Inquilab Logo

اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین میں الجزیرہ کے دفاتر بند کردیئے

Updated: May 07, 2024, 1:19 PM IST | Agency | Tel Aviv-Yafo

اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین میں الجزیرہ کے دفاتر بند کردیئے،انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ نے مذمت کی۔

Al Jazeera channel has strongly condemned the closure of its offices. Photo: INN
الجزیرہ چینل نے اپنے دفاتر بند کرنے کی سخت مذمت کی ہے۔ تصویر : آئی این این

الجزیرہ کے دفاتر بند کرنے کو اسرائیلی کابینہ سے منظوری ملنے کے بعداسرائیلی سیکوریٹی اہلکاروں نے الجزیرہ کے دفاتر پر دھاوا بول کر قطری ٹی وی کے دفاتر میں موجود سامان اور آلات کو اپنے قبضےمیں لے لیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی خبر کے مطابق اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں الجزیرہ کے دفاتر کو بند کر دیا۔ دوسری طرف الجزیرہ ٹی وی چینل نے اس اقدام کو دھوکہ اوراسرائیلی ریاست کا  بہتان پرمبنی  قدم قرار دیا۔ الجزیرہ نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ قابض حکومت نے عالمی یوم صحافت کے موقع پر الجزیرہ کے دفاتر کو بند کر دیا۔ الجزیرہ نے اسرائیل کے اس مجرمانہ فعل کی مذمت کی ہے اور اسے معلومات تک رسائی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ 
  انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کا کہنا ہے کہ الجزیرہ کے دفاتر بند کرنا اسرائیل کا مضحکہ خیز فیصلہ ہے۔ اس تعلق سے جاری کئے گئے بیان میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے کہا ہے کہ میڈیا کو بند کرنا، ٹی وی اسٹیشنوں کو بند کرنا غاصبانہ عمل ہے، اسرائیلی اقدام آزادانہ صحافت پر دباؤ ڈالنا ہے۔ دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے اسرائیل میں الجزیرہ کے دفاتر بند کرنے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے پر افسوس ہے۔ اسرائیل میں الجزیرہ کو بند کرنے کے فیصلہ کونیتن یاہو کابینہ نے منظوری دے تھی۔ 
   حماس کا کہنا ہے کہ الجزیرہ کے دفاتربند کرنا آزادیٔ صحافت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے ادارے اور صحافتی تنظیمیں اس پابندی کے خلاف اقدامات کریں۔ الجزیرہ پرپابندی غزہ میں اسرائیلی جرائم کو بے نقاب کرنے پر انتقامی کارروائی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK