Inquilab Logo

گیان واپی مسجد : مقدمہ خارج کرنےکی پٹیشن پر کل شنوائی

Updated: May 25, 2022, 8:29 AM IST | varanasi

ڈسٹرکٹ کورٹ نے سروے رپورٹ پر اعتراض داخل کرنے کے ذیلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا، ۷؍ دنوں کا وقت دیا

Heavy police presence can be seen in the District and Sessions Court of Banaras.
بنارس کے ضلع و سیشن کورٹ میں پولیس کا بھاری بندوبست دیکھا جاسکتاہے۔

):سپریم کورٹ کی ہدایت پر گیان واپی مسجد کے کیس کی شنوائی کرنے والے  بنارس کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ  نے منگل کو ایک طرف جہاں مسجد کی سروے رپورٹ پر اعتراضات داخل کرنے  کے ذیلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے اس کیلئے ۷؍ دنوں کا وقت دیا وہیں  جمعرات سےاس نے مسلم فریق کی پٹیشن پر شنوائی کافیصلہ کیا ہے۔ انجمن انتظامیہ مساجد  نے  ہندو فریق کی پٹیشن کے قابل سماعت ہونے کو ہی چیلنج کیا ہے اورا سے خارج کرنے کی مانگ کی ہے۔ 
 اس طرح گیان واپی مسجد معاملہ  میں کورٹ اب  پہلے اس بات پر سماعت کرے گی کہ احاطے میں موجود شرنگار گوری کی پوجا کا حق دینے سے متعلق عرضی پر سماعت ہوسکتی ہے یا نہیں۔ مسلم فریق کے ذریعہ اٹھائے گئے نکتے پر پہلے شنوائی کرنے کا ضلع و سیشن جج ڈاکٹر اجئے کمار وشویش کا فیصلہ سپریم کورٹ کے  احکامات کے عین مطابق ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملہ ضلع و سیشن جج کے حوالے کرتے ہوئے۲۰؍ مئی کے اپنے فیصلے میں کہاتھا کہ  انجمن انتظامیہ مساجد  کی اس درخواست پر شنوائی ترجیحی بنیادوں پر ہونی چاہئے کہ ضابطہ فوجداری کے آرڈر ۷،  رُول۱۱؍ کے مطابق یہ پٹیشن قابل سماعت ہی نہیں ہے۔
  پیر کی اپنی شنوائی میں کورٹ نے اسی بات پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیاتھا کہ وہ  پہلے پٹیشن کے خلاف اعتراضات پر شنوائی کریگا یا ایڈوکیٹ کمشنر کی سروے رپورٹ پر شنوائی کرتے ہوئے نوٹس جاری کریگا۔  منگل کو  سیشن کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل درآمد میں یہ ضروری ہے کہ وہ ترجیحی بنیاد پر مدعا علیہ(مسلم فریق) کی  اس درخواست پر غور کرے کہ شرنگار گوری سے متعلق مقدمےقابل سماعت ہے بھی یانہیں۔
  عدالت میں مسجد انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے یہ دلیل دی گئی  ہے کہ ۱۹۹۱ء  میں پارلیمنٹ کے ذریعہ وضع کئے گئے عبادتگاہوں  سے متعلق قانون ’پلیس آف ورشپ ایکٹ‘کی رو سے ہندو فریق کے ذریعہ داخل کردہ پٹیشن پر شنوائی ہی نہیںہوسکتی۔  دوسری طرف مدعی فریق کی دلیل ہے کہ مقدمہ قابل سماعت  ہے یا نہیں اس کافیصلہ کورٹ کمشنر کی سروے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد ہی کیا جائےکیوں کہ ان کے مطابق اس رپورٹ کودیکھے بغیر مسجد کی مذہبی حیثیت طے نہیں کی جاسکتی۔ 

gyanvapi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK