Inquilab Logo

آزاد فلسطین کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات ناممکن ہیں: سعودی کا امریکہ کو پیغام

Updated: February 08, 2024, 6:45 PM IST | Riyadh

سعودی عرب نے امریکہ کو واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ جب تک فلسطین کے مسئلے پر خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوگی ، اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرے گا۔ مملکت نے کہا کہ ۱۹۶۷ء میں فلسطین کیلئے جو سرحد بنائی گئی تھی، وہی زمین فلسطین کو دی جائے اور اس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

Flag of Saudi Arabia and Palestine. Photo: INN
سعودی عرب اور فلسطین کا پرچم۔ تصویر: آئی این این

سعودی عرب نے واضح طور پر امریکہ کو کہہ دیا ہے کہ وہ فلسطین کے مسئلے پر خاطر خواہ پیش رفت کے بغیر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرے گا۔ سعودی مملکت ۱۹۶۷ء کی سرحدوں کے اندر ایک آزاد فلسطینی ریاست اور مشرقی یروشلم کو اس کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
مزید برآں، اس نے غزہ پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے اور اسرائیل کے ساتھ مستقبل میں کسی بھی سفارتی مشغولیت کیلئے لازمی شرط کے طور پر تمام اسرائیلی قابض افواج کے انکلیو سے انخلا پر زور دیا ہے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کا موقف واضح اور ٹھوس ہے، فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق کے حصول کی ضرورت کی تصدیق کرتے ہیں۔
یہ موقف خاص طور پر سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب اسرائیل امن عمل کے بارے میں جاری بات چیت کی روشنی میں متعلقہ ہے، جس کی مزید تاکید امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان کے حالیہ تبصروں نے کی ہے۔
یہ اعلان مشرق وسطیٰ کی سیاست میں ایک اہم لمحہ ہے، جو فلسطینی کاز کیلئے سعودی عرب کے پختہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے واضح شرائط طے کرتا ہے۔ مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا حل خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے حصول کیلئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
سعودی عرب نے عالمی برادری بالخصوص سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک سے جنہوں نے ابھی تک فلسطینی ریاست کو تسلیم نہیں کیا ہے، فوری طور پر ایسا کرنے کی اپنی اپیل کا اعادہ کیا ہے۔ مملکت ۱۹۶۷ء کی سرحدوں کے اندر اور مشرقی یروشلم کو اس کے دارالحکومت کے طور پر فلسطینی ریاست کو فوری طور پر تسلیم کرنے کی وکالت کرتی ہے، جس کا مقصد فلسطینی عوام کو اپنے جائز حقوق حاصل کرنے اور سب کیلئے ایک جامع اور منصفانہ امن کو یقینی بنانے کیلئے بااختیار بنانا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK