Inquilab Logo

؍ ۲۶جنوری کو جِندمیں کسانوں کی مہا پنچایت، ۲۸؍ جنوری سے مظفر نگر میں  غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا

Updated: January 15, 2023, 10:22 AM IST | new Delhi

راکیش ٹکیت نے ملک کو آمریت سے بچانے کیلئے طاقتور اپوزیشن کی ضرورت پر زور دیا،اعلان کیا کہ کسان لیڈر زعی مسائل کے خلاف ملک بھر میں سرگرم ہیں، آوارہ مویشیوں ا ور بجلی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کی نشاندہی کی

rakesh tikait
راکیش ٹکیت

 بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے راہل گاندھی سے اپنی ملاقات کا دفاع کرتے ہوئے ملک میں اپوزیشن کو مضبوط کرنے کی وکالت کی۔ا نہوں نے متنبہ کیا کہ ’’ جس ملک میں اپوزیشن کمزور ہوتا ہے وہاں تاناشاہی کا جنم ہوتا ہے۔‘‘اس کے ساتھ ہی ٹکیت نے’نیوز تک‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کسانوں کی تحریک بھلے ہی قومی میڈیا میں   نظر نہ آرہی ہو مگر اپنے حقوق کیلئے پورے ملک میں کسان  اپنی اپنی سطح پر سرگرم ہیں اور میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔    ٹکیت نے اعلان کیا کہ ۲۶؍ جنوری کو جند میں کسانوں کی بڑی مہا پنچایت ہوگی اور ۲۸؍ جنوری سے مظفر نگر غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا دیا جائےگا۔ 
 انہوں  نےمودی سرکار سے شکایت کی کہ’’ حکومت سے ہماری آخری بات چیت ۲۲؍ جنوری ۲۰۲۱ء کو ہوئی تھی، دو سال مکمل ہورہے ہیں۔ موجودہ حکومت میں ماحول یہ ہے کہ ہم بات کرناچاہتے ہیں مگر وہ بات کرنے کو تیار نہیں  ہیں۔‘‘ راہل گاندھی سے ان کی ملاقات پر کی جارہی تنقید کا جواب دیتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’ جس پارٹی کی  حکومت چند ریاستوں میں  ہے اگروہ ہم سے بات کرنا چاہتی ہے تو کم از کم اس پر تو پابندی نہ لگائیں۔‘‘ 
 آندولن کے تعلق سے انہوں نے کہا  کہ ملک بھر میں  ہماری میٹنگیں ہورہی ہیں، گنے پر آندولن چل رہے ہیں،  آوارہ مویشی ایک بڑا مسئلہ ہیں،ان کے تعلق سے اپنے اپنے طور پر چھوٹی چھوٹی تحریکیں چل رہی ہیں۔  یہ مسئلہ پورے ملک کا ہے، کسی ایک ریاست کا نہیں ہے۔ ٹکیت  نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ آوارہ مویشیوں کو پولیس اسٹیشن، کلکٹر(ایس ڈی ایم، ڈی ایم) کے دفتر میں لے جاکر چھوڑ آئیں۔ راہل گاندھی کی پزیرائی کرتے ہوئے ٹکیت نے کہا کہ ’’ راہل نے کہا کہ ہم ملک میں  ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں   ۱۰-۱۵؍ سال بعد بچہ یہ کہے کہ میں زراعت کرنا چاہتا ہوں۔ ابھی تو میں نے  یاترا کے دوران جن نوجوانوں سے ملاقاتیں کیں وہ  کہتے ہیں کہ  ابا زراعت کرتے ہیں مگر میں نہیں کرنا چاہتا۔ وہ ڈاکٹر، انجینئر یا کچھ اور  بننا چاہتے ہیں۔‘‘ ٹکیت نے کہا کہ ’’ ہمیں خوشی ہے کہ راہل گاندھی ہمارے نظریات پر چل رہے ہیں۔ ‘‘
  اس سوال پر کہ ایک بڑے آندولن   کے بعد  ۲؍ سال سے حکومت سے بات چیت بند  ہونے اور وعدے وفا نہ ہونے کے باوجود کسان لیڈرخاموش کیوں  ہیں، راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’ ہم خاموش کہاں بیٹھے ہیں، ہم تو ملک بھر میں اپنی میٹنگیں کررہے ہیں۔دنیا میں نظریاتی انقلاب سب سے بڑانقلاب  ہے۔‘‘ انہوں نے  نشاندہی کی کہ  آندولن میں جن امور کو اٹھایاگیاتھا وہ اب موضوع بحث ہیں۔ ٹکیت نے بتایا کہ ’’ ۲۶؍ جنوری کو جند  میں مہاپنچایت ہوگی۔ ہم نہیں  چاہتے کہ حکومت  اس ۲۶؍ جنوری کو بھول  جائے جب دہلی میں ٹریکٹر مارچ ہوا اور حکومت  نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا۔ انہوں نےبتایا کہ جو لوگ جند نہیں  پہنچیں گے وہ پرچم کشائی کے بعد  اپنے اپنے علاقوں میں  ٹریکٹر مارچ نکالیں گے۔
  اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ’’ ۲۸؍ جنوری کو مظفر نگر میں دھرنا شروع ہوگا۔یہ دھرنا اسی میدان پر  ہوگا جس پر مہا پنچایت ہوگی۔‘‘ یہ پوچھنے پر کہ اس کا موضوع کیا ہوگا، راکیش ٹکیت نے کہا کہ’’ بجلی کی مہنگائی اور آوارہ مویشیوں سے کسان پریشان ہیں۔کچھ لوگ فرضی مقدمات  میں   جیل میں بھیجے جارہے ہیں، ان موضوعات کو بھی اٹھایا جائےگا۔ مظفر نگر کے دھرنے کے تعلق سے انہوں نے   مزید بتایا کہ ’’ہمارے لوگ جیلوں  میں  ہیں، ان کیلئے جدوجہد کی جائے گی۔‘‘
  ٹکیت نے الزام لگایا کہ حکومت سیاسی افراد کو ڈرا کر اپنی پارٹی میں شامل کر  رہی ہے   اور دوسروں   کے خلاف مقدمے درج کر کے انہیں   خاموش کرنے اور گھر  بٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہم نے  لوگوں  سے کہہ دیا ہے کہ اگر ڈر لگتا ہے تو ان کی پارٹی میں  شامل ہوجاؤ اور اگر نہیں  ڈرتے تو پھر آندولن میں شامل ہوجاؤ۔  راکیش ٹکیت نے بتایا کہ مارچ میں دہلی میں بھی  مہا پنچایت کا منصوبہ ہے جس کی تاریخ جلد ہی طے کی جائے گی۔  انہوں  نے بتایا کہ ۲۶؍ جنوری کو جند میں ہونے والی مہا پنچایت میں کئی اعلانات کئے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK