلع اسپتال میں داخل ہے۔
  یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد مقامی مسلمانوں  نے برادران وطن کو ساتھ لے کر زبردست احتجاج کیا اور شہر کی کئی سڑکیں جام کردیں ۔ مقامی لوگوں میں اشتعال دیکھنے کے بعد پولیس نے فوری طور پر کیس درج کرتے ہوئے ان شر پسندوں کی تلاش شروع کردی ہے جو حجاب کے تعلق سے ہنگامہ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ یاد رہے کہ طالبات  کے حجاب پر اعتراض کی شروعات کرناٹک سے ہوئی اور اب یہ معاملہ دھیرے دھیرے  پورے ملک میں دیکھنے کو مل رہاہے۔ 

tripura Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK