Inquilab Logo

سلامتی کونسل میں جنگ بندی پر بحث، اسرائیلی بمباری جاری

Updated: February 21, 2024, 11:43 AM IST | Agency | Ramallah / New York

امریکہ نے الجزائر کی قرارداد کے مقابلے میں یہ قرارداد پیش کی ہے،اسرائیل کے ہاتھو ں مزید۹؍ خاندانوں کا اجتماعی قتل عام۔

A large number of buildings in Gaza have been turned into rubble due to the Israeli bombardment. Photo: INN
غزہ میں اسرائیلی بمباری کے سبب بڑی تعدادمیں عمارتیں ملبے میں تبدیل ہوچکی ہیں۔ تصویر : آئی این این

اسرائیلی فورسیز نے منگل کے روز ایک بار پھر اس وقت غزہ میں شدید بمباری کی جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں عارضی جنگ بندی کیلئے امریکہ کی پیش کردہ قرارداد پرمباحثے جاری تھے۔ امریکہ نے الجزائر کی قرارداد کے مقابلے میں یہ قرارداد پیش کی ہے۔ الجزائر کی قرارداد میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کامطالبہ کیاگیا تھا جبکہ امریکہ کی قرارداد میں عارضی جنگ بندی کی تجویز ہے اور رفح پر حملوں کی مخالفت کی گئی ہے۔ امریکہ چاہتا ہےکہ قرارداد پر بحث کیلئے وقت لیاجائے۔ 
 اس دوران غزہ میں وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ پٹی میں گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں میں ۹؍ خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا ہے جس میں ۱۰۳؍ افراد شہید اور ۱۴۲؍ زخمی ہوئے ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ نے اسرائیلی محاصرے کے سبب غزہ میں انسانی بحران کے حوالے سے خبر دار کیا ہے کہ خوراک کی قلت سے بچوں کی اموات سنگین حد تک بڑھ سکتی ہے۔ 
 اقوام متحدہ کی طرف سے مرتب کردہ جائزوں میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے تقریباً ساڑھے چار مہینوں کی مسلسل اسرئیلی جنگ کے باعث نے فلسطینی سرزمیں کا بیشتر حصہ تباہ ہو چکا ہے۔ تقریباً پوری آبادی نقل مکانی پرمجبورہے اوربے یارو مدد گار پڑی ہے۔ عالمی طاقتیں اب تک اس بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنے میں ناکام ہیں۔ فلسطینی وزیر صحت مئی الکائلہ نے بتایا کہ جنوبی غزہ کے خان یونس شہر میں واقع بڑے اسپتال میں کئی دنوں تک بجلی کی کٹوتی اور آکسیجن سپلائی کی کمی کے سبب۸؍ مریضوں کی موت ہو گئی ہے۔ نصر اسپتال پر اسرائیلی حملے کے سبب مطلوبہ علاج بند ہونے کی وجہ سے کچھ دیگر سنگین مریضوں کی حالت انتہائی نازک ہے۔ انروانے اس درمیان بتایاکہ غزہ میں سبھی اسکول اسرائیلی بمباری میں تباہ ہوچکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK