Inquilab Logo

مالونی: بی ایم سی اسکول کی متعدد شکایت پرافسران حرکت میں آئے

Updated: September 02, 2023, 9:29 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

انقلاب میں خبر شائع ہونیکے دوسرے ہی دن ایجوکیشن آفیسراسکول پہنچیں۔اساتذہ سے پوچھ تاچھ کی ، بنچز کا نظم کروایا ،کرسٹل کمپنی کونوٹس دیا ،مرمت کیلئے بلڈنگ تعمیرکرنیوالے کنٹریکٹر سے رابطہ قائم کیاگیا

After several complaints about the school were published a day ago, the Education Officer Nishayadu reached the school on the second day. She is interacting with teachers to assess the situation.
ایک دن قبل اسکول سے متعلق متعدد شکایات کی خبر شائع ہونے کے بعد دوسرے دن ایجوکیشن آفیسرنِشایادو اسکول پہنچیں ۔ وہ حالات کا جائزہ لینے کے ساتھ اساتذہ سے بات چیت کررہی ہیں۔

مالونی: میونسپل اسکول گیٹ نمبر ۷؍سے متعلق متعدد مسائل اورپریشانیوں کی نشاندہی کرتے ہوئےیکم ستمبر کے روزنامہ انقلاب میں اسے نمایاں کیا تھا اور ایجوکیشن افسر ان کی توجہ بھی ان مسائل کی جانب مبذول کرائی تھی۔ اس کافوری اثر دیکھنے کوملا ۔ایجوکیشن آفیسر نِشا یادوجمعہ کو اسکول پہنچیں،اساتذہ سے ملاقات کی ، صاف صفائی ،پینے کے پانی کا نظم، استنجاخانہ اور بیت الخلاء وغیرہ دیکھا اورڈیسک اور بینچز کے علاوہ ایچ ایم سے متعلق گفت وشنید کی اورشکایات پر فوری ایکشن بھی لیا۔ 
 واضح ہوکہ مالونی گیٹ نمبر۷؍میونسپل اسکول میں۴؍  ہزار طلبہ زیرتعلیم ہیںلیکن خاص طور پرتیسری منزل پربیت الخلاء اور استنجاخانہ میں صاف صفائی نہ ہونے سے تعفن کے سبب یہاں طلبہ کا بیٹھا دشوار رہتا ہے۔یہاں پینےکےپانی کے لئے لگائے گئے نل ناقابل استعمال ہیںبلکہ دیکھنے سے ایسا لگا کہ اسے عمارت کی تعمیر کے بعدسے آج تک شروع ہی نہیں کیا گیا ۔اسی اسکول کی وسیع وعریض عمارت میںامسال نویں اور دسویں جماعت کوبھی ٹاؤن شپ میونسپل اسکول(گیٹ نمبرایک) سے منتقل کیا گیا ہے جس سے والدین بہت خوش ہیںکہ ان کادیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا لیکن شدید ناراضگی اس بات پرہے کہ اساتذہ کی کمی ہے اورتعلیم پرتوجہ نہیں دی جارہی ہے، جس سے بچوں کی اعلیٰ تعلیم کے لئے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ۔نویں دسویں جماعت میںطلبہ کی تعداد جو تقریباً ۷۵۰؍ ہے جن کیلئے اصولی طور پر ۱۸؍اساتذہ ہونا چاہئے لیکن یہاں محض۱۲؍اساتذہ ہی بچوں کوپڑھا رہےہیں۔ اسکول کے مختلف ڈویژن میںہیڈ ماسٹر (ایچ ایم)تک نہیںہیں اس لئےاساتذہ کو ہی اضافی ذمہ داری دی گئی ہے۔طلبہ کےبیٹھے کا بھی معقول نظم نہیںہے۔
فوری طورپرایکشن ،کن شکایات کودور کیا گیا
 نِشا یادو(اے او) اور نثاراحمد خان (کارگزارڈپٹی ایجوکیشن آفیسر ویسٹرن زون)نے شکایات کو درست قراردیا اورنمائندۂ انقلاب کےاستفسار پربتایا کہ ان کو حل بھی کرایا جارہا ہے ، بعض شکایات کو فوری طورپر حل کردیا گیاہے۔
 اِن ایجوکیشن افسران نے بتایا کہ ’’ڈیسک بنچزکا مسئلہ فوری طور پرتعلیمی اوقات میں تبدیلی کے ساتھ حل کیا گیا ہے ،اب کوئی طالب علم فرش پر نہیںبیٹھے گا، دوسر ےصاف صفائی کےتعلق سے سختی برتی گئی اورکرسٹل کمپنی جسے ٹھیکہ دیا گیا ہے،اس کے  انچارج کوبلاکرمیمو دیا گیا اوریہ ہدایت دی گئی کہ جیسی ضرورت ہو، اس طرح صفائی عملہ کا نظم کیا جائےاورآئندہ ایسی شکایت نہ ملے ۔ استنجاخانہ اوربیت الخلاء میں ٹائلس ٹوٹنےاوراکھڑنے کے تعلق سےعمارت تعمیر کرنے والے کنٹریکٹر سےرابطہ قائم کیا گیا کیونکہ ابھی کچھ ہی عرصہ قبل عمارت تعمیر کی گئی ہے ،معاہدے کی رو سے مرمت کا کام اسے کرنا ہے ۔ 
 اسی طرح اساتذہ کی تقرری کے لئے پروسیس جاری ہے مگرطلبہ کا تعلیمی نقصان نہ ہو ،اس لئے وقتی طورپر اس کایہ حل نکالا گیا ہے کہ سینئراساتذہ سے کہا گیا ہے کہ حسب ِ ضرورت وہ ٹیچر کو بلالیں ، انہیںفی گھنٹے کے حساب سےبی ایم سی تنخواہ ادا کرے گی۔اس کےعلاوہ ہیڈ ماسٹر نہیںہیں، جوتھے وہ ریٹائرڈ ہوگئے، ان کی تقرری کے لئے عمل جاری ہے ،اس میںدوتا ۳؍ ماہ لگیں گے ،اس وقت تک سینئر اساتذہ یہ ذمہ داری نبھائیںگے۔ ‘‘ 
 نثاراحمد خان (کارگزارڈپٹی ایجوکیشن آفیسر ویسٹرن زون) نےیہ بھی کہا کہ ’’ مزیدجو بھی شکایات ہوںگی ،ان کا حل نکالا جائے گا ۔اساتذہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ پوری توجہ کے ساتھ طلبہ کوپڑھائیں اور شکایات پر دھیان دیں ۔طلبہ کوبہتر اور معیاری تعلیم سے آراستہ کرنے کی بی ایم سی کی جو کوشش اورمہم جاری ہے ، اسے ہرقیمت پرآگے بڑھایا جائے گا۔‘‘ 

malad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK