فائرنگ اور پتھراؤ ،۵؍زخمی،۱۱؍گرفتار، ہندوتنظیموں کا تھانہ پر ہنگامہ، پولیس فورس تعینات، امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل۔
کشیدگی کے بعد ایک پولیس افسر عوام کو سمجھاتےبجھاتے ہوئے نظر آرہاہے۔ تصویر: آئی این این
اتر پردیش کے کاس گنج ضلع کےسوروں تھانہ علاقہ میں جمعرات کی رات اس وقت ہنگامہ کھڑا ہوگیا جب ایک کار بیک کرتے وقت سڑک کے کنارے لگے چاٹ کے ٹھیلے سے ٹکرا گئی۔ معمولی سا یہ تصادم دیکھتے ہی دیکھتے دوفرقوں کے درمیان زبردست جھگڑے میں تبدیل ہوگیا۔ دونوں جانب سے فائرنگ اور پتھراؤ ہونے لگا جس سے پورا علاقہ دہشت زدہ ہوگیا۔اطلاعات کے مطابق اقلیتی فرقے کا نوجوان اپنی کار بیک کر رہا تھا، اسی دوران اس کی کار دوسرے فرقے کے چاٹ کے ٹھیلے سے ٹکرا گئی۔ اس معمولی واقعہ پر دونوں کے درمیان تکرار شروع ہوگئی۔ مقامی افرادنے بیچ بچاؤ کرایا تو معاملہ وقتی طور پر تھم گیا مگر کچھ دیر بعد پھر دونوں فریقوں میں کہاسنی بڑھ گئی۔دیکھتے ہی دیکھتے دونوں طرف سے درجنوں لوگ جمع ہوگئے۔ گالم گلوچ کے بعد مارپیٹ شروع ہوئی اور نوبت اسلحہ چلانے تک پہنچ گئی۔ دونوں طرف سے رائفل اور ریوالور سے فائرنگ ہونے لگی۔ بازار میں افراتفری مچ گئی۔ دکانداروں نے گھبرا کر اپنی دکانوں کے شٹر گرا دیئے۔فائرنگ اور پتھراؤ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور پی اے سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچی۔ ایس پی انکتا شرما اور اے ایس پی سشیل کمار نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ پولیس نے دونوں فریقوں کے۵؍ زخمیوں کو ا سپتال پہنچایاجن میںایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے اور اسے علی گڑھ ریفر کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے موقع سے ایک رائفل اور ایک ریوالور برآمد کر کے پانچ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ جمعرات کی رات کی فائرنگ کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے، جس میں دو نوجوانوں کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس ویڈیو کی بنیاد پر مزید ملزمین کی شناخت کر رہی ہے۔واقعے کے بعد ہندو تنظیموں نے تھانے کا گھیراؤ کیا اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے مظاہرین سے بات چیت کر کے حالات کو قابو میں کیا اور یقین دہانی کرائی کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
جمعہ کی صبح ڈی ایم پرنئے سنگھ اور ایس پی انکتا شرما نے فورس کے ساتھ علاقے میں مارچ کیا اور شہریوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ حساس مقامات پر پولیس اور پی اے سی تعینات ہے۔پولیس کے مطابق، دونوں فریقوں کی جانب سے تحریری شکایتیں موصول ہوئی ہیں اور فائرنگ کرنے والے دو افراد کو اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔ اب تک اس کیس میں ۱۱؍ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔، پولیس کےمطابق جلد مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ حالات فی الحال قابو میں ہیں لیکن علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔