Inquilab Logo

عالمی عدالت کا جرمنی کے حق میں فیصلہ، اسرائیل کیلئے ’’امداد‘‘ جاری رہے گی

Updated: April 30, 2024, 3:20 PM IST | Hague

عالمی عدالت نے نکارگوا کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جرمنی کو اسرائیل کو ہتھیار کی فراہمی سے روکنے کیلئے ایمرجنسی احکامات جاری کرنے کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔ ججوں نے غزہ کے حالات پر بھی اظہار تشویش کیا اور جرمنی کی اس کیس کو ختم کرنے کی درخواست کو منظور نہیں کیا۔

ICJ during Hearing. Photo: X
عالمی عدالت میں جاری سماعت۔ تصویر: ایکس

عالمی عدالت کے ججوں نے جرمنی کو اسرائیل کو ہتھیار کی فراہمی سے روکنے کیلئے ایمرجنسی احکامات جاری کرنے کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔ انہوں نے غزہ کے حالات پربھی تشویش کا اظہار کیا۔عدالت نے جرمنی کے اس کیس کو ختم کرنے کی درخواست کو بھی منظور نہیں کیا اس لئے کیس کی سماعت عالمی عدالت میں جاری رہے گی۔ یاد رہے کہ نکارگوا نے عالمی عدالت میں عرضی داخل کی تھی اور ججوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ برلن کو اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے سے روکنے کیلئے ایمرجنسی اقدامات کرے۔

عالمی عدالت میں جرمنی نے دلیل پیش کی کہ ۷؍ اکتوبر کے بعد اسرائیل میں ان کی ۹۸؍ فیصد امداد غیر فوجی نوعیت کی تھی، ان کے چار میں سے تین برآمدی لائسنس غیر مہلک مواد سے متعلق تھے، اور ججوں نے ان حقائق کو دیکھتے ہیں جرمنی کی دلیل قبول کرلی۔ دوسری اہم دلیل جس کے وسیع تر مضمرات ہیں وہ یہ ہے کہ وہ نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہیں پائے گئے کیونکہ اسرائیل خود،نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کرتا نہیں پایا گیا ہے اور یہ فیصلہ دوسرے ممالک کیلئے کلیدی ثابت ہو گا جنہیں اسی طرح کے مقدمات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

آئی سی جے نے نکاراگوا کی طرف سے جرمنی کو اسرائیل کی فوجی اور دیگر امداد روکنے اور یو این آر ڈبلیو اے کو مالی امداد کی تجدید کا حکم دینے کی درخواست مسترد کر دی۔بین الاقوامی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ ایسا حکم دینے کیلئے قانونی شرائط پوری نہیں کی گئیں اور عرضی مسترد کنے کے حق میں ۱۴؍ جبکہ اس کے حق میں صرف ایک ووٹ پڑا۔ 

یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ: پتانجلی کی ۱۴؍ اشیاء کے لائسنس رد: اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھاریٹی

واضح رہے کہ اب تک غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۷؍ ہزار سے زخمی ہوئے ہیں۔ مانگوا کےوکیلوں نے کہا کہ نکارگوا نے اسرائیل کے اہم اتحادی امریکہ کو نشانہ بنانے کے بجائے جرمنی کو نشانہ بنایا کیونکہ واشنگٹن نے اس معاملے میں عالمی عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کیا تھا۔اسرائیل ۱۹۴۸ء کے نسل کشی کے کنویشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: سوڈان: اقوام متحدہ کا خوراک کی ترسیل میں رکاوٹ بننے والےنئے ٹیکس ہٹانے کا مطالبہ

جرمنی دوہرا رویہ اختیار کر رہا ہے: نکارگوا
اس ماہ کے آغاز میں دونوں ممالک کے وکیلوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی ۔ نکارگوا نے کہاتھا کہ جرمنی غزہ کو امداد اور اسرائیل کو ہتھیار فراہم کر کے دوہرا رویہ اختیار کر رہا ہے۔ جرمنی نے کہا تھاکہ اس کیلئے اسرائیل کا تحفظ اہم ہے۔ عالمی عدالت میں جرمنی کی نمائندہ تانیہ وون نے کہا کہ’’جرمنی بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہی اسرائیل کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے اور  زمینی سطح پر ان ہتھیاروں کا استعمال کس طرح کیا جا رہا ہے اس پر بھی نظر رکھ رہا ہے۔‘‘ جرمنی کے دوسرے نمائندے کرسچن ٹام نے عالمی عدالت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

نکارگوا کے ۵؍ اقدامات 
نکارگوا نے عدالت کے سامنے ۵؍ اقدامات پیش کئے تھےجن میں جرمنی کے ذریعے اسرائیل کو ہتھیار ، فوجی امداد اورفوجی آلات کی فراہمی پر روک لگانا بھی شامل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK