اس پروجیکٹ کے جلد شروع ہونے کا امکان جس کے تحت مکینوں کو ۵۳۹؍ اسکوائر فٹ کا فلیٹ دیا جائے گا۔ تجویز کے مطابق۵۱؍ سے ۱۰۰؍ اسکوائر میٹر کے پلاٹ کے مالک کو ۵۰۰؍ اسکوائر فٹ کے۲؍ فلیٹ جبکہ۱۵۱؍ سے ۲۰۰؍ اسکوائر میٹر پر مشتمل پلاٹ کے لینڈ لارڈ کو ۵۰۰؍اسکوائر فٹ کے ۴؍فلیٹ دیئے جائیں گے۔
کماٹی پورہ کوورلی کی بی ڈی ڈی چال کی طرز پرڈیولپ کیا جائے گا۔ (فائل فوٹو)
۲۷ء۵۹؍ ایکڑ پر پھیلے کماٹی پورہ کے کلسٹر ڈیولپمنٹ کو بالآخر حکومت نے ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔ ممبئی میں اس بڑے کلسٹر ڈیولپمنٹ کے تحت تعمیراتی کام، مکینوں کو متبادل مکانات میں منتقل کرنا اور دیگر کارروائی جلد ہی شروع ہوجائے گی۔ حکومت کے اس فیصلہ سے مکینوں کو راحت ملی ہے جبکہ اس پروجیکٹ کے سلسلہ میں کئے جانے والے مثبت فیصلہ سے زمین مالکان کو کافی فائدہ ملنے کی توقع ہے۔ یاد رہے کہ اس پروجیکٹ کے سلسلہ میں ممبادیوی کے رکن اسمبلی نے ۱۴؍ سال جد وجہد کی ہے۔ اس لئے انہوں نے اس پرخوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کو دی گئی منظوری اور کلسٹر ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تعلق سے جو فیصلہ کیا گیا ہے، اس سے کماٹی پورہ کے مکینوں کو فائدہ مند ملے گا۔ پروجیکٹ کے تحت ہر مکین کو جہاں ۵۳۹؍ فٹ کا فلیٹ ملے گا وہیں چال یا بلڈنگوں کے لینڈ لارڈ کیلئے یہ پروجیکٹ کسی لاٹری سے کم ثابت نہیں ہوگا۔
پروجیکٹ کے مطابق ۵۱ ؍ اور ۱۰۰؍ اسکوائر میٹر پر مشتمل پلاٹ کے لینڈ لارڈ کو ۲؍ فلیٹ اور ۱۵۱ تا ۲۰۰؍ اسکوائر میٹر کی زمین کے مالک کو پیش ۴؍ فلیٹ دیئے جائیں گے۔ ریاستی محکمہ ہاؤسنگ نے یہ اطلاع پروجیکٹ کے سلسلہ میں جاری کردہ ایک حکم نامہ میں دی ہے۔ مذکورہ بالا منصوبہ سے متعلق منظور کردہ تجویز اور حکومت کے فیصلہ سے کماٹی پورہ کے ان مکینوں کو یقینی طور پر بڑی راحت ملی ہے جو یہ سوچ رہے تھے کہ انہیں اس پروجیکٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا اور یہی وجہ تھی کہ وہ اس پروجیکٹ کی مخالفت کرتے رہے تھے ۔ واضح رہے کہ علاقے کے رکن اسمبلی امین پٹیل اور کماٹی پورہ ری ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ذریعہ کئے گئے مطالبات کا جائزہ لینے کے بعد ہی حکومت نے اس پروجیکٹ کو شروع کرنے کی اجازت دی ہے ۔یہی نہیں حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی ہائی پاور کمیٹی جس کی سربراہی والیس نائر( ایڈیشنل چیف سیکریٹری، ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ) نے کی تھی اور جسے اس پروجیکٹ کی تفصیلی رپورٹ تیار کرنے کا ذمہ دیا گیا تھا ، نے بھی نہ صرف منظوری دینے کا مشورہ دیا تھا بلکہ اس تعلق سے مثبت رپورٹ حکومت کے روبرو پیش کی تھی۔
اس سلسلہ میں انقلاب سے بات چیت کے دوران علاقے کے رکن اسمبلی امین پٹیل نے کہا کہ ’’حکومت کے اس فیصلہ سے یقیناً یہاں آباد مکینوں کو جو یہ سمجھ رہے تھے کہ انہیں اس پروجیکٹ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا ،کافی راحت ملی ہے ۔اس پروجیکٹ میں ایسی عمارتوں میں رہنے والوں کو فلیٹ ملے گا جن کی بلڈنگ انتہائی خستہ حال اور مخدوش عمارتوںمیںشامل ہوچکی ہیں۔ البتہ تجارتی دکانوں کے تعلق سے ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے ۔‘‘ یاد رہے کہ ورلی کی بی ڈی ڈی چال کے ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی طرز پر کماٹی پورہ علاقےکو ڈیولپ کیا جائے گا۔