Inquilab Logo

ایران کی راجدھانی تہران میں ایک بار پھر دھماکہ،علاقے میں تشویش

Updated: July 11, 2020, 10:28 AM IST | Tehran

ایران کی راجدھانی تہران سے ان دنوں دھماکوں کی خبریں مسلسل آ رہی ہیں ۔ عام طور پر جنہیں ’پر اسرار‘ دھماکے کہا جا رہا ہے۔ اس سے قبل تہران میں ایک کلنگ میں دھماکہ ہوا تھا۔

The scene after the explosion. Photo: INN
دھماکے کے بعد کا منظر۔ تصویر: آئی این این

ایران کی راجدھانی تہران سے ان دنوں دھماکوں کی خبریں مسلسل آ رہی ہیں ۔ عام طور پر جنہیں ’پر اسرار‘ دھماکے کہا جا رہا ہے۔ اس سے قبل تہران میں ایک کلنگ میں دھماکہ ہوا تھا جس میں کوئی ۱۳؍ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد ایک نیو کلیئر پلانٹ میں دھماکہ ہوا تھا۔ اب خبر آئی ہے کہ تہران کے مغربی علاقے میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ۔ حالان کہ اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ اصل میں دھماکہ کس جگہ ہوا ہے لیکن اطلاعات کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ غالباً یہ حادثہ کسی فوجی گودام میں پیش آیا ہے جہاں میزائلوں کا ذخیرہ رکھا ہوا تھا۔ ایران کے مختلف ٹی وی چینلوں پر نے جمعہ کو یہ خبر دکھائی گئی کہ دارالحکومت تہران کے مغرب میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ۔ حالانکہ بیشتر چینلوں پر اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کہ یہ دھماکے اصل میں کس جگہ پر ہوئے ہیں ۔ دوسری جانب یہ اطلاعات بھی آئی ہیں کہ یہ دھماکے جنوب مغربی تہران میں ایرانی پاسداران انقلاب کے میزائلوں کے ایک گودام میں ہوئے ہیں ۔ حالانکہ اس طرح کی خبروں کا ذریعہ زیادہ تر سوشل میڈیا ہے ۔ لیکن سوشل میڈیا پر بیشتر مقامی باشندوں نے ہی دھماکوں کی آواز سننے کا انکشاف کیا ہے۔ 
 ایک اور رپورٹ کے مطابق دھماکے ایرانی پاسداران انقلاب کی سمندر پار کارروائیوں کی ذمہ دار القدس ملیشیا کے ایک کیمپ میں ہوئے ہیں ۔ایران کے سرکاری ٹی وی چینل نےاپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ دھماکے مغربی تہران میں غرمدرہ اور قدس قصبے میں ہوئے ہیں تاہم ٹی وی چینل نے اس حوالے سے مزید تفصیل بیان نہیں کی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ زور دار دھماکوں کے بعد شہریار او قدس قصبوں میں بجلی بند ہو گئی تھی۔ حالانکہ قدس کے گورنر لیلیٰ واسیغی کا کہنا ہے کہ علاقے میں بجلی ضرور گل ہوئی تھی لیکن وہ ایک اسپتال کا معاملہ تھا۔ جبکہ مقامی رکن پارلیمان نے بھی کسی طرح کے دھماکے سے انکار کیا ہے لیکن ٹی وی چینلوں اور سوشل میڈیا پر اس طرح کی خبریں مسلسل چل رہی ہیں جن میں عینی شاہدین اور مقامی باشندوں کا حوالہ دیا جا رہا ہے۔ 
 خیال رہے کہ حالیہ ایام میں ایران میں متعدد بار ایسے پراسرار دھماکے ہوچکے ہیں ۔ ۲۶؍ جون کو تہران کے شیراز علاقے میں ایک میزائل فیکٹری میں دھماکہ ہوا تھا اور آگ لگی تھی۔ اس کے بعد تہرا ن کے ایک کلنک میں زور دار دھماکہ ہوا تھا جس میں کئی لوگ ہلاک ہوئے تھے ۔ اس دھماکے کی وجہ گیس لیک ہونا بتائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ ۲؍ جولائی کو نظانز نیوکلیئر پلانٹ میں اس طرح کا دھماکہ ہوا تھا۔ وہاں بھی سلنڈر کے لیک ہونے کی بات کہی گئی تھی۔ اور اب یہ دھماکہ ہوا ہے جس کا ہر جگہ چرچہ ہو رہا ہے۔ لیکن اس دوران ۳؍ اور ۴؍ جولائی کو بھی دھماکے اور آتشزنی کے واقعات ہوئے تھے لیکن ان واقعات کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔
  واضح رہے کہ نطانز کے نیوکلیئر پلانٹ میں ہوئے دھماکے کے بعد ایرانی حکومت نے الزام لگایا تھا کہ یہ ایک سائبر حملہ ہے اور اس کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے جو کسی بھی طرح ایران کو نیو کلیئر طاقت بننے سے روکنا چاہتا ہے۔ اس الزام کا جواب دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینز نے کہا تھا کہ ’’ ضروری نہیں کہ ایران میں ہونے والے پُر اسرار واقعے میں اسرائیل کا ہاتھ ہو۔ ‘‘ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’ اسرائیل ایران کو نیو کلیئر طاقت بننے سے روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔‘‘ فی الحال تازہ واقعے پر ایران کی مرکزی حکومت کا کوئی رد عمل نہیں آیا ہے لیکن ایک بات قابل غور ہے کہ اب تک سارے ہی دھماکے رجدھانی تہران ہی میں ہوئے ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK