Inquilab Logo

امریکہ کی دھمکی غزہ میں اسرائیلی حملوں کو نہیں روک سکتی: بنجامن نیتن یاہو

Updated: May 10, 2024, 4:47 PM IST | Tel Aviv

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے جوبائیڈن کے اسرائیل کو ہتھیار کی فراہمی روک دینے کے بیان کے تعلق سے کہا کہ امریکہ کی ہتھیاروں کی فراہمی روک لینے کی دھمکی غزہ پر اسرائیلی حملے جاری رکھنے سے نہیں روک سکتی۔ ہماری فوج نے جو منصوبہ بنایا ہے اس کیلئے ہمارے پاس گولہ باردو اور سب کچھ ہے۔ ہم اکیلے لڑیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو اپنے ناخنوں سے جنگ جاری رکھیں گے۔

Benjamin Netanyahu and Joe Biden. Photo: INN
بنجامن نیتن یاہو اور جوبائیڈن۔ تصویر: آئی این این

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ امریکہ کی اسرائیل کو کچھ ہتھیاروں کو روک لینے کی دھمکی اسرائیلی کو غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھنے سے نہیں روک سکتی۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن کر سکتا ہے۔ خیال رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ رفح میں فوجی آپریشن فلسطینی خطے میں فلسطینیوں کیلئے مزید تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو ہتھیار کی فراہمی کے تعلق سے کہاتھا کہ امریکہ اسرئیل کو رفح میں فوجی آپریشن کیلئے مزید ہتھیار فراہم نہیں کر سکتا۔ 
جمعرات کو نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’اگر ہمیں اکیلے کھڑا رہنا پڑا تو ہم اکیلے کھڑے رہیں گے۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم اپنے ناخنوں سے بھی لڑیں گے لیکن ہمارے پاس ناخنوں کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے۔انہوں نے نیوز کانفرنس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری فوج جو منصوبہ بنا رہی ہے اس کیلئے ہمارےپاس گولہ بارود ہیںاور رفح کے فوجی مشن کیلئے بھی ہمارے پاس آلات ہیں ۔ ہمارے پاس وہ سب کچھ ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اسرائیل نے بارہا رفح میں فوجی آپریشن کی دھمکی دی ہے۔ رفح میں ایک ملین سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لی ہے۔ یو این اور دیگر ایجنسیوں نے بھی اسرائیل کو رفح میں فوجی آپریشن کے تعلق سے متنبہ کیا ہے۔ بائیڈن کے فیصلے کے بعد اسرائیل کے قومی تحفظ کے وزیر ایتمار بین گویر نے اپنے ایکس پوسٹ میں حماس اور بائیڈن لکھا تھا جس کے درمیان ’’دل‘‘ کی ایموجی تھی۔ 
انہوںنے لکھا تھا کہ ’’وہ اور نیتن یاہو  کی حکومت کے انتہائی قوم پرست وزیر رفح میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کی تائید کرتے ہیں اور ایسا نہیں ہوا تو انہوں نے نیتن یاہو کی حکومت کو گرانے کی دھمکی دی ہے۔ ‘‘
یاد رہے کہ حماس نےاس ہفتے قطر اور مصر کے جنگ بندی کی تجویز قبول کی تھی جبکہ اسرائیل نے اسے قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔ اسرائیل کے مطابق یہ تجویز اس کے مطالبات سے پرے تھی۔حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میںفوری جنگ بندی کی جائے اور اسرائیل محصور خطے سے اپنے تمام فوجی ہٹا لے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK