Inquilab Logo

آئی ایل او کا انتباہ: غزہ اور مغربی کنارہ میں بے روزگاری کی شرح میں ۵۰؍ فیصد اضافہ

Updated: March 20, 2024, 4:21 PM IST | Jerusalem

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں بے روزگاری کی شرح میں ۵۰؍ فیصد اضافہ ہوا ہے اور مارچ کے آخر تک جنگ ختم نہ ہوئی تو یہ مزید بڑھ سکتی ہے۔ دریں اثناء بیت بیچڈول نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی تباہی کے دہانے پر ہیں۔ برطانوی ڈاکٹر نک مینارڈ نے کہا کہ غزہ کے حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں۔

Photo:X
تصویر: ایکس

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں محصور خطے اور مغربی کنارہ میں بے روزگاری کی شرح ۵۰؍ فیصد بڑھ گئی ہے۔پیر کو ادارے کی رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ گزشتہ سال ۷؍ اکتوبر، جب سے اسرائیل نے غزہ میں اپنے حملے شروع کئے ہیں، سے اب تک غزہ میں نصف ملین سے زائد ملازمتیں ختم ہو گئی ہیں۔ ادارے نے متنبہ کیا ہے کہ اگر یہ جنگ مارچ کے آخر تک جاری رہی تو بے روزگاری کی شرح ۵۷؍ فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے عرب ممالک کیلئے مقامی ڈائریکٹر روبا جاردات نے کہا کہ انفراسٹرکچر اور اسکولوں کی تباہی، اسپتال، اسپتال اور بزنس کمپنیوں کے خاتمے نے غزہ کے مکمل معیشت کے سیکٹر کو تباہ کر دیا ہے اور لیبر مارکیٹ سرگرمیوں کو بھی مفلوج کر دیا ہےجس کے فلسطینیوں کی نسلوں پر غیر معمولی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔غزہ میں تقریباً ۲؍ لاکھ ملازمتیں ختم ہو چکی ہیں جو خطے میں مکمل ملازمتوں کی شرح کا دو تہائی حصہ ہے۔ رپورٹ میں مغربی کنارہ کے تعلق سے ’’قریبی لاک ڈاؤن‘‘ جیسے حالات ظاہر کئے گئے ہیں کیونکہ علاقے میں ۶۵۰؍ عارضی اور مستقل چیک پوائنٹس کے معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کے۳۱؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۰؍ ہزارسے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ حملوں کے نتیجے میں خطے کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔

غزہ میں فلسطینی تباہی کے دہانے پر ہیں: بیت بیچڈول
یو این کے فوڈ اور اگریکلچر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل بیت بیچڈول نے کہا کہ غزہ کے ۱ء۱؍ ملین فلسطینیوں، جو آبادی کا نصف حصہ ہیں، کی درجہ بندی پانچویں مرحلے پر کی جا رہی ہے جو تباہی کے دہانے پر ہے اور ممکنہ طورپرانہیں قحط کا سامنا کرنا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اس سطح پر آنے والے خاندانوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑرہاہے جبکہ ان کے پاس ضروریات زندگی کی بنیادی چیزیں بھی موجود نہیں ہیں۔لوگ فاقہ کشی کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے شدید بھکمری اور اس کے بعد موت کے امکانات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Al Jazeera English (@aljazeeraenglish)

غزہ کے حالات انتہائی حد تک خراب ہیں: ڈاکٹر نک مینارڈ
ڈاکٹر نک مینارڈ، جو ایک سرجن ہیں اور فی الحال غزہ میں طبی امداد فراہم کرنے کیلئے رضاکارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں، نے کہا کہ غزہ کے انتہائی حد تک خراب ہیں۔ انہوں نے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں گزشتہ ۱۵؍ سال سے غزہ جا رہا ہوں ۔ میں نے سوچا تھا کہ میں کسی بھی حالات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں لیکن میں نے غزہ کے الاقصیٰ اسپتال میں جیسے حالات دیکھے وہ میرے ۳۰؍ سال کے کریئر کے سب سے بدترین حالا ت تھے۔ خاص طور پر خواتین اور بچے زخموں کا سامناکر رہے ہیں، خوفناک حد تک جلے ہوئے ہیں اور تکلیف دہ زخموں کا سامنا کر رہے ہیں لیکن اس طرح کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ہمارے پاس کوئی مخصوص کمرہ نہیں ہے۔
مینارڈ نے دہرایا کہ ایک نوجوان لڑکی، اس کے چہرے پر ایسے خوفناک داغ تھے کہ چہرے کی ہڈیاں بھی نمایاں تھیں۔ہم جانتے تھے کہ وہ زندہ نہیں بچے گی اور شاید موت ہی اس کا مقدر ہو لیکن ہمارے پاس اسے فراہم کرنے کیلئے کوئی بھی پین ریلیف نہیں تھا۔ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے فرش پر اذیت سے اس کی موت ہوئی تھی۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Al Jazeera English (@aljazeeraenglish)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK