Inquilab Logo

سارن پارلیمانی حلقے سے روہنی اچاریہ کیلئے کامیابی آسان نہیں 

Updated: May 20, 2024, 11:17 AM IST | Agency | Chapra

بی جے پی امیدوار راجیو پرتاپ روڈی، آر جے ڈی امیدوار ڈاکٹر روہنی اچاریہ اور آزاد امیدوار شتروگھن تیواری عرف چوکر بابا کے درمیان سہ رخی لڑائی کا امکان۔

Rohini Acharya among voters. Photo: INN
روہنی اچاریہ ووٹروں کے درمیان۔ تصویر : آئی این این

بہار کے سارن پارلیمانی سیٹ کیلئے آج ( پیر کو) انتخابات ہوں گے۔ ماہرین کا کہناہےکہ یہاں  سے ڈاکٹر روہنی اچاریہ کی کامیابی آسان نہیں ہے، حالانکہ اس سیٹ کیلئے آر جے ڈی سربراہ لالویادو اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی فکرمند ہیں اور ڈاکٹر روہنی اچاریہ کے حق میں لگاتار ریلیوں سے خطاب کررہےہیں اور سارن کے ووٹروں کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ انڈیا اتحاد کے لیڈر لگاتار روہنی اچاریہ کی کامیابی کا دعویٰ کر رہے ہیں لیکن دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ایم پی راجیو پرتاپ روڈی، آر جے ڈی کی امیدوار ڈاکٹر روہنی اچاریہ اور آزاد امیدوار شتروگھن تیواری عرف چوکر بابا کے درمیان سہ رخی لڑائی دیکھنے کو ملے گی۔ ۲۰۱۵ءمیں شتروگھن تیواری عرف چوکر بابا بی جے پی کے ٹکٹ پر امانور اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے لیکن بی جے پی نے۲۰۲۰ء کے اسمبلی انتخابات میں چو کر بابا کو ٹکٹ نہیں دیا۔ جس کے بعد شتروگھن تیواری عرف چوکر بابا نے بی جے پی کے ایم پی راجیو پرتاپ روڈی پر الزام لگایا تھا کہ ان کی مخالفت کی وجہ سے بی جے پی نے انہیں اسمبلی انتخابات میں امیدوار نہیں بنایا تھا۔ اسی لئے اس بار ان کے سامنے میدان میں ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ایرانی صدر کو لے جانے والا طیارہ حادثہ کا شکار

کچھ علاقوں میں آر جے ڈی کی امیدوار ڈاکٹر روہنی آچاریہ کی خواتین نے عزت افزائی کی اور انہوں نے بڑی تعداد میں خاتون ووٹروں سے ووٹ دینے کی اپیل کی۔ دوسری طرف بی جے پی ایم پی اور امیدوار راجیو پرتاپ روڈی نے ووٹروں سے۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۹ء کی مدت کار پر بات چیت کی۔ ساتھ ہی اپنے پارلیمانی حلقہ میں ۳۳؍ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی کاموں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے اپنے حق میں ووٹ دینے کی اپیل بھی کی۔ بی جے پی کاکہناہے کہ سارن پارلیمانی حلقے سے۱۹۹۶ء، ۲۰۰۴ء اور۲۰۱۹ء میں سارن پارلیمانی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی کے امیدوار راجیو پرتاپ روڈی اپنے کیڈر کے ووٹ کے ساتھ ساتھ دلت، کرمی، کوری اور دلت رائے دہندگان میں پسند کئے جارہے ہیں، کیونکہ انہوں نے بہتر علاج کیلئے ’پرائم منسٹر‘ اور’ چیف منسٹر ریلیف فنڈ‘ سے طبی سہولیات فراہم کی ہیں۔ اس دوران آر جے ڈی امیدوار ڈاکٹر روہنی آچاریہ کے ماموں سنیل کمار سنگھ سونپور اسمبلی حلقہ میں راجپوت ووٹروں کے درمیان گئے اور ان سے ڈاکٹر روہنی آچاریہ کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ سونپور اسمبلی حلقہ کے بارہگاؤں میں راجپوت ووٹروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے بی جے پی اور آر جے ڈی امیدواروں نے اس علاقے کے زیادہ سے زیادہ ووٹروں سے ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ بی جے پی کے ایم ایل اے سارن پارلیمانی حلقہ چھپرہ کے ۶؍ اسمبلی حلقوں سے اور بی جے پی ایم ایل اے امانور سے منتخب ہوئے ہیں جبکہ آر جے ڈی کے مرڈورا، گڈکھا (محفوظ) اور سونپور اسمبلی حلقوں سے آر جے ڈی کے ایم ایل اے جتیندر کمار رائے، گڈکھا (محفوظ) ایم ایل اے سریندر رام اور سونپور کے ایم ایل اے ڈاکٹر رامانوج رائے نے اپنے حلقے میں آر جے ڈی کی امیدوار ڈاکٹر روہنی آچاریہ کے حق میں مہم چلائی ہے۔ ڈاکٹر روہنی آچاریہ نے خود کو اس پارلیمانی حلقے کی بیٹی بتایا ہے اور اسی بنیاد پر ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ شتروگھن تیواری عرف چوکر بابا اپنی ذات کے ووٹروں کوقائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بی جے پی اور آر جے ڈی کی جانب سے بھومیہار ذات کے امیدواروں کو اہمیت نہ دینے کی وجہ سے اس ذات کے ووٹر ناراض ہیں۔ ایسے میں  کسی امیدوار کی کامیابی یا ناکامی کے بارے میں  کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK