• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا غزہ میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا وعدہ

Updated: October 14, 2025, 4:27 PM IST | Paris

مصر میں شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس غزہ کیلئے انسانی امدادی کارروائیاں تیز کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی پر عملدرآمد اور یرغمالوں کی رہائی کے بعد اب غزہ کی بحالی اور تعمیرِ نوکیلئے عالمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

French President Emmanuel Macron. Photo: INN.
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون۔ تصویر: آئی این این

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ ان کا ملک مصر میں منعقدہ شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کے بعد غزہ کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی کارروائیوں میں اضافہ کرے گا۔ پیر کو اجلاس کے بعد ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میکرون نے کہا کہ وہ اس بات سے خوش ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی پر عمل ہو رہا ہے اور فلسطینی گروپ کی جانب سے۲۰؍ زندہ اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی عمل میں آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام یرغمالوں کو رہا کر دیا گیا ہے اور غزہ میں امدادی کارروائیاں ’منصوبے سے زیادہ شدت‘ کے ساتھ شروع ہو گئی ہیں، مزید یہ کہ انسانی امداد کے اقدامات منگل سے تیز کئے جائیں گے۔ میکرون نے کہا کہ فرانس، امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ تعاون کرے گا تاکہ امداد کی ترسیل غزہ میں بلا تعطل اور بغیر کسی رکاوٹ کے ممکن ہو سکے۔ 
انہوں نے اعلان کیا کہ غزہ کیلئے ایک انسانی امدادی کانفرنس آئندہ چند ہفتوں میں منعقد کی جائے گی، جو جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا حصہ ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلے میں غزہ کے استحکام اور تعمیرِ نو کیلئے فنڈز تیزی سے فراہم کئے جائیں گے۔ غزہ کی انتظامیہ کے حوالے سے جاری غیر یقینی صورتحال پر بات کرتے ہوئے میکرون نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطینی اتھاریٹی اور دیگر ممالک کے درمیان ایک اتفاق رائے حاصل کر لیا ہے تاکہ ایک حل کی طرف بڑھا جا سکے، اور حماس کے غیر مسلح کرنے پر تکنیکی کام جلد شروع ہو جائے گا۔ 
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور حماس نے ایک منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کر لیا ہے جو انہوں نے۲۹؍ ستمبر کو پیش کیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت غزہ میں جنگ بندی، تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی، اور اسرائیلی افواج کی بتدریج مکمل واپسی شامل ہے۔ اس معاہدے کا پہلا مرحلہ جمعہ کو نافذ ہوا۔ دوسرے مرحلے میں غزہ میں ایک نئے حکومتی نظام کا قیام، ایک کثیر القومی فورس کی تشکیل، اور حماس کا غیر مسلح کیا جانا شامل ہے۔ پیر کے شروع میں، جب حماس نے غزہ کی پٹی میں قید تمام۲۰؍ زندہ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا، تو اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کا عمل بھی شروع ہو گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK