Inquilab Logo

دو پہیہ گاڑیوں کیساتھ ہیلمٹ نہیں دیا تورجسٹریشن رد کردیا جائیگا : ہائیکورٹ

Updated: March 02, 2020, 11:07 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

آٹو موبائل مینو فیکچرار اور ڈیلرس کیخلاف داخل کردہ عرضداشت پر شنوائی کے دوران کورٹ کو بتایا گیا کہ دوپہیہ گاڑیاں فروخت کرنے والی تمام کمپنیوں کو گاڑی کے ساتھ ۲؍ ہیلمٹ فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے لیکن نہ تو کمپنیاں اس حکم پر عمل کررہی ہے آٹو موبائل مینو فیکچرار اور ڈیلرس کیخلاف داخل کردہ عرضداشت پر شنوائی کے دوران کورٹ کو بتایا گیا کہ دوپہیہ گاڑیاں فروخت کرنے والی تمام کمپنیوں کو گاڑی کے ساتھ ۲؍ ہیلمٹ فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے لیکن نہ تو کمپنیاں اس حکم پر عمل کررہی ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت اور ٹرانسپورٹ کمشنر ان کے خلاف کوئی کارروائی کررہے ہیں ۔

دو پہیہ گاڑیوں کیساتھ ہیلمٹ نہیں دیا تورجسٹریشن رد کردیا جائیگا : ہائیکورٹ ۔ تصویر :  آئی این این
دو پہیہ گاڑیوں کیساتھ ہیلمٹ نہیں دیا تورجسٹریشن رد کردیا جائیگا : ہائیکورٹ ۔ تصویر : آئی این این

ممبئی : آٹو موبائل مینو فیکچرار اور ڈیلرس کیخلاف داخل کردہ عرضداشت پر شنوائی کے دوران کورٹ کو بتایا گیا کہ دوپہیہ گاڑیاں فروخت کرنے والی تمام کمپنیوں کو گاڑی کے ساتھ ۲؍ ہیلمٹ فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے لیکن نہ تو کمپنیاں اس حکم پر عمل کررہی ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت اور ٹرانسپورٹ کمشنر ان کے خلاف کوئی کارروائی کررہے ہیں ۔اس اطلاع پر کورٹ نےبرہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’ عدالت کے سابقہ حکم پر فوراً عمل نہ کیا گیا تو کمپنیوں کا رجسٹریشن منسوخ کر دیا جائیگا۔‘‘  بامبے ہائیکورٹ کی ناگپور بنچ کے جسٹس روی دیشپانڈے اور جسٹس امیت بورکر نے ٹرانسپورٹ کمشنر اور حکومت کے ساتھ ہی ۲؍ پہیہ گاڑی بنانے والی تمام کمپنیوں کو متنبہ کرتے ہوئے سینٹرل موٹر وہیکل رولس ۱۹۸۹ء کے تحت عدالت کے جاری کردہ حکم نامہ پر ۶؍ ہفتوں میں عمل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی صارفین کو گاڑی فراہم کرتے وقت ہیلمٹ دیئے جانے کی ضمن میں کئے گئے اقدامات کی مفصل رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ واضح رہے کہ ۲؍ پہیہ گاڑی بنانے والے مینوفیکچرار اور ڈیلرس کے خلاف سماجی رضا کار سوربھ بھاردواج اور منیش سنگھ چوان نے سی ایم وی آر کی خلاف ورزی کرنے پر ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی۔  کورٹ نے سابقہ سماعت میں ۱۶؍ ڈیلرس کے خلاف سمن جاری کیا تھا اور کورٹ میں ان کی پیشی بھی ہوئی تھی اور انہیں حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن ایک سال گزرجانے کے باوجود حلف نامہ داخل نہیں کیا ہے۔  کورٹ نے  مینوفیکچرار اور ڈیلرس کو متنبہ کیا اور حلف نامہ داخل کرنے کے ساتھ ساتھ کہا کہ  ’’۶؍ ہفتوں کے درمیان سابقہ حکم پر عمل کیا جائے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK