Inquilab Logo

دو ہزار کے نوٹ بند ہونے سے سب سے زیادہ زمین جائیداد کا کاروبار متاثر ہوگا

Updated: May 21, 2023, 11:23 AM IST | nanded

نوٹ کے بند ہونے کی خبر آتے ہی کئی سودے منسوخ ہو چکے ہیں،چونکہ رئیل اسٹیٹ میں بڑی رقوم کا لین دین ہوتا ہے اس لئے بڑے نوٹ کا استعمال ہی مناسب ہوتا ہے

People engaged in property business may have problems (file photo).
پراپرٹی کے کاروبار میں مصروف افراد کو پریشانی ہو سکتی ہے ( فائل فوٹو)

  آر بی آئی کی جانب سے  ۲؍ ہزار کی نوٹ بند کئے جانے کے بعدکئی کاروبار متاثر ہوں گے ۔ خاص کر ایسے بیوپار دھندے جو نقدی پر چلتے ہیں  اور جن میں بڑی رقوم استعمال ہوتی ہیں۔ لیکن کاروباری طبقے کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے سب سے زیادہ زمین جائیداد کاکاروبار متاثر ہوگا کیونکہ میں اس میں بڑی بڑی رقوم کا لین دین ہوتا  ہے۔ 
  ناندیڑ میں زمین کی خریدوفروخت کا کام کرنے والے محمد ندیم کا کہنا ہے کہ ’’ حکومت نے ۲؍ ہزار کے نوٹ بند کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے کاروباری پر منفی اثر پڑے گا۔ خاص طورپر زمینوں کی خرید وفروخت اور تعمیراتی شعبہ میں پھر سے مندی آجائے گی۔‘‘ انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ زمین جائیداد کے کاروبار میں زیادہ تر بڑی رقم کا لین دین ہوتا ہے جس میں بڑی  یعنی ۲؍ ہزار کی نوٹ استعمال ہوتی ہے۔  انہوں نے بتایا کہ نوٹ کے بند ہونے کی خبر آتے ہی مارکیٹ میں ہلچل مچ گئی ہے کیونکہ  بیشترکاروباری  اپنی رقم ۲؍ ہزار کے نوٹوں کی شکل میں ادا کرنے کی پیش کش کر رہے ہیں لیکن لین دار ان سے ۲؍ ہزار کی نوٹ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔   ایسی صورت  میں کئی ایسے سودے جو طے ہو چکے تھے اب منسوخ ہو رہے ہیں۔
   حالانکہ تعمیراتی شعبے سے وابستہ ابرار دیشمکھ کاکہنا ہے کہ کنسٹرکشن کے کام پر ۲؍ ہزار کے نوٹوںکے بند ہوجانےکا اثر تو پڑے گا لیکن اتنا نہیں جتنابتایا جا رہا ہے کیونکہ یہاں خرید و فروخت کے دوران چیک یا ڈرافٹ کااستعمال زیادہ ہوتا ہے۔ جبکہ کپڑوں کی دکان  چلانے والے نعیم خان کہتے ہیں کہ ’’ ہمیں جب مال خریدنے جانا ہوتا ہے تو کئی بار ۱۰؍ لاکھ روپے تک ساتھ رکھنے پڑتے ہیں۔ اتنی بڑی رقم جتنے کم نوٹ میں آجائے بہتر ہے۔‘‘ اس کی وجہ وہ بتاتے ہیں کہ جتنا چھوٹا نوٹ ہوگا اتنی زیادہ نقدی ہوگی جو  نظر میں آتی ہے اور لوٹ مار کا خدشہ رہتا ہے۔ 
  ادھر مالیگائوں کے صنعتکار یوسف الیاس کا کہنا ہے کہ نوٹ بندی  سے معاشی چکّر ٹوٹ جاتا ہے  بڑے تاجروں  کی طرف سے چھوٹے تاجروں کو ملنے والی رقم رُک جاتی ہے ۔ اِس کے براہ راست نقصانات عام شہریوں کو برداشت کرنے پڑتے ہیں۔  امام الحسن بھائی (پاورلوم کارخانے دار)نے کہا کہ ۲؍ہزار کا نوٹ کا استعمال بہت کم رہاہے ۔ صنعت کے علاوہ زمین جائیداد  کے کاروباریوں کو یقیناً تکالیف کا سامنا کرنا پڑےگا ۔کیونکہ  ریئل اسٹیٹ اور دوسرے کاروبار میں بڑی رقومات کی منتقلی ہوتی ہے ۔بڑا امائونٹ ٹرانسفر کرنے کیلئے بڑی کرنسی ہی استعمال ہوتی ہے۔عبدالمطلب بھائی (یارن بروکر ،تانباکانٹا مالیگائوں)نے کہا کہ مقامی سطح پر پارچہ بافی صنعت اِس نوٹ بندی سے متاثر بہت کم ہوگی کیونکہ اب ۹۵؍ فیصدی کاروبار جی ایس ٹی کے دائرے میں آگئے ہیںاِس وجہ سے لین دین پکّے میں ہونے لگا ہے۔۲؍ہزار کےنوٹ بند ہونے سے وہ کاروباری متاثر ہوں گے  جنہیں جی ایس ٹی کے دائرے میں کاروبار پسند نہیںہے۔ یعنی جو پکے بل کے ساتھ لین دین نہیں کرتے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK