Inquilab Logo

سپریم کورٹ نے بابا رام دیو سے پوچھا ’’کیا معافی نامہ اتنا ہی بڑا ہے جتنا بڑا گمراہ کن اشتہارتھا؟‘‘

Updated: April 24, 2024, 2:15 PM IST | Agency | New Delhi

 پتانجلی آیوروید کے گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں سپریم کورٹ بابا رام دیو کو بخشنے کیلئے تیار نہیں ہے۔  

Baba Ramdev`s problems are not reducing. Photo: INN
بابا رام دیو کی مشکلات کم نہیں ہو رہی ہیں۔ تصویر : آئی این این

 پتانجلی آیوروید کے گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں سپریم کورٹ بابا رام دیو کو بخشنے کیلئے تیار نہیں ہے۔  عدالت  نے رام دیو سے اخبارات میں دئیے گئے عوامی معافی نامے کے بارے میں سوال  کیا کہ کیا آپ کا معافی نامہ اتنا ہی بڑا ہے جتنا بڑا آپ نے گمراہ کن اشتہار دیا تھا؟ رام دیو سے یہ بھی پوچھا گیا کہ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت سے ٹھیک پہلے عوامی معافی کیوں جاری کی گئی؟واضح رہے کہ پتانجلی آیوروید نے ۶۷؍ اخبارات میں معافی نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ گمراہ کن اشتہارات دینے جیسی غلطیاں مستقبل میں دوبارہ نہیں کی جائیں گی۔ ہر چند کہ یہ معافی نامہ ۶۷؍ اخبارات میں دیا گیا ہے لیکن اسے اتنے غیر اہم طریقے سے شائع کروایا گیا ہے کہ  یہ نظر بھی نہیں آرہا ہے۔ حالانکہ اس معافی نامے میں سپریم کورٹ کو یہ یقین دلایا گیا ہے کہ عدالت اور آئین کے وقار کو برقرار رکھا جائے گا لیکن اس پر بھی کورٹ بابا رام دیو ک  بخشنے کے موڈ میں نظر نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھئے:آج دوسرے مرحلے کی انتخابی مہم کا آخری دن، پارٹیوں نے پوری طاقت جھونکی

سپریم کورٹ نے  یہ سوالات کرنے کے بعد حالانکہ سماعت ملتوی کردی لیکن کورٹ نے رویے نے بابا رام دیو کیلئے مشکلات کو برقرار رکھا ہے۔اب اس معاملے میں اگلی سماعت ۳۰؍ اپریل کو ہو گی  جس میں ان کے معافی نامے پر غور کیا جائے گا جبکہ  بقیہ معاملات کی سماعت ۷؍مئی کو ہوگی۔انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق پتانجلی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ عوامی معافی نامہ پرنٹ کرنے پر ۱۰؍ لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسان الدین امان اللہ پر مشتمل بنچ نے استفسار کیا کہ ایک ہفتہ بعد سپریم کورٹ کی سماعت سے عین قبل معافی کیوں جاری کی گئی۔ جسٹس کوہلی نے سوال کیا کہ کیا معافی کا اشتہار آپ کے اشتہار جتنا ہی بڑا ہے؟ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ دیگر ایف ایم سی جی بھی گمراہ کن اشتہارات شائع کر رہے ہیں اور عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ جسٹس کوہلی نے کہا کہ ایسے اشتہارات پر بھی ہم نکیل کسنے کی تیاری کررہے ہیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK