حامیوں میں سخت ناراضگی، گھر کے باہر احتجاج ، بی جے پی ، ای ڈی اور کریٹ سومیا کے خلاف نعرے لگائے، حسن مشرف کی اہلیہ کے آنسو چھلک پڑے کہا ’’ ہمیں کتنا ستایا جائے گا؟ ایک بار ہمیں گولی مار دیجئے!‘‘
EPAPER
Updated: March 12, 2023, 10:34 AM IST | kolhapure
حامیوں میں سخت ناراضگی، گھر کے باہر احتجاج ، بی جے پی ، ای ڈی اور کریٹ سومیا کے خلاف نعرے لگائے، حسن مشرف کی اہلیہ کے آنسو چھلک پڑے کہا ’’ ہمیں کتنا ستایا جائے گا؟ ایک بار ہمیں گولی مار دیجئے!‘‘
سابق ریاستی وزیر اور این سی پی کے سینئر لیڈر حسن مشرف کے گھر ایک بار پھر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی) نے چھاپہ مارا ہے۔ حسن مشرف کے گھر یہ ۲؍ ماہ کے اندر تیسرا چھاپہ ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ان کے اہل خانہ ناراض ہیں بلکہ سابق وزیر کے حامیوں میں بھی غصہ ہے اور کولہاپور میں واقع ان کے حلقۂ انتخاب کاگل ( جہاں ان کا گھر بھی ہے ) میں حالات کشیدہ ہیں، کیونکہ اطلاع کے مطابق ان کے حامیوں نے احتجاج شروع کردیا ہے۔
سنیچر کی صبح ۷؍ بجے ای ڈی کی ٹیم کاگل میں واقع حسن مشرف کے گھر پہنچے۔ اس وقت مشرف گھر پر نہیں تھے۔ وہ ان دنوں اسمبلی کے سیشن میں حصہ لینے کی غرض سے ممبئی میں ہیں۔ ان کی اہلیہ سائرہ مشرف اور دو بیٹے گھر میں تھے جب اس چھاپے کی خبر علاقے میں پھیلنے لگی تو لوگ مشرف کے گھر کے پاس جمع ہونے لگے اوراحتجاج کرنے لگے۔ لیکن ای ڈی کارروائی جاری رہی۔ شام ہونے تک ای ڈی کی ٹیم سابق وزیر کے گھر کے اندر ہی تھے۔ ۷؍ یا ۸؍ اہلکاروں کی ٹیم وہاں موجود دستاویز کی جانچ کر رہی تھی ۔
’’ہمیں گولی مار دیجئے!‘‘
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی حسن مشرف کے گھر چھاپہ مارا جا چکا ہے ۔ اس وقت بھی مشرف گھر پر نہیں تھے ۔ سنیچر کو جب چھاپے کی خبر ملنے پر میڈیا حسن مشرف کے گھر پہنچا تو ان کی اہلیہ سائرہ مشرف کے آنسو چھلک پڑے اور انہوں نے سوال کیا ’’ آخر ہمیں کتنا ستایا جائے گا؟‘‘ سائرہ مشرف نے کہا ’’سماج کیلئے حسن مشرف نے اتنے کام کئے ہیں، پھر بھی ای ڈی کے ذریعے انہیں ستایا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا’’ ہمیں کتنا ستایا جائے گا؟ ایک بار ہمیں گولی مار دیجئے۔‘‘
حامیوں میں غم وغصہ
چھاپہ کی خبر پھیلتی ہی حسن مشرف کے گھر کے باہر بڑی تعداد میںلوگ جمع ہوگئے اور ای ڈی نیز بی جے پی کے خلاف نعرے لگانے لگے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اور کولہاپور پولیس اور سینٹرل فورس کے جوانوں کی بڑی تعداد مشرف کے گھر کے باہر تعینات کر دی گئی ۔ اطلاع کے مطابق اسمبلی سیشن کے ہفتے کا آخری دن ہونے کی وجہ سے سنیچر کو حسن مشرف کے کولہاپور آنے کا امکان تھا۔ لہٰذا علاقے کے لوگ اپنے مسائل لے کر ان کے گھر پہنچ رہے تھے۔ اسی دوران جب انہوں نے وہاں ای ڈی کے افسران کو دیکھا تو اپنے مسائل چھوڑ کر ای ڈی کے خلاف احتجاج کرنے لگے۔یہ سبھی ای ڈی اور بی جے پی کے علاوہ کریٹ سومیا کے خلاف بھی نعرے لگا رہے تھے۔ یہ کریٹ سومیا ہی ہیں جو اس وقت مہاراشٹر بھر میں مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈران پر الزامات عائد کر رہے ہیں اور ان کی شکایتوں پر ای ڈی مختلف لیڈروں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔
حامی نے اپنا سر پھوڑ لیا
پولیس نے حسن مشرف کے حامیوں کو وہاں سے ہٹ جانے اور ای ڈی کی کارروائی میں مداخلت نہ کرنے کی تنبیہ کی تو انہوں نے پولیس سے حجت شروع کر دی۔ اسی دوران ساگر دونے (۳۳) نامی ایک حامی نے پولیس کے سامنے زمین پر اپنا سر پٹک پٹک کر پھوڑ لیا۔ اسکے سر سے خون بہنے لگا۔ اسے زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔ ساگر این سی پی کا مقامی کارکن ہے اور حسن مشرف کا معتقد ہے ۔ یہاں تک کہ اس نے اپنے سینے پر مشرف کی تصویر بنوا رکھی ہے۔ یاد رہے کہ حسن مشرف کا شمار کولہاپور کے مقبول لیڈروں میں ہوتا ہے۔ ان کے حامیوں میں دلتوں کا ایک بڑا طبقہ شامل ہے۔۲؍ ماہ کے اند ر حسن مشرف کے گھر یہ تیسرا چھاپہ ہے۔ حالانکہ جمعہ ہی کو عدالت نے پولیس کو آئندہ ۲۴؍ اپریل تک ان کیخلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔