Inquilab Logo

جرمنی نے مشرق وسطیٰ کو بڑے پیمانے پرہتھیار فروخت کئے

Updated: January 04, 2021, 12:22 PM IST | Agency | Berlin

یمن اور لیبیا کے تنازعات میں شریک ممالک کو ایک بلین یورو سے زائد کے ہتھیار فراہم کئے گئے

Germany Arms
جرمنی نے مشرق وسطیٰ کو بڑے پیمانے پرہتھیار فروخت کئے

:جرمنی نے  ۲۰۲۰ء کے دوران مشرق وسطیٰ کے ایسے ممالک کو ایک بلین یورو سے زائد کے ہتھیار فروخت  کئے جو یمن اور لیبیا کے تنازعات میں شریک ہیں۔ یہ بات جرمن پارلیمان کے ایک مباحثے میں سامنے آئی ہے۔
 جرمن وزارت اقتصادیات نے  پارلیمان کے ایک رکن  کے سوال کے جواب میں بتایا کہ جرمن حکومت نے ۲۰۲۰ءکے دوران مشرق وسطیٰ کے ان ممالک کو ایک بلین سے زائد مالیت کے ہتھیار فروخت کرنے کی اجازت دیجو یمن اور لیبیا کے تنازعات میں شریک ہیں۔ اس کے تحت ا
 صرف مصر کو۷۵۲؍ ملین یورو کے ہتھیار اور دیگر فوجی ساز وسامان برآمد کرنے کی اجازت دی گئی۔ قطر کو۳۰۵ء۱؍ ملین یورو، متحدہ عرب امارات کو۵۱ء۳؍ ملین یورو، کویت کو۲۳ء۴؍ ملین یورو  اور ترکی کو۲۲ء۹؍ ملین یورو مالیت کے ہتھیار اور دیگر فوجی ساز وسامان فراہم کئے گئے
 اس کے علاوہ اسلحے کی فروخت کے جو لائسنس جاری کئے گئے ان میں اردن کو ۱ء۷؍ ملین اور بحرین کو۱ء۵؍ملین یورو کے ہتھیاروں کی فروخت بھی شامل ہے۔ جرمنوزارت اقتصادیات کے مطابق اس طرح  مجموعی طور پر ۱ء۶۱؍بلین یورو مالیت کا اسلحہ ان ممالک کو فروخت کیا گیا۔
  واضح رہے کہ یمن میں سعودی سربراہی میں قائم جنگی اتحاد، بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کے ساتھ مل کر حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔اس  اتحاد میں متحدہ عرب امارات، مصر، کویت، اردن اور بحرین بھی شامل ہیں۔ وہیں لیبیا  کی  خانہ جنگی میں قطر اور ترکی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ وزیر اعظم فیاض السراج کی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں۔ دوسری طرف جنگی سردار خلیفہ حفتر کے حمایتی متحدہ عرب امارات اور مصر ہیں۔ 

germany Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK