Inquilab Logo

اردن کی شام میں سرجیکل اسٹرائک، ۹؍ افراد ہلاک

Updated: January 18, 2024, 7:05 PM IST | Beirut

حکام کا اندازہ ہے کہ یہ حملہ اردن نے غلط فہمی کی بنیاد پر کیا ہے۔ خیال رہے کہ اردن گزشتہ چند برسوں سے شام کی سرحد پر سرگرم اسمگلروں پر فضائی حملہ کررہا ہے کیونکہ یہاں سے خلیجی ممالک میں بڑے پیمانے پر نشہ آور گولیوں کی اسمگلنگ کی جارہی ہے۔ اس حملے میں ۹؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم، اردن نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

A scene from the attack on Syria. Photo: PTI
شام پر حملے کا ایک منظر۔ تصویر: پی ٹی آئی

شام کے جنوب میں ایک فضائی حملہ میں ۹؍افراد ہلاک ہوگئے ہیں ۔شام کے حزب اختلاف کے رکن کا کہنا ہے کہ غالباً یہ حملہ اردن کی ہوائی فوج نے کیا ہے۔یہ حملہ اس علاقے میں لگاتار ہورہے حملوں میں سے ایک ہے جہاں منشیات کے اسمگلر سر گرم ہیں۔سویدا علاقے میں ہوئے اس حملے کی فوری طور پر اردن کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔برطانیہ کی شام میں ایک عوامی حقوق رصد گاہ،حزب اختلاف کی جنگ نگراں کا کہنا ہے کہ اورمن گائوں میں فضائی حملے میں کل ۹؍افراد ہلاک ہوئے جن میں۲؍ بچے اور تین خواتین شامل ہیں ۔رصد گاہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا اسمگلنگ سے کوئی سروکار نہیں تھا،ساتھ ہی یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ ہو سکتا ہے اردن کی ہوائی فوج کو مقامی لوگوں سے غلط معلومات ملی ہو۔
کچھ برسوں سے اسمگلروں نے انتہائی نشہ آور کیپٹاگون ایمفیٹا مائنس کو شام سے باہر بھیجنے کیلئے اردن کو محفوظ راستے کے طور پر استعمال کرنا شروع کیا ہے، خاص طور پر تیل کی دولت سے مالامال خلیجی ممالک میں۔ اردن کی انتظامیہ نےاسمگلنگ کی متعدد کوششوں کو ناکام کیا ہے جن میں سے کچھ میں اسمگلروں نے منشیات کو سرحد کے پار بھیجنے کیلئے ڈرون کا استعمال کیا۔
مقامی اخبار سوویدا ۲۴؍ کے مدیر اعلیٰ ریان ماروف نے بتایا کہ اورمن پر ہوئے فضائی حملے میں ۱۰؍افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔اس کے علاوہ قریب کے ملاح گائوں میں بھی فضائی حملہ ہو ا ہےلیکن کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ماروف نے کہا کہ اب بھی تلاش جاری ہےاور مہلوکین کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ 
 انہوں نے کہا کہ ’’ان حملوں میں ہمیشہ بے قصور لوگ اپنی جان گنواتے ہیں۔‘‘ مزید یہ کہ بعض اوقات ان لوگوں کے گھر پر ہوتا ہے جو ان اسمگلروں کے پڑوس میں رہائش پذیر ہوتے ہیں یا جن کے گھر ان منشیات کے گودام کے قریب ہوتے ہیں۔کیپٹاگون کی صنعت نے اردن ساتھ ہی سعودی عربیہ اور دیگر خلیجی ممالک میں ان منشیات کی گولیوں کی کروڑوں گولی اسمگلنگ کئے جانے پر انتہائی تشوش کا اظہار کیا ہے۔ ان نشہ آور گولیوں کا استعمال فرحت انگیزی کیلئے اور ایسے لوگ کرتے ہیں جنہیں ان کا پیشہ جسمانی طور پر چاق و چوبند رہنے کا تقاضا کرتا ہے۔
اگست کے آخر میںاردن کے قریب شام کی جنوب میں ایک ہوائی حملہ میں مبینہ طور پر ایک منشیات کے کارخانے کو نشانہ بنایا گیا تھا،قیاس کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ بھی اردن کی ہوائی فوج کے ذریعے کیا گیا تھا۔مئی میں سویدا کے ایک گائوں میں ایک اور فضائی حملے میں بدنام منشیات کا اسمگلر اور اس کا خاندان ہلاک ہو گیا تھا۔سرگرم عمل کارکن کا گمان تھا کہ یہ بھی اردنی حملہ تھا۔اس کے علاوہ گزشتہ مہینے بھی ایک فضائی حملہ ہو چکا ہے۔ اب تک اردن نے کسی بھی حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK