Inquilab Logo

نیٖٹ پرچے کا لیٖک ہونا ایک بار پھر نوجوانوں کیساتھ کھلواڑ ہے : کانگریس

Updated: May 07, 2024, 12:33 PM IST | Agency

راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور جے رام رمیش نے مبینہ پرچہ لیک پر مودی حکومت پر تنقید کی اورپرچہ لیٖک معاملات پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا۔

NET UG Exam was held on 5th May 2024, a picture of the occasion. Photo: INN
نیٖٹ یوجی امتحان ۵؍مئی ۲۰۲۴ء کو منعقد کیا گیاتھا، اس موقع کی ایک تصویر۔ تصویر : آئی این این

 کانگریس نے میڈیکل میں داخلے کیلئے ہونے والے این ای ای ٹی (نیٹ ) امتحان کے پیپر لیک ہونے کی خبروں پر پیر کو سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت پیپر لیک کے مسئلے کو روکنے میں ناکام رہی ہے اور اس نے ایک بار پھر نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ’’ایک بار پھر نیٖٹ پیپر لیک ہونے کی خبریں آرہی ہیں۔ ملک کے۲۴؍ لاکھ نوجوانوں کے مستقبل کیساتھ ایک بار پھر کھلواڑ کیا گیا ہے۔ گزشتہ ۱۰؍ برسوں سے کروڑوں ہونہار نوجوانوں کیساتھ جاری یہ سلسلہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کیا ملک کے وزیراعظم اس بارے میں کچھ کہیں گے ؟ اسکے خلاف پارلیمنٹ میں قانون پاس کیا گیا تھا، اسے نافذ کیوں نہیں کیا گیا ؟ پرینکا نے کہا ’’ بے روزگاری اور نوکریوں میں بدعنوانی اس الیکشن کے سب سے بڑے ایشوز ہیں، یہ ہمارے نیا ئے پتر کی قرارداد ہے کہ پیپر لیک ہونا بند ہو جائے گا، بھرتیاں کیلنڈر کے مطابق کی جائیں گی، خالی آسامیوں کو پُر کیا جائے گا۔ حالیہ پیپر لیک کی مثال دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا ’’بہار میں ۱۵؍ مارچ کو اساتذہ کی بھرتی کے امتحان میں ۳ء۷۵؍ لاکھ امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔ کچھ ہی دنوں میں پیپر لیک ہونے کی وجہ سے امتحان منسوخ کرنا پڑا۔ پھر۱۷؍ اور۱۸؍ فروری کو یوپی کے۶۰؍ لاکھ امیدواروں نے۲۴؍ فروری کو پیپر لیک ہونے کی وجہ سے امتحان منسوخ کرنا پڑا تھا۔ 
 راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا کہ’’نیٖٹ پیپر لیک کی خبر۲۳؍لاکھ سے زائد طلبہ اور انکے سرپرستوں کے خوابوں کیساتھ دھوکہ ہے۔ کالج میں داخلے کا خواب دیکھنے والے طلبہ ہوں  یا نوکری کیلئے جدوجہد کررہے ہونہار نوجوان ہر کسی کیلئے مودی حکومت عذاب بن گئی ہے۔ ۱۰؍سال سے بھاجپا حکومت کے نکمے پن کی قیمت نوجوان اپنے مستقبل کی بربادی سے چکارہا ہے، اور نوجوانوں کے والدین سمجھ چکے ہیں  کہ زبان چلانے اور سرکار چلانے میں فرق ہوتا ہے۔ ‘‘
  کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نےبھی مبینہ پرچہ لیٖک پربیان دیا، انہوں  نے کہا ’’آج بہار میں این ای ای ٹی پیپر لیک ہونے کی خبریں آئی ہیں۔ اسکے علاوہ راجستھان سے بھی نیٹ کے امتحان کے سوالیہ پرچوں کے غلط سیٹوں کے امتحانی مراکز پر تقسیم کیے جانے کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ پچھلے ۷؍برسوں میں ۱۰۰؍ سے زیادہ پیپر لیک ہوئے ہیں، جس سے ۲؍ کروڑ سے زیادہ امیدواروں کا مستقبل تباہ ہو گیا ہے، پیپر لیک کے خلاف قوانین کے باوجود کئی ریاستوں میں پیپرز لیک ہو رہے ہیں۔ 
 خیال رہے کہ نیٖٹ امتحان کا انعقاد کرنے والا ادارے ’نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) نے پیپرلیک کی تردید کی ہے۔ ایجنسی نے اس ضمن میں  ایک تحریری بیان جاری کیا ہے جس میں  کہا ہے کہ ملک میں  کہیں بھی پرچہ لیک نہیں  ہوا ہے اور سوشل پر جو پرچے کی تصاویر چلائی جارہی ہیں  وہ اصل پرچہ نہیں  ہے۔ ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ کچھ مراکز پر جعلی امیدواروں  کو امتحان دیتے ہوئے پکڑاگیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK