Inquilab Logo

روس سے یوکرین کے جوہری پلانٹ پر سے قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ

Updated: September 17, 2022, 11:52 AM IST | Agency | Washington

انٹرنیشنل ایٹمک انرجی ایجنسی نے ماسکو کے خلاف قرار داد منظور کی ۔ دیگر جوہری پلانٹ پر کارروائی سے گریز کرنے کیلئے بھی کہا گیا

The IAEA Board of Governors convened a closed-door meeting .Picture:INN
آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس نے بند کمرے میںمیٹنگ بلائی۔ تصویر:آئی این این

جوہری سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین میں زاپورژیا جوہری پاور پلانٹ پر اپنا قبضہ ختم کردے  ۔ یہ بات جمعرات کو ویانا میں بند کمرے کے ایک اجلاس میں شریک سفارت کاروں نے بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے بورڈ کی طرف سے منظور کردہ قرارداد میں روس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ’’فوری طور پر زاپورژیا جوہری پاور پلانٹ اور یوکرین میں کسی بھی دوسری جوہری تنصیب کے خلاف تمام کارروائیاں بند کردے۔‘‘ سفارت کاروں نے بتایا کہ ۳۵؍ رکنی بورڈ کی جانب سے منظور کی گی قرارداد میں ۲۶؍ اراکین  نے اس کے حق میں جبکہ روس اور چین نے اس کی مخالفت میں  ووٹ دیئے اور۷؍ اراکین غیر حاضر تھے۔قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پلانٹ پر فوجی قبضے سے جوہری حادثے کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے جس سے یوکرین، پڑوسی ریاستوں اور عالمی برادری کی آبادی کو خطرہ لاحق ہو گا۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ روسی فوج اور روس کی سرکاری جوہری کارپوریشن روساٹوم کو جوہری پلانٹ میں تمام سرگرمیاں معطل کر دینی چاہئیں اور اس کا کنٹرول یوکرینی حکام کو واپس کر دینا چاہئے۔  آئی اے ای اے میں روس کے مشن نے کہا کہ ’’اس قرارداد کا کمزور پہلو یہ تھا کہ اس میں پلانٹ پر منظم گولہ باری کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔‘‘ آئی اے ای اےایک بیان میں مشن نے کہا،’’ وجہ سادہ سی ہے۔ یہ گولہ باری یوکرین نے کی تھی، جس کی مغربی ملک ہر ممکن طریقے سے مدد اور حفاظت کرتے ہیں۔‘‘واضح رہے کہ زاپورژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ یورپ کا سب سے بڑا پلانٹ ہے جو حالیہ ہفتوں میں بار بار گولہ باری کی زد میں آیا ہے۔ ماسکو اور کیف دونوں نے ان حملوں کا الزام ایک دوسرے پر لگایا ہے۔ آئی اے ای اے نے جنگ زدہ ملک یوکرین میں جوہری پلانٹ کو نقصان پہنچنے کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔ آئی اے ای اے کے ایک وفد نے ستمبر کے اوائل میں جوہری پلانٹ کا دورہ بھی کیا تھا اور خبر دی تھی کہ گولہ باری سے تنصیب کو نقصان پہنچا ہے۔اختتامِ ہفتہ پاور پلانٹ مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور بجلی کی لائنیں بحال کر دی گئی ہیں تاکہ جوہری ایندھن کی سلاخوں اور فضلے کو ٹھنڈا کرنے کو یقینی بنایا جا سکے، جو کسی سانحے کو روکنے کیلئے ضروری ہے۔ یاد رہے کہ روس نے گزشتہ ۲۴؍ فروری کو  یوکرین پر حملہ کر دیا تھا  اس کے بعد وہاں مسلسل جنگ جاری ہے جسکے خاتمے کا جلد امکان نظر نہیں آ رہا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK