گوونڈی میںعلماءکی میٹنگ ، اسے دہشت گردی قرار دیا۔رضا اکیڈمی کے دفتر میں میٹنگ میں علماءکا مساجد اورمسلمانوں کے تباہ گھروں کودوبارہ تعمیرکروانے کا مطالبہ
EPAPER
Updated: October 29, 2021, 8:59 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
گوونڈی میںعلماءکی میٹنگ ، اسے دہشت گردی قرار دیا۔رضا اکیڈمی کے دفتر میں میٹنگ میں علماءکا مساجد اورمسلمانوں کے تباہ گھروں کودوبارہ تعمیرکروانے کا مطالبہ
: تری پورہ میں مساجدکی بے حرمتی اورمسلمانوں کے گھروں کومنصوبہ بند طریقے سے نشانہ بنانے پر شہر و مضافات کے علماء نےشدید برہمی کا اظہار کیا اور حکومت ِ ہند سے مطالبہ کیا کہ ننگا ناچ کرنے والے شرپسندوں کو فوراً گرفتار کیا جائے ، انہیں سخت ترین سزا دی جائے ، مساجد اور مسلمانوں کے گھروں کو تحفظ فراہم کروانے کے ساتھ انہیں دوبارہ تعمیر کروایا جائے ۔
قاری عبدالرحمٰن ضیائی (دارالعلوم حاجی علی )نے کہا کہ ’’بنگلہ دیش میں جو کچھ ہوا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن اس کی آڑ میںتری پورہ میں مساجد اورمسلمانوں کے گھروں کو جس پلاننگ کے تحت نذرآتش کیا جارہا ہے اوراب تک ۸؍سے زائدمساجد اور سیکڑوں مسلم گھروں کوجلادیا گیا ہے،دراصل یہ بھگوا انتہا پسندوں کی منصوبہ بند کھلی ہوئی دہشت گردی ہے۔وہاں شرپسندوں کواس قدر کھلی چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ بے خوف ننگا ناچ کررہے ہیںاورایسا محسوس ہوتا ہے کہ بھگوادہشت گردپوری ریاست کونفرت اورتشدد کے حوالے کردینا چاہتے ہیںلیکن اس سے زیادہ افسوسناک وزیر داخلہ امیت شاہ اوروزیراعظم مودی کی خاموشی ہے۔‘‘ انہوں نے مساجد دوبارہ تعمیرکروانےاورمسلم متاثر ین کی بازآبادکاری کا بھی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوںکو ہدف ِتنقید بنایا کہ آخر انہوں نے کس مجبوری کے تحت اپنے لب سی لئے ہیں۔‘‘
مولانا جہانگیر القادری (صدر،تحریک علماء اہلسنت، گوونڈی )نے کہا کہ’’تری پورہ میںجس طرح منظم طریقے سے شرپسند کھلے عام مساجد اورمسلمانوں کی املاک کوتباہ کررہے ہیں، اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیںہے کہ ان کو باقاعدہ شہ دی جارہی ہے لیکن یہ وطن عزیزکیلئے ہرگزبہتر نہیںہے۔حکومت اس کا سخت نوٹس لے ۔‘‘مفتی عثمان اشرف(سنی تنظیم العلماء کے چیئرمین ) نے کہا کہ ’’اس میں کوئی شک نہیںکہ تری پورہ میںجس طرح فسادی ننگا ناچ کررہے ہیں، اس کے خلاف بڑے پیمانے پرصدائے احتجاج بلند کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘قاری سلیمان خان نے کہا کہ’’ تری پورہ کے حالات مسلسل خراب ہورہے ہیں اورشرپسند آزاد اوربے خوف دکھائی دے رہے ہیں،ان کو فوراً گرفتار کیا جائے اورسخت سزادی جائے ۔‘‘ قاری اسرائیل نے کہا کہ ’’مساجد کو نذرِ آتش کرنے والے امن کے دشمن ہیں ۔دراصل امن کے ان دشمنوں کا منصوبہ ہے کہ پوری ریاست کو نفرت اورتشدد کے حوالے کردیا جائے۔‘‘ قاری محمد یعقوب نےکہاکہ ’’ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو ان حالات پرسخت ایکشن لینا چاہئے لیکن حیرت کی بات ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پرتشدد کےباوجود انہوںنے لب کشائی تک نہیںکی ۔ ‘‘
دریں اثناء رضااکیڈمی میںعلماء کی میٹنگ میںمحمدسعید نوری نے تری پورہ میںمساجد کی بےحرمتی ، مسلمانوں کے گھروں کوجلانے ،خواتین کی بے عزتی کرنے کے ساتھ کھلے عام جلوس نکال کرحضور اکرمؐکی شان مبارکہ میں گستاخی پر سخت برہمی کا اظہارکیا ۔ محمدسعید نوری نے کہاکہ ’’شرپسندیہ گھٹیا اندازاپناکرمسلمانوں کو مشتعل کرنا چاہتے ہیں جس پراگرفوری طور پرروک نہ لگائی گئی تو اس کے سنگین اورانتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوںگے۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ مساجداورمسلمانوں کے املاک کی نقصان کی بھرپائی کی جائے ، متاثرین کو بھرپور معاوضہ دیاجائے اور جن شرپسندوں اور امن دشمنوں نے حضورؐکی شان مبارکہ میںگستاخی کی جرأت کی ہے، ان سب کوفوراً گرفتارکیا جائے، انہیںسخت ترین سزا دی جائے اوراس بات کویقینی بنایا جائے کہ آئندہ کوئی ایسی جرأت نہ کرسکے