Inquilab Logo

محکمہ خارجہ کی ترجمان ہالہ رہرٹ کا امریکہ کی غزہ کیلئے پالیسی کے خلاف استعفیٰ

Updated: April 26, 2024, 5:38 PM IST | Washington

مشرقی وسطیٰ اور مشرقی افریقہ کیلئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہالہ رہرٹ نے غزہ کیلئے امریکہ کی پالیسی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’۱۸؍ سال محکمہ کو اپنی خدمات پیش کرنے کے بعد بائیڈن انتظامیہ کی غزہ کیلئے پالیسی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دیا ہے۔‘‘

State Department spokeswoman Hala Rharrit. Image: X
محکمہ خارجہ کی ترجمان ہالہ رہرٹ۔ تصویر: ایکس

مشرقی وسطیٰ اور مشرقی افریقہ کیلئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہالہ رہرٹ نے غزہ کیلئے امریکہ کی پالیسی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔ خیال رہے کہ امریکی ڈپارٹمنٹ سے غزہ کیلئے بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی کے خلاف ادارے سے یہ تیسرا استعفیٰ ہے۔ ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ کے مطابق ہالہ رہرٹ دبئی ریجنل میڈیا ہب کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھی ہیں اور وہ ۲؍ دہائیوں پہلے سیاسی اور ہیومن رائٹس آفیسر کے طور پر امریکہ ریاستی ڈپارٹمنٹ میں داخل ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں ۷؍ لاکھ افراد بھکمری کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں: عالمی رپورٹ

ہالہ نے اپنی لنکڈ ان پوسٹ میں لکھاہے کہ ’’ میں نے ۱۸؍ سال محکمہ میں اپنی خدمات پیش کرنے کے بعد غزہ کیلئے امریکی پالیسی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دیا ہے۔ امن اور اتحاد کیلئے ہتھیاروں کی نہیں جبکہ سفارتی گفتگو کی ضرورت ہے۔ ‘‘

ریاستی محکمہ کی ترجمان سے جمعرات کو جب ان کے استعفیٰ کے تعلق سے سوال کیا گیا تھا تو انہوں نے بتایا تھا کہ ’’ہمارے محکمہ میں ملازمین کو ایسی سہولیات مہیا ہیں کہ آپ کسی چیز سے اختلاف کرتے ہیں تو اپنے نظریات پیش کر سکتے ہیں۔‘‘ خیال رہے کہ ایک ماہ قبل ریاستی ڈپارٹمنٹ میں کام کرنے والی اینیل شیلین نے بھی استعفیٰ دیا تھا۔

قبل ازیں اکتوبر میں ریاستی حکمہ کے حکام جوش پاؤل نے اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا تھا۔ جنوری میں فلسطینی نژاد امریکہ طارق ہباس، جو امریکہ تعلیمی ادارے کے سینئر آفیسر ہیں، نے غزہ سے اظہار یک جہتی کے طور پر استعفیٰ کا اعلان کیا تھا۔واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو عالمی برادری اور حقوق انسانی کے اداروں کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کرنے کیلئے مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس نے غزہ میں سیکڑوں ہزاروں فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے، انسانی بحران کی وجہ بنا ہے اور عالمی عدالت میں نسل کشی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK