Inquilab Logo

باندہ جیل کی سخت نگرانی کا فیصلہ

Updated: April 06, 2021, 1:29 PM IST | Agency | Lucknow

مختار انصار کو پنجاب سے باندہ جیل لانے سے پہلے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ، اضافی سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ، ۱۰۰؍ سے زائد اہلکاروں پر مشتمل پولیس ٹیم روانہ ہوئی

Mukhtar Ansari will be kept in the gate of Banda district.Picture:INN
باندہ ضلع کا گیٹ ، اسی میں مختار انصاری کو رکھا جائے گا۔ ۔تصویر :آئی این این

 پیر کو  اترپردیش کے باندہ ضلع میں سیکوریٹی کےا نتہائی سخت انتظامات کئےگئے ہیں جہاں  پیر ہی کو مئو کے رکن اسمبلی مختار انصاری کو  پنجاب کے روپڑ جیل سے باندہ  لا نے کا فیصلہ کیا گیا  تھا لیکن خبر لکھے جانے تک پولیس انہیں  جیل لے کر نہیں پہنچ سکی ہے۔ ایم ایل اے مختار انصاری کو باندہ ضلع جیل میں لانے کی ذمہ داری پریاگ راج کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس پریم پرکاش کے حوالے کی گئی۔ پیر کویوپی پولیس کا خصوصی دستہ مختار کو لانے  پنجاب کے لئے روانہ ہوا  جن میں ۱۰۰؍ سے زائد پولیس اہلکاراور اعلیٰ افسر شامل تھے۔  بی ایس پی رکن اسمبلی کےپیر کی  شام تک باندہ ضلع جیل پہنچنے کے امکانات  تھے لیکن خبر لکھے جانے تک وہ نہیں پہنچ سکے۔ پولیس کے جوانوں کے علاوہ کمانڈو کا خاص دستہ مختا انصاری کو سڑک راستے  سے لے کر آئے گا۔ ادھرجیل انتظامیہ نے مختار کیلئے خاص تیاریاں کی  ہیں۔ ضلع جیل کے مین گیٹ  اور دیگر مقامات پر اضافی سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ جیل کے آس پاس سیکوریٹی اہلکاروں کو  مامور کیا گیا ہے۔ جیل کی چہاردیداری کے باہر بڑی تعداد میں سیکوریٹی اہلکاروں کو مامور کیا گیا ہے۔ڈیوٹی پر پہنچنے والے جیل ملازمین کو بھی جانچ پڑتال کے بعد ہی داخلہ دیا جارہا ہے۔باوثوق ذرائع نے بتایا کہ مختار کے قافلے میں پولیس کی تقریباً ۸؍ گاڑیاں شامل ہیں۔ مختار کو اسپیشل گاڑی میں لایا جائے گا۔قافلے میں ایک بٹالین پی اے سی اور ایمبولنس بھی رہے گی۔   پنچاب محکمہ داخلہ نے سپریم کورٹ کی ہدایت کا حوالہ دیتے ہوئے اترپردیش حکومت سے کہا  کہ وہ مختار انصار کو ۸؍ اپریل تک جیل سے لے لیں۔ یوپی کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری(داخلہ)  کو لکھے گئے خط میں پنجاب حکومت نے انصاری کی منتقلی کیلئے مناسب ترین انتظامات کرانے کو کہا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ انصاری کو کئی بیماریاں ہیں ،لہٰذا انہیں لے جانے کا انتظام کرنے کے دوران اس کا دھیان رکھا جانا چاہئے۔انصاری پر گینگسٹر،اقدام قتل،قتل، دھوکہ دھڑی اور سازش کے مختلف معاملات میں یوپی میں۱۰۰؍ سے زائد کیس درج ہیں۔ وہ جنوری۲۰۱۹ءسے پنجاب کے جیل میں قید تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK