Inquilab Logo

گوونڈی :بند پڑی پولیس چوکیاں پھرشروع کرنے پر غور

Updated: October 22, 2020, 5:07 AM IST | Kazim Shaikh | Govandi

شیواجی نگر علاقے کی ایسی تمام پولیس بیٹ چوکیوں پر عوام نے قبضہ کررکھا ہے اورکئی چوکیوںکی خالی جگہوںکو پارکنگ میں بھی تبدیل کردیا ہے

Govandi Police Station - Pic : INN
گوونڈی پولیس اسٹیشن ۔ تصویر : آئی این این

یہاں شیواجی نگر علاقےمیں بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانے کیلئےبند پڑیںپولیس بیٹ چوکیوں کو دوبارہ شروع کرنے  کے مطالبات پر اب پولیس افسران غور کررہے ہیں   ۔ ۷؍ پولیس بیٹ چوکی میں سے اب تک صرف ۳؍ پولیس بیٹ چوکیاں چل رہی ہیں جبکہ دوسری پولیس بیٹ چوکیوں کو دوبارہ شروع کرنے کیلئےکئی سال سے مطالبات کئے جارہے ہیں۔ عوامی  مطالبات  کےپیش نظر  پولیس اہلکار وں نے  بیٹ چوکیاں  دوبارہ شروع کرنے کے اقدامات کررہے ہیں۔ پولیس کا  دعویٰ ہے کہ جلد ہی دیگر پولیس بیٹ چوکیوں کو بھی کھول  دیاجائےگا اور ا ن کی وجہ سے علاقے میں جرائم کی وارداتوں میں کافی کمی واقع ہوگی ۔ 
 گوونڈی  میں مقیم  راشٹریہ امن سینا کے صدر عبدالباری خان نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کے دوران بتایا کہ مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ میں شیواجی نگر پولیس اسٹیشن کو  ۲۰۱۰ءمیں نٹور پاریکھ کمپاؤنڈ مہاڈا بلڈنگ  نزد انڈین آئل نگر  منتقل کردیا گیا تھا۔ اسی کے ساتھ پولیس اسٹاف کی کمی کے سبب شیواجی نگر کے ماتحت آنے والی  لوٹس کالونی  جنکشن  ، رفیع نگر ، گیتا وِکاس، سنجے نگر اور پدما نگر کی   پولیس    چوکیاںگزشتہ کئی  برسوں سے  بند پڑی تھیں۔
 انھوں نے مزید بتایا کہ پولیس کے اعلیٰ افسران سے متعدد مرتبہ کئے گئے مطالبات پرلاک ڈاؤن کے دوران  نہایت خستہ حال رفیع نگر  پولیس بیٹ چوکی کو پوری طرح منہدم کردیا گیا تھا ۔ گیتا وکاس چوکی بھی بند کردی گئی تھی لیکن گیتا وِکاس میں اب پولیس اسٹاف بھی تعینات کردیا گیا ہے ۔ سنجے نگر پولیس  بیٹ چوکی کباڑ یوں کا اڈہ بنا ہو ئی تھی۔اسی ماہ اکتوبر میں  مزید  بیٹ چوکیوں کا کام مکمل ہوگیا ہے اور پدما نگر بیٹ  چوکی کا کام جاری ہے ۔انہوں نے بتایا کہ رفیع نگر بیٹ  چوکی  کافی خستہ  حال ہوچکی تھی۔ لہٰذا  عوامی مطالبات کے پیش نظر اس جگہ پر کنٹینر رکھ کر اس میں پولیس بیٹ  چوکی بنانے کی تجویز منظور ہوچکی  ہے ۔
 رفیع نگر میں رہائش پذیر معجز عباس رضوی (سماجی رکن ) نے بتایا علاقےمیں جرائم اور غیر قانونی کاموں پر قابو پانے کیلئے بیٹ چوکیاں بنائی جاتی ہیں ۔ ان بیٹ چوکیوں کے خوف سے بھی علاقے کےلوگوں میں تھوڑا بہت پولیس کا خوف بھی رہتا ہے۔ ان کے بند ہوجانے سے  ایک ایک موٹر سائیکل پر ۳؍ سے ۴؍ نوجوان بیٹھ کر علاقے میں  دھینگا مشتی کرتے ہیں ۔بیٹ چوکیوں کےکھلے رہنے  سے کم سے کم نوجوانوں کی اس طرح کی موج ومستی  اور چھوٹے موٹے جرائم پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔  
 ایک سوال کے جواب میں انہوں نےمزید کہا کہ پہلے بیٹ چوکیوں میں بیٹھنے والے پولیس اہلکاروں کے ذریعہ محلے اور گھریلو جھگڑوں کے علاوہ گٹر اور نالی کے مسائل اور چھوٹے موٹے جھگڑےنپٹالئےجاتے  تھے ۔ اب حال یہ ہے کہ پولیس اسٹیشن میں اسی طرح کے مسائل میں پولیس اہلکار پھنسے رہتے ہیں ۔  انھیں بڑے جرائم پر قابو پانے کیلئے وقت ہی نہیں ملتا۔ اس کے علاوہ پولیس اسٹیشن میں  مین پاور کی کمی ہے ۔ 
  ایک مقامی شخص نے الزام لگایا کہ شیواجی نگر علاقے کی بند پڑیں تمام پولیس بیٹ چوکیوں پر عوام نے قبضہ کررکھا ہے۔علاقے کے لوگوں نے کچھ چوکیوں کی  خالی جگہوں کو ٹوٹی پھوٹی  اور بند گاڑیوں کی پارکنگ میں تبدیل کردیا تھا جنہیں۲؍ روز پہلے پولیس اہلکاروں  نے ہٹایا تھا مگر اب اس جگہ پر دوسری  گاڑیوں کی پارکنگ ہورہی ہے۔
 انھوں نے مزید کہا کہ شیواجی نگر پولیس  اسٹیشن کو دوسری جگہ منتقل کئے جانے اور پولیس بیٹ چوکیاں بند ہوجانے سے عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ سبھی پولیس  بیٹ چوکیاں حساس علاقوں میں واقع ہیں۔ ان کے دوبارہ شروع ہونے سے اب سماج دشمن عناصر کے دلوں میں پولیس اہلکاروں کا خوف قائم ہوگا اور جرائم کی وارداتوں میں بھی لازمی طور پر کمی  واقع ہوگی۔
 شیواجی نگر پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر بھجبل سے اس سلسلے میں بات چیت کی تو انھوں نے کہا کہ  پولیس کی بیٹ چوکیوں سے کافی فائدہ ہوتا ہے اور اسی لئے  چوکیاں قائم کی جاتی تھیں لیکن پولیس اہلکاروں کی کمی اور مین پاور کی وجہ سے شیواجی نگر پولیس اسٹیشن کے ماتحت کئی بیٹ چوکیاں بند ہوگئی تھیں لیکن ان میں سے کئی چوکیاں کھولنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ 
 شیواجی نگر پولیس اسٹیشن کے ایک پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ رفیع نگر پولیس  بیٹ چوکی کےلئے کنٹینر کا آرڈر دیا گیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی بیٹ چوکی شروع کردی جائے گی ۔ اس کے علاوہ متعدد پولیس بیٹ چوکیوں کو دوبارہ شروع کئے جانے کیلئے کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔بیٹ چوکیوں سے عوام کے علاوہ پولیس محکمہ کو بھی مسائل حل کرنے میں کافی مدد ملے گی ۔ 

کیا مسائل ہیں؟


رفیع نگر میں رہائش پذیر معجز عباس رضوی (سماجی رکن ) نے بتایا علاقےمیں جرائم اور غیر قانونی کاموں پر قابو پانے کیلئے بیٹ چوکیاں بنائی جاتی ہیں ۔ ان بیٹ چوکیوں کے خوف سے بھی علاقے کےلوگوں میں تھوڑا بہت پولیس کا خوف بھی رہتا ہے۔ ان کے بند ہوجانے سے  ایک ایک موٹر سائیکل پر ۳؍ سے ۴؍ نوجوان بیٹھ کر علاقے میں  دھینگا مشتی کرتے ہیں ۔بیٹ چوکیوں کےکھلے رہنے  سے کم سے کم نوجوانوں کی اس طرح کی موج ومستی  اور چھوٹے موٹے جرائم پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔   شیواجی نگر پولیس  اسٹیشن کو دوسری جگہ منتقل کئے جانے اور پولیس بیٹ چوکیاں بند ہوجانے سے عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ سبھی پولیس  بیٹ چوکیاں حساس علاقوں میں واقع ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK