گرفتار شدگان کی ضمانت اورقانونی مدد فراہم کرانے کا فیصلہ، مقامی ایم ایل اےنے کہا:جانچ صحیح طریقے سے نہ کی گئی توہم دوسرے طریقے سے آگے بڑھیںگے
EPAPER
Updated: April 02, 2023, 12:41 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
گرفتار شدگان کی ضمانت اورقانونی مدد فراہم کرانے کا فیصلہ، مقامی ایم ایل اےنے کہا:جانچ صحیح طریقے سے نہ کی گئی توہم دوسرے طریقے سے آگے بڑھیںگے
رام نومی کے جلوس کے دوران گیٹ نمبر ۷؍ پرانجمن جامع مسجد اورگیٹ نمبر ۵؍ پر مسجد حضرت علی کے قریب ہونے والی ہنگامہ آرائی کے تعلق سے مالونی پولیس کی یکطرفہ کارروائی کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے ذمہ داران کی جانب سے صلاح ومشورہ کیا جارہا ہے۔دوسرے دن بھی یہی موضوع بحث رہا اورلوگ سوال قائم کرتے رہے کہ پولیس یکطرفہ کارروائی کیوں کررہی ہے ؟ جو لوگ باہر سے آئے اور جنہوں نےجلوس میں اشتعال انگیزی کی ،نعرے لگائے، بھیڑ کو اُکسایا ، ان کونہ صرف پولیس بچارہی ہے بلکہ نگراں وزیرکی آمدکے بعد سارا الزام مسلمانوںکے سرمنڈھ دیا گیا ؟ کیا یہ پولیس کی ملی بھگت ہے ؟ وغیرہ ۔
گرفتار شدگان کی ضمانت اوران کوقانونی مدد فراہم کرانے کی تیاری کی جارہی ہے۔اس معاملے میں جمیل مرچنٹ کوبھی ملزم بنایا گیا ہے ۔ انہوںنے سنیچر کوعدالت سےپیر تک کیلئے قبل از گرفتاری عبوری ضمانت حاصل کرلی ہے۔
جمیل مرچنٹ کے مطابق نوجوانوں کی گرفتاری کے تعلق سے پولیس نے سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے۔ سپریم کورٹ کی دفعہ ۴۱؍کے تحت ہدایت کے مطابق ایسے معاملے میںکسی کوگرفتار کرنے سے ۲۴؍ گھنٹے قبل اسے نوٹس دیا جانا ضروری ہے ، اگر ملزم فرارہوجاتا ہے اورنوٹس دینے کے باوجود حاضرنہیںہوتا ہے تو اس کیخلا ف کارروائی کی گنجائش ہے ۔مگررام نومی کے جلوس کے تعلق سے پولیس نے من مانی کی اور سپریم کورٹ کی احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے توہین ِ عدالت کے جرم کا ارتکاب کیا ہے، اسے بھی عدالت میںچیلنج کیاجائے گا۔‘‘
دوسری جانب مقامی ایم ایل اسلم شیخ نے کہ نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر جانچ اور کارروائی صحیح طریقے سے نہ کی گئی توہم اس معاملے میں دوسرے طریقے سے آگے بڑھیںگے۔‘‘
انہوںنےاس کی وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ ’’ سی سی ٹی وی کیمروں میں جومناظر قید ہیںوہ کچھ ا ورہیں اور کارروائی ایک مخصوص طبقے کے خلاف کی جارہی ہےاور۱۸؍ مسلم نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ جو بھی خاطی ہیں ،ان کوضرور گرفتار کیا جائے اورسخت سزا دی جائے لیکن بلاوجہ کسی کوپریشان یا گرفتار نہ کیا جائے۔اس تعلق سے میں شواہد(ویڈیوز) کے ساتھ ڈپٹی پولیس کمشنر سےبات چیت کروں گا۔‘‘ اسلم شیخ نے جمیل مرچنٹ کے تعلق سےکہاکہ ’’ یہ بات حیران کن ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرے میںوہ شخص نوجوانوں کوسمجھاتا اوراعلیٰ پولیس افسران سے بات چیت کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے مگراس کانام بھی ایف آئی آر میںشامل کردیا گیا۔ یہ زیادتی ہے اورایسی غلط کارروائی کے خلاف خاموش نہیںرہا جاسکتا ۔‘‘
انجمن جامع مسجد کےصدر محمداجمل خان نے بتایاکہ ’’ اس تعلق سے لوگوںمیںبہت تشویش ہے۔ کئی مساجد کے ذمہ داران اوراہم شخصیات کے ساتھ جامع مسجد میںبات چیت کی گئی ہے اور وکلاء سے بھی صلاح ومشورہ کیا جارہا ہے کہ قانونی طورپرکس طرح سے آگے بڑھاجائے ۔‘‘
یاد رہے کہ ڈی سی پی بنسل اورسینئرانسپکٹر شیکھربھالے راؤ نے ان ہی باتوں کااعادہ کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میںجو شرانگیزی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، ان کی شناخت کرنے کےبعد کارروائی کی جائے گی۔‘‘