Inquilab Logo

ترکی بحیرۂ روم میں ڈرلنگ روک دے: ایمانویل میکرون

Updated: September 12, 2020, 1:13 PM IST | Agency | Paris

فرانس صدر ایمانویل میکرون نے ترکی پر الزام لگایا ہے کہ وہ بحیرہ روم میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے اور قدرتی وسائل پر اپنا تسلط جمانے کا کھیل کھیل رہا ہے۔

Emmanuel Macron. Picture:INN
ایمانویل میکرون۔ تصویر: آئی این این

  فرانس صدر ایمانویل میکرون نے ترکی پر الزام لگایا ہے کہ وہ بحیرہ روم میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے اور قدرتی وسائل پر اپنا تسلط جمانے کا کھیل کھیل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بحیرہ روم کے اطراف میں موجود ملکوں کو وہاں‌پر موجود قدرتی وسائل کے حصول کا مساوی حق ہے۔ انہوں نے انقرہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بحیرہ روم میں کھدائی بند کرے اور لیبیا کو اسلحہ کی برآمد فوری طور پر روکے۔میکرون نے کہا کہ ’’ہمیں انقرہ پر یوروپی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے کیلئے طیب اردگان کو پابند بنانا ہے۔  ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ترکی مشرقی بحیرہ روم میں اشتعال انگیزی بڑھا رہا ہے ۔سرخ لکیریں واضح ہیں ترکی کو اپنی حدود کی وضاحت کرنی ہوگی۔‘‘ فرانسیسی صدر نے  کہا کہ وہ بحیرۂ روم کی صورتحال کے تعلق سے  یورپی یونین کے ۷؍ ممبر ممالک کیلئے آج ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہے۔ اس کانفرنس میں‌ ترکی کے بارے میں یونین کی مشترکہ پوزیشن اختیار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
 مائیک  پومپیو قبرص جائیں گے
 ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیوآج  قبرص کا دورہ کریں گے۔ دورے کا مقصد بحیرہ روم کے علاقے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ختم کا ایک پر امن حل ڈھونڈنا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے ترکی پر زور دیا کہ وہ اپنی افواج کو ہٹا لے۔ پومپیو نےبتایا کہ ان کا قبرص کا دورہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان اور یونانی وزیر اعظم کریاکس میٹسوٹاکس کے ساتھ گفتگو کے سلسلے کی تکمیل ہے۔پومپیو کا کہنا تھا کہ "اس تنازع کو سفارت کاری اور پر امن طریقے سے حل ہونا چاہئے۔  

turkey Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK