وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ میں اعلان کیا کہ حکومت اس پر کام کررہی ہے
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت چینی لون ایپس سے قرض لینے والے افراد کو ہراساں کرنے کے معاملے میں روکنے کیلئے کارروائی کر رہی ہے۔
وقفہ صفر کے دوران کئے گئے ایک سوال کے جواب میں سیتا رمن نے بتایا کہ حکومت نے چینی لون ایپ کی وجہ سے عام لوگوں کو ہو رہی ہراسانی کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ پچھلے چھ سات مہینوں سے ریزرو بینک آف انڈیا کے ساتھ میٹنگیں ہو رہی ہیں، جس میں کارپوریٹ منسٹری کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ بہت سے لون ایپ ’ ویزا ‘استعمال کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عام آدمی کا مسئلہ ہے جس کو مربوط کوششوں سے حل کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں وزارت خزانہ اور ریزرو بینک آف انڈیا مل کر کام کر رہے ہیں۔
وقفہ صفر کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کے زبردست ہنگامے کے دوران ترنمول کانگریس کے ندیم الحق نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا اور حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ گوگل پلے اسٹور میں ایسے کئی ایپ ہیں جو انتہائی آسانی کے ساتھ کسی ضمانت کے بغیر چند منٹوں میں قرض فراہم کرتے ہیں اور پھر بھاری رقم وصول کرتے ہیں۔ ادائیگی میں تاخیر ہونے پر مذکورہ ایپ کے نمائندے قرض لینے والوں کو اس قدر ہراساں کرتے ہیں کہ بہت سوں نے خود کشی تک کرلی۔ بہت سے ایپ مقروض افراد کو قرض کے ساتھ سود کی بھاری رقم لوٹانے کیلئے ان کی انتہائی فحش تصاویرکو جو کمپیوٹر کے ذریعہ تیار کی جاتی ہیں، ان کے اعزہ میں عام کردینے کی دھمکیاں دیتے ہیں، مجبوراً قرض ادا کرنے میں ناکامی پر اپنی بدنامی اور ذلت کے خوف سے کئی افراد خود کشی کرلیتے ہیں۔ اس طرح کے معاملوں میں حالیہ دنوں میں اضافہ ہوا ہے