• Wed, 15 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مسلم مخالف فلم’ کیرالا اسٹوری‘ پر برہمی،پابندی کا مطالبہ

Updated: May 01, 2023, 10:18 AM IST | Thiruvananthapuram

وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے اسے سنگھ پریوار کا ایجنڈہ اور ’مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش قراردیا،کانگریس نے ریاستوں سے فلم کی نمائش کی اجازت نہ دینے کی اپیل کی

Kerala Chief Minister Pinarayi Vijayan addressing a program. (PTI)
کیرالا کے وزیراعلیٰ  پنارائی وجین ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے۔ ( پی ٹی آئی)

 لوجہاد کے مفروضے کو حقیقت  کے طور پر پیش کرنے والی فلم ’کیرالا اسٹوری‘  پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے  اس پر پابندی کا مطالبہ کیا جارہاہے۔ سی پی ایم ، کانگریس،انڈین مسلم لیگ اور دیگر پارٹیوں نے کھل کر اس فلم کے خلاف آواز بلند کی ہے  جبکہ اتوار کو کیرالا کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین  نے فلم سازوں کو نشانہ بناتے ہوئے اس فلم کو ’’سنگھ پریوار کا ایجنڈہ‘‘ اور ’’مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش‘‘ قرار دیا۔  انہوں نے نشاندہی کی کہ فلم میںلوجہاد کے اس مفروضےکو حقیقت  بنا کر پیش کیاگیاہے جسے نہ صرف عدالتیں مسترد کرچکی ہیں بلکہ تفتیشی ایجنسیاں   اور  وزارت داخلہ بھی خارج کرچکی ہے۔
وزیراعلیٰ نے فلم سازوں کی سخت مذمت کی
 فلم پر اعتراض کرتے ہوئے  پنارائی وجین نے کہا کہ فلم کے  ٹریلر سے پہلی نظر میں یہ ظاہر  ہوتا ہے کہ اسے ’’جان بوجھ کر بنایاگیاہے‘‘ تاکہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلائی  ا ور کیرالا  کے خلاف نفرت کے پروپیگنڈہ کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ’لوجہاد‘ کے مفروضے کو وزارت داخلہ  اور عدالتیں مسترد کرچکی ہیں پھر بھی اسے کیرالا کے پس منظر میں اس طرح دکھایاگیاہے کہ ریاست کی توہین کی جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس فلم میں  مسلمانوں کو جس طرح الگ تھلگ کرنے کی کوشش کی گئی ہے اسے کیرالا میں سیاسی  طور پر قدم جمانے کےسنگھ پریوار کے ایجنڈہ کے پس منظر میں  دیکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس کیرالا میں مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچا کر نفرت کے بیج بونے کی مسلسل کوشش کررہی  ہے۔
  آزادی ٔ اظہار نفرت پھیلانے کا لائسنس نہیں
 سی پی ایم لیڈر  اور کیرالا کے وزیراعلیٰ نے سخت الفاظ میں کہا کہ اظہار رائے کی آزادی نفرت پھیلانے کا لائسنس نہیں ہے۔ انہوں نے فلم کی کہانی کو فرضی قراردیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بوگس اسٹوری سنگھ پریوارکی جھوٹ کی فیکٹری میں تیار ہوئی  ہے۔ ‘‘انہوں نے عوام سے اس فلم کو مسترد کرنے کی اپیل کی  اور   مذہبی منافرت پھیلانے کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کی تلقین کی۔  و جین نے کہا کہ سنگھ پریوارفلموں اور کہانیوں کے ذریعے تقسیم کی سیاست کرنےکی کوشش کر رہا ہے۔ وہ بغیر  حقائق اور ثبو
ت کےجھوٹ پھیلا رہا ہے۔ سب سے بڑا جھوٹ ۳۲؍ہزارخواتین کا داعش میں  شامل ہونا ہے۔ سنگھ پریوارکیرالامیں مذہبی ہم آہنگی کے ماحول کو خراب کر کے فرقہ پرستی کا زہر پھیلانا چاہتا ہے۔
کانگریس اورمسلم لیگ نے بھی احتجاج کیا
 کانگریس، سی پی آئی (ایم) یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی اور انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) یوتھ ونگ نے فلم کی نمائش پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ کیرالا میں اپوزیشن لیڈر وی ڈی ستھیسن نے بھی اسے سماج کو تقسیم کرنے کا سنگھ پریوار کا ایجنڈہ قرار دیا ہے۔ سی پی آئی (ایم) کے یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی نے بھی دہرایا کہ وزارت داخلہ ’لو جہاد‘ کے مفروضے کو  ایجنڈے کو مسترد کرچکا ہے مگر یہ فلم اس کو  جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ 
عیسائی گروپ  نےحمایت کی
 کرسچن گروپ کرسچن ایسوسی ایشن اور الائنس فار سوشل ایکشن آف کیرالا نے حیرت انگیز طورف پر فلم کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ فلم لو جہاد کی حقیقت بیان کرتی ہے جس نے کیرالا کے کئی خاندان برباد کر دیئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK