Inquilab Logo

کیرتی آزاد کیلئے اثر ورسوخ کے حامل دلیپ گھوش سے مقابلہ آسان نہیں

Updated: April 06, 2024, 2:52 PM IST | Arkam Noorul Hasan | Mumbai

مغربی بنگال کے بردھمان دُرگا پور انتخابی حلقے سے ترنمول کانگریس کے امیدوار کیرتی آزاد نے ۹۰ء کی دہائی میں جب سیاست میں قدم رکھا تھا تو انہوں نے انتخابات میں جیت کے ساتھ شروعات کی تھی۔ وہ ۳؍ بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔

Trinamool Congress candidate Kirti Azad. Photo: INN
ترنمول کانگریس کے امیدوار کیرتی آزاد۔ تصویر : آئی این این

مغربی بنگال کے بردھمان دُرگا پور انتخابی حلقے سے ترنمول کانگریس کے امیدوار کیرتی آزاد نے ۹۰ء کی دہائی میں جب سیاست میں قدم رکھا تھا تو انہوں نے انتخابات میں جیت کے ساتھ شروعات کی تھی۔ وہ ۳؍ بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔ انہیں پہلی جیت ۱۹۹۳ء کے دہلی اسمبلی انتخابات میں ملی تھی جب انہوں نے گول مارکیٹ انتخابی حلقے میں کانگریس کے امیدوار برج موہن بھاما کو ہرایا تھا۔۱۹۹۸ء میں وہ اسی سیٹ سے شیلا دکشت سے ہار گئے تھے ۔ اس کے بعد ہی شیلا دکشت دہلی کی وزیر اعلیٰ بنی تھیں اور۳؍ میعادیں مکمل کی تھیں۔ ۱۹۹۹ء میں انہوں نے پہلی بار بہار کے دربھنگہ سے پارلیمانی الیکشن لڑا اور فتحیاب رہے۔ اسی حلقے سے اور بی جے پی کے ہی ٹکٹ پر انہوں نے ۲۰۰۹ء اور ۲۰۱۴ء میں بھی الیکشن جیتا تھا۔ ۲۰۱۵ء میں ڈی ڈی سی اے میں کرپشن کے معاملے میں ارون جیٹلی  پر تنقید کرنے کی پاداش میں انہیں بی جےپی نے معطل کردیا تھا حالانکہ اس وقت عام آدمی پارٹی اور کانگریس دونوں نے ہی ان کی حمایت کی تھی۔۲۶؍ سال بی جے پی میں رہنے کے بعد فروری ۲۰۱۹ء میں وہ کانگریس میں شامل ہوئے تھے اور اسے ’گھر واپسی‘ قراردیا تھا۔ کانگریس نے جھارکھنڈ کی دھنباد لوک سبھا سیٹ سے انہیں اتارا تھا لیکن وہ بی جے پی کے پشوپتی ناتھ سنگھ سے ہار گئے تھے۔ ۲۰۲۱ء میں وہ ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے۔ دیکھا گیا ہے کہ کیرتی آزاد کو الیکشن میں جیت اسی وقت ملی ہے جب وہ بی جے پی امیدوار کی حیثیت سے لڑے۔ کانگریس ان کو راس نہیں آئی حالانکہ انکے والد اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ بھگوت جھا آزاد کانگریس کے بڑے لیڈر تھے۔ اب جبکہ کیرتی آزاد ترنمول کانگریس کے امیدوار ہیں تو یہ دیکھنا اہم ہے کہ وہ بی جے پی کے قد آور لیڈردلیپ گھوش کو کتنی ٹکر دے سکتے ہیں جن کا مقامی سیاست میں کافی اثر ورسوخ ہے اور جن کا۲۰۱۹ء میں مغربی بنگال میں بی جے پی کو ۴۲؍ میں سے ۱۸؍ سیٹیں جتانے میں اہم کرداررہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK