Inquilab Logo

دیونار قبرستان :عدالت کے حکم پر۲؍ماہ بعد پیش رفت

Updated: January 14, 2024, 9:07 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بقیہ ۲؍چالیوں کوتوڑ ا گیا۔ایس آر اے کی جانب سے عدالت میں حلف نامہ داخل کیا گیا اوریہ بتایا گیا کہ دوسرے پلاٹ سے قبضہ جات ہٹانے کیلئے ڈیولپر کو نوٹس جاری کیاگیا ہے۔

Govandi transit camp forts were demolished. This plot has been reserved for a cemetery. Photo: INN
گوونڈی میںٹرانزٹ کیمپ کی چالیوں کوتوڑ دیا گیا۔ اس پلاٹ کوقبرستا ن کے لئے ریزرو کیا گیا ہے۔ تصویر : آئی این این

دیونار قبرستان کے پلاٹس کیلئے عدالت کے حکم پر۲؍ماہ بعد پیش رفت ہوئی !حالانکہ ۱۰؍ دسمبر کو فیصلہ سناتے وقت عدالت نے بمشکل ۱۵؍دنوں کی مہلت دی تھی اورسختی سے یہ حکم دیا تھا کہ مزیدمہلت نہیں دی جا سکتی بلکہ یہ تک کہہ دیا تھا کہ اتنے سےکام کےلئے ۱۵؍ دن ، یہ کام تودو تین دن میںکئے جاسکتے ہیں۔ اس کے باوجود ۲؍ماہ بعد پیش رفت کی گئی۔ اس دوران بی ایم سی نے ٹرانزٹ کیمپ میں باقی رہنےوالی ۲؍چالیوں کو توڑ دیا  جبکہ ایس آر اے کی جانب سے عدالت میں حلف نامہ داخل کیا گیا اور یہ بتایا گیا کہ دوسرے پلاٹ سے قبضہ جات ہٹانے کیئے ڈیولپر کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
 یادرہے کہ پلاٹس دینے کے تعلق سے ہائی کورٹ کے سبکدوش چیف جسٹس دویندر اپادھیائے اورجسٹس عارف ڈاکٹر کی ۲؍ رکنی بنچنے سخت رویہ اپنایا تھا۔عدالت نے دیونار قبرستان کے قریب ۲۲۶۴؍ میٹر اور ۲۹۷۷؍ اسکوائر میٹر کے ۲؍ الگ الگ پلاٹس کو قبرستان کے لئے دینے کا حکم دیا تھا جو مجموعی طور پر تقریباً سوا ایکڑ زمین ہوتی ہے ۔بی ایم سی کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ۲۹۷۷؍میٹر والے پلاٹ پربی ایم سی کی جانب سے ملازمین کےلئے ٹرانزٹ کیمپ کے تحت ۶؍ چالیاں بنائی گئی تھیں،ان میں سے ۴؍ توڑ دی گئی ہیں ، ۲؍ کو توڑنا باقی ہے،گزشتہ روز اسے بھی توڑ دیا گیا ہے۔
  فیصلہ دینے کے وقت عدالت نے بی ایم سی کے وکیل سے یہ بھی پوچھا تھا کہ یہ زمین قبرستان کیلئے دینے کی خاطر کتنے دن میں پرپوزل ریاستی حکومت کو بھیج دیا جائے گا تو سرکاری وکیل نے جواب دیا تھا کہ ۱۵؍ دن کے اندر۔ چیف جسٹس نے ۱۵؍دنوں کی مہلت کوبھی زیادہ کہا تھا اور مزید مہلت دینے سے انکار کردیا تھا۔ اس کے بعد ریاستی حکومت کے وکیل ایڈوکیٹ جنرل بریندر سراف نے عدالت کو بتایا تھا کہ جیسےہی بی ایم سی کی جانب سے پرپوزل بھیجا جائے گا ، زمین بی ایم سی کے حوالے کرنے کی ریاستی حکومت کی جانب سے کارروائی شروع کردی جائے گی۔ 
ریاستی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا
 اس تعلق سے کوشش کرنے والوں میں شامل ایڈوکیٹ شمشیر شیخ نےبتایاکہ’’ ایک اہم پیش رفت یہ بھی ہوئی ہے کہ عدالت کے حکم پربی ایم سی کی جانب سے ریاستی حکومت کو دونوں پلاٹس قبرستان کے لئے دینے کا پرپوزل بھیجا گیا اورریاستی حکومت نے اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ اس لئے امید ہے کہ اب یہ کام مزید تیزی سے آگے بڑھے گااور جب یہ دونوں پلاٹس دیونار قبرستان کومل جائیں گے توگوونڈی میں میت کی تدفین کا مسئلہ مستقل طور پرحل ہوجائے گا۔‘‘
اگلی شنوائی ۲۲؍جنوری کو
 اس کیس کی اگلی شنوائی بامبے ہائی کورٹ میں۲۲؍ جنوری کو ہوگی ۔بہت ممکن ہے کہ اب تک جو کچھ پیش رفت کی گئی ہے اسے عدالت کے سامنے پیش کیاجائے اور ایجنسیوں کی جانب سےیہ ثابت کرنے کی کوشش کی جائے کہ کام تیزی سے چل رہا ہے۔
 اس تعلق سے پہلے کئی رکاوٹیں آئیں اورکسی نہ کسی اندازمیں کام تاخیر کی کوشش کی گئی بلکہ روڑے اٹکائے گئے لیکن کوشش کرنے والوں نےبھی ہارنہیں مانی۔ اس کا نتیجہ ہے کہ یہاں تک معاملہ پہنچا۔ اس کے علاوہ لوگوں کو بھی اس کوشش سےآگاہ کیا گیا تاکہ ان کابھی ساتھ مل سکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK