اقوام متحدہ کے ادارے ایف اے او کے مطابق بین الاقوامی منڈی میں غذائی اجناس کی قیمتوں میں۱ء۳؍ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے
EPAPER
Updated: August 05, 2023, 9:43 AM IST | Rome
اقوام متحدہ کے ادارے ایف اے او کے مطابق بین الاقوامی منڈی میں غذائی اجناس کی قیمتوں میں۱ء۳؍ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے
ہندوستان سے غیر باسمتی چاول کی برآمد پر پابندی اور بحیرہ اسود سے متصل ممالک سے اناج کی سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے رواں سال جولائی میں بین الاقوامی منڈی میں اناج کی قیمتیں مضبوط ہوئیں۔ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے یہاں ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بین الاقوامی منڈی میں غذائی اجناس کی قیمتوں میں۱ء۳؍ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جولائی۲۰۲۲ء میں غذائی اجناس کی قیمتوں میں۱۱ء۸؍ فیصد کمی ہوئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق رواں ماہ چاول کی قیمتوں کے انڈیکس میں۲ء۸؍فیصد تیزی آئی ہے اور سال میں۱۹ء۷؍ فیصد اضافہ ہوا ہے، جو ستمبر۲۰۱۱ء کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ ہندوستان نے۲۰؍ جولائی کو غیر باسمتی چاول کی برآمد پر پابندی عائد کر دی تھی جس کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں چاول کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس سے سپلائی چین پر بڑا دباؤ ہے۔ ایف اے او نے کہا کہ چاول کی برآمدات پر پابندی سے غریب آبادی کو سخت نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ اس کا اثر خریداری، پیداوار اور کھپت پر پڑ سکتا ہے جس کے بہت دور رس نتائج ہوں گے۔ بہت سے ممالک کو مقامی طور پر اعلیٰ افراط زر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ چاول غریبوں کی بنیادی خوراک ہے کیونکہ یہ سستا ہے، لیکن چاول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے دنیا بھر میں مناسب غذائی تحفظ کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برازیل اور ہندوستان میں گنے کی اچھی فصل ہونے کی وجہ سے ایف اے او کے شوگر پرائس انڈیکس میں ۳ء۹؍فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے چینی درآمد کنندگان انڈونیشیا اور چین کی مانگ میں بھی کمی آئی ہے۔ اس سال ہندوستان میں گنے کی کاشت کرنے والے علاقوں میں مانسون کی اچھی بارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے چینی کی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔
ایف اے او کے سبزیوں کے تیل کی قیمت کا انڈیکس تیزی سے بڑھ گیا، جس سے ۷؍ مہینوں تک مسلسل گراوٹ کے بعد جون سے۱۲ء۱؍ فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر سورج مکھی کے تیل کی قیمتوں میں رواں ماہ۱۵؍ فیصد سے زیادہ کی تیزی اس لئے ہوئی ہے کیونکہ روس نے بحیرہ اسودسے اناج کی سپلائی نہ کرنے کے فیصلہ کیا ہے۔
بڑے پیداواری ممالک پام، سویا اور ریپسیڈ تیلوں کی پیداوار نہ کرنے کے خدشے کے سبب، دنیا بھر میں ان کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایف اے او کے اناج کی قیمت انڈیکس میں جون کے مقابلے میں۰ء۵؍فیصد کمی ہوئی۔ ارجنٹائنا اور برازیل سے مکئی کی سپلائی بڑھنے سے بین الاقوامی منڈی میں موٹے اناج کی سپلائی میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ میں بھی مکئی کی پیداوار میں اضافے کا امکان ہے تاہم، بین الاقوامی سطح پر گندم کی قیمتوں میں۱ء۶؍ فیصد اضافہ ہوا کیونکہ امریکہ میں خشک سالی کے حالات برقرار ہیں اور جنگ زدہ یوکرین سے برآمدات کے امکانات کافی کم ہیں۔
ایف اے او کا ڈیری پرائس انڈیکس جولائی میں۰ء۴؍ فیصد گر گیا۔ جولائی۲۰۲۲ء کی قدر سے ۲۰ء۶؍فیصد کم ہواتھا۔ یورپ میں دودھ کی سپلائی میں تیزی سے کمی کے بعد چیز- پنیر کی عالمی قیمتوں میں قدرے بہتری آئی ہے۔ ایف اے او میٹ پرائس انڈیکس میں جون سے۰ء۳؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی۔