Inquilab Logo

سپریم کورٹ کی غیر معمولی کارروائی، تہاڑ جیل کے۳۲؍ افسران معطل

Updated: October 15, 2021, 8:38 AM IST | new Delhi

جیل کے اصولوں کے برخلاف قیدیوں کی غیر قانونی مدد کرنے کے معاملے میں کورٹ نے یہ سخت حکم جاری کیا

Supreme Court of India.Picture:INN
سپریم کورٹ آف انڈیا تصویر آئی این این

: سپریم کورٹ کے حکم پر تہاڑ جیل کے۳۲؍ افسران اور ملازمین کو ایک ساتھ معطل کردیا گیا ہے۔جیل مینوئل کے برخلاف قیدیوں کی غیر قانونی مدد کرنے کے معاملے میں یہ کارروائی اب تک کی سب سے بڑی اور سخت ترین کارروائی بتائی جارہی  ہے۔ ملک کی سب سے محفوظ سمجھی جانے والی تہاڑ جیل کے حکام اور ملازمین پر معروف تعمیراتی کمپنی `یونٹیک لمیٹڈ کے سابق پروموٹر اجے چندرا اور سنجے چندرا کی  زیر سماعت قیدیوں کی حیثيت سے حراست کے دوران جیل کی مینوئل کے خلاف مدد  کرنے کا الزام ہے۔
  چندرا برادران پر  الزام ہے کہ وہ جیل میں رہتے ہوئے کمپنی کے روز مرہ کے امور میں مداخلت کرتے تھے۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد،  سپریم کورٹ  نے دونوں بھائیوں کو   تہاڑ جیل سے ممبئی کی آرتھر روڈ جیل  اور تلوجہ جیل منتقل کردیا تھا۔جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے۶؍اکتوبر کو حکم دیا تھا کہ دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ کی قیادت  میں تفتیش کی جائے اور ابتدائی طور پر مجرم پائے جانے والے تمام  ملازمین  کو فوری طور پر معطل کر دیا جائے اور معاملے کی مکمل تفتیش کی جائے۔ معطلی کا سامنا کرنے والے جیل کے افسران اور عملے میں ایک سپرنٹنڈنٹ، ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، ۷؍ اسسٹنٹ  ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ،  ۱۰؍ ہیڈ وارڈن اور۱۱؍ وارڈن شامل ہیں۔دہلی پولیس کے باوثوق  ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مزید کئی لوگوں کے نام جلد سامنے آسکتے ہیں اور ان پر بھی کارروائی ہو سکتی ہے۔
 عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا تھا کہ ان ملازمین  کو تفتیش مکمل ہونے تک معطل رکھا جائے۔دہلی پولیس کے ایف آئی آر درج کرنے کے ایک دن بعد جیل انتظامیہ نے بدھ کو اپنے۳۰؍ افسران اور ملازمین کو معطل کردیا جبکہ دو کنٹریکٹ ملازمین کو باہر کا راستہ دکھایا گیا ہے۔ استھانہ نے شکایت ملنے کے بعد خود جیل کے احاطے میں جاکر انکوائری کی تھی اور دہلی پولیس کی جانب سے انکوائری کی رپورٹ درج کرکے سپریم کورٹ کو اس کے بارے میں مطلع کیا تھا۔ پولیس نے عدالت سے نامعلوم افراد کے خلاف کارروائی کی اجازت طلب کی تھی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK