کینیڈاسے ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کرنے کے حکم پر ہندوستان نےبھی ایک کینیڈین سفارت کار کو نکال دیا، اپنے شہریوں کیلئے ایڈوائزری جاری کی
EPAPER
Updated: September 21, 2023, 10:25 AM IST | New Delhi
کینیڈاسے ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کرنے کے حکم پر ہندوستان نےبھی ایک کینیڈین سفارت کار کو نکال دیا، اپنے شہریوں کیلئے ایڈوائزری جاری کی
ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان خالصتان حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے پرتعلقات میں تلخی اور کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔ معاملہ اس قدر بڑھ گیا ہے کہ ایک طرف جہاں کینیڈا نے ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کردیا ہے وہیں اس کے جواب میں ہندوستانی حکومت نے بھی کینیڈیائی سفارت کار کو ۵؍ دن میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ چونکہ یہ معاملہ بین الاقوامی تعلقات کا ہے اور اس میں اب آسٹریلیا، امریکہ اور برطانیہ بھی کود پڑے ہیں اس لئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے وزیر اعظم مودی سے پارلیمنٹ میں خصوصی ملاقات کی۔ دونوں ہی لیڈروں کے درمیان کافی دیر تک میٹنگ ہوئی جس میں حکمت عملی طے کی گئی ہے۔ اندازہ لگایا جارہاہے کہ حکومت کی جانب سے اس معاملے میں پارلیمنٹ میںباقاعدہ بیان دیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے وہاں کی پارلیمنٹ میں بیان دے کر سفارتی تلخی کو مزید بڑھادیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے ہندوستان پر کئی سنگین الزام لگائے۔ انہوں نے ہردیپ سنگھ نجر جو کینیڈا کا شہری تھا ، کی موت کے لئے ہندوستانی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا اور بتایا کہ اسی وجہ سے انہوں نے ہندوستانی سفارت کار پون کمار رائے جو کینیڈا میں ہندوستانی خفیہ ایجنسی راء کے چیف تھے ،کو ملک بدر کردیا ہے۔ ٹروڈو کے اس اقدام کے بعد ہندوستان نے بھی کینیڈا کے اسی رینک کے سفارت کار کو ملک بدر کیا ہے لیکن اس کا نام جاری نہیں کیا ہے۔
دریں اثناء بدھ کو وزارت خارجہ نے ہندوستانی شہریوں اور طلبا کیلئے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں رہنے والے ہندوستانی شہریوں اور طلبا سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ وہاں بڑھتی ہوئی ہندوستان مخالف سرگرمیوں اور مجرمانہ تشدد کے پیش نظر انتہائی احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ کینیڈا جانے والے شہریوں کو بھی احتیاط کرنی چا ہئے۔ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کینیڈا میں ان علاقوں اور ممکنہ مقامات کا سفر کرنے سے گریز کریں جہاں اس طرح کے واقعات ہوئے ہوں۔ واضح رہے کہ ہندوستانی ایڈوائزری بھی کینیڈا کی ایڈوائزری کے جواب میں ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کینیڈا کے شہری ہندوستان میں احتیاط برتیں اور کشمیر اور دیگر شورش زدہ علاقوں کا سفر خاص طور پر نہ کریں۔