Inquilab Logo

جھلسا دینےوالی گرمی میں پینے کے ٹھنڈے پانی کی مفت تقسیم

Updated: April 18, 2024, 8:57 AM IST | Mumbai

مجگائوں، ڈونگری، تانباکانٹا،اورگرگائوںجیسے علاقوںمیں جاری اس خدمت کودیکھ کر دل کو یقین ہوتاہےکہ ’’ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاںمیں‘‘

Water has been arranged for citizens at various places.
شہریوں کیلئے مختلف جگہوں پر پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔

ممبئی سمیت ریاست کے دیگر اضلاع میں شدید گرمی سے عام شہری بے حال ہے ۔ ایسی تپش میں بالخصوص گھر سے باہر نکل کر کام کرنے والوں کا برا حال ہے۔ عوام کی اسی پریشانی کو دیکھ کر شہر ومضافات کے مختلف سماجی کارکنان اور تنظیمیں راہگیروں، ہاتھ گاڑی اور پاٹی والوں کے علاوہ ٹیکسی ڈرائیوروں کیلئے پینےکےٹھنڈے پانی کا انتظام کررہی ہیں۔اس نمائندہ نے جنوبی ممبئی کے مجگائوں ، ڈونگری ، تانبا کانٹااور گرگائوںجیسے علاقوں میں اس مخلصانہ انسانی خدمت کامشاہدہ کیا اورمتعلقہ لوگوںسے بات چیت کی۔
 ڈونگری کے چارنل جنکشن پر واقع شافعی مسجد کے سامنے سماجی کارکن حبیب حیدر بمانی نے باقاعدہ اسٹال قائم کیا ہے۔جس سے روزانہ ہزاروں لوگ استفادہ کررہےہیں۔ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کا مرکز ہونے سے یہاں ہاتھ گاڑی اور پاٹی والے بڑی تعدادمیں اکٹھا ہوتےہیں۔ شدید گرمی اور دھوپ کی تپش میں بوجھ ڈھونے سے ہاتھ گاڑی اور پاٹی والے بری طرح تھک جاتے ہیں ۔ ایسے میں انہیں شدید پیاس کا احساس ہوتاہے۔ اسی وجہ سے حبیب حیدر بمانی نے ۱۷؍ سال قبل یہ طے کیا تھاکہ وہ گرمی کے موسم میں یہ نظم کریں گے جس کے تحت وہ پابندی سے مارچ تا جون پینے کاپانی تقسیم کرتےہیں۔
    حبیب حیدر بمانی نے اس نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ۱۵؍ سال پہلے کی بات ہے ۔گرمی کا موسم تھا، میرے ایک دوست نے کہا کہ ہم لوگ مختلف تہواروں پر شربت اور پانی وغیرہ تقسیم کرتے ہیں لیکن گرمی میں ایسا کچھ نہیں کرتے ، جبکہ گرمی کے دنوں میںزیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ اس کی بات میرے دل میں اُتر گئی۔ اسی سال میں نے مذکورہ مقام پر۲؍ بامبو باندھ کر پینے کے پانی کی تقسیم شروع کی تھی۔اس وقت کنویں کامشک والا پانی دستیاب تھا۔ ضرورت کے مطابق روزانہ ۱۰۔۱۵؍ مشک پانی تقسیم کیا جاتا تھا۔ پہلے پینے کا پانی خرید نا پڑتا تھالیکن ۵؍ سال قبل بی ایم سی نے ہماراکام دیکھ کر پانی کا کنکشن دے دیا ہے۔ ا س لئے اب صرف برف خریدنا پڑتا ہے۔‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایا کہ ’’ گزشتہ چند دنوں سے پڑنے والی شدید گرمی سے پانی پینے والوں کی تعداد خاصی بڑھ گئی ہے۔ روزانہ ۴۔۵؍ڈرم اور ۴۰۰؍ کلوبرف کا پانی لوگوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔جبکہ گرمی کےعام دنوں میں ۲؍ ڈھائی ڈرم کافی ہو جاتا ہے۔ پانی اور برف وغیرہ کا انتظام کرنے کیلئے حبیب بمانی نے ایک شخص کومامور کیا ہے جو پانی کے اسٹال پر صفائی کا خیال رکھنے کے علاوہ ہر کسی کو شیشہ کے گلاس میں پانی پلانے کی ذمہ داری ادا کرتا ہے۔ ‘‘ حبیب بمانی کے بقول’’ مجھے نہیں معلوم کہ یہ سارا انتظام کیسے ہوتا ہے لیکن میں اس عمل سے بے حد مطمئن ہوں ۔ اللہ تعالیٰ میری اس کوشش کو شرفِ قبولیت عطاکرے ،بس یہی خواہش ہے۔‘‘
 مجگائوں کی سروس ٹوہیومنٹی چیئریٹیبل ٹرسٹ کے نگراں ڈاکٹر عبدالقدیر دیوان کے مطابق ’’ہماری ٹرسٹ نے گزشتہ ایک سال میں تقریباً ۵۰؍ مقامات پر واٹرکولر اور فلٹر واٹر اسٹینڈ نصب کیا ہے۔ امسال گرمی میں مجگائوں اور ڈاکیارڈ روڈ کے اطراف میں ۱۰۔۱۵؍ مقامات پر یہ سہولت مہیا کرنے کا منصوبہ ہے۔ فی الحال ہم نے مجگائوں ،گن پائوڈر وڈ کی سجاتاونا کوآپریٹیو ہائوسنگ لمیٹیڈ کی عمارت کے قریب ایک واٹر کولر،فلٹر واٹر اسٹینڈ کے ساتھ نصب کیاہے ۔ عام گرمی والے دنوں کے مقابلے ان دنوں واٹر کولر میں ۳؍گنا زیادہ پانی کا ذخیرہ کرنا پڑ رہاہے۔ راہگیر، سوسائٹی کے گھروں میں کام کیلئے آنے والی خواتین ، اسکولی طلبہ اور دیگر لوگ اس سہولت سے استفادہ کر رہے ہیں۔‘‘
  کالبا دیوی روڈ، تانبا کانٹا پر بھی ایک تنظیم کی جانب سے ایسا انتظام کیاگیاہے۔ جہاں لوگ بڑی تعداد میں پینے کے پانی کیلئے قطار لگاتے ہیں۔ حالانکہ یہاں سال بھر یہ نظم ہوتاہے لیکن گرمی کے دنوں میں بھیڑ بڑھ جاتی ہے۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK