• Sat, 14 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مالونی:الیکٹرک بس میں بھیانک آتشزدگی

Updated: September 02, 2023, 9:33 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

: مالونی بس ڈپو میںالیکٹرک بس(نمبر ۶۴۰۰) میں بھیانک آتشزدگی کے سبب افرا تفری مچ گئی ۔آگ بجھانے کیلئے عملہ حرکت میںآیااور فائر بریگیڈ کوبھی مطلع کیا گیا ۔

There was chaos due to a terrible fire in an electric bus (No. 6400) at Maloney Bus Depot.
مالونی بس ڈپو میںالیکٹرک بس(نمبر ۶۴۰۰) میں بھیانک آتشزدگی کے سبب افرا تفری مچ گئی

: مالونی بس ڈپو میںالیکٹرک بس(نمبر ۶۴۰۰)  میں بھیانک آتشزدگی کے سبب افرا تفری مچ گئی ۔آگ بجھانے کیلئے عملہ حرکت میںآیااور فائر بریگیڈ کوبھی مطلع کیا گیا ۔ آگ لگنے کے سبب مسافروں کی حفاظت پرسوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔ اس لئے بیسٹ نے ٹاٹاپاور کو (اسی کی نگرانی میںیہ بس چلائی جارہی تھی )تمام بسوں کو چیک کرنے کا حکم دیاہےاوریہ بھی معلوم کرنے کو کہا ہے کہ آگ لگنے کی اصل وجہ کیا تھی ۔ 
 مالونی ڈپو میںچارجنگ اسٹیشن کے پاس یہ بس کھڑی تھی کہ صبح۵؍  بجے اس میںآگ لگ گئی۔ اس منظر کودیکھ کروہاںکام کرنے والے گھبرا گئے ۔ان کی سمجھ میںنہیںآرہا تھا کہ کیا کیا  جائے۔ چیخ پکار کے ساتھ عملہ نےآگ بجھانے والے آلے کی مدد سے آگ بجھانے کی کوشش کی اور ان بسوں کودھکا دے کر ہٹایا جوقریب میںکھڑی کی گئی تھیں۔آگ کے بلند ہوتے شعلوں کر دیکھ کرعملہ نےفائربریگیڈ کوبھی فون کیا ۔ 
 بیسٹ کے پی آر ا وستیہ وان اِتھاپے نےنمائندۂ انقلاب کوبتایا کہ ’’ اس واقعے کو بیسٹ نےبہت سنجیدگی سے لیا ہے، اچھی بات یہ تھی کہ بس خالی تھی لیکن اگربھری ہوتی تو بڑاحادثہ ہوتا اور جانی نقصان سے انکار نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اس لئے ٹاٹا موٹرس  سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام گاڑیوں کی چیکنگ کرے اور اطمینان ہوجانےکےبعد کہ کوئی خطرہ نہیںہے، سڑکوں پراتارے کیونکہ مسافروںکی حفاظت سےکسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔‘‘
 پی آر اونے یہ بھی بتایاکہ’’ ابھی حادثے کی وجہ معلوم نہیںہوئی ہے لیکن جس شدت کی آگ لگی تھی اس سے کئی سوال قائم ہوتے ہیں۔ اس لئے آگ لگنے کی وجہ معلوم کرنے کا بھی حکم دیا گیاہے۔یادرہے کہ اس سے قبل فروری میںبڑا حادثہ ہواتھا۔ اس وقت ۴۰۰؍ بسوں کو روک دیا گیا تھا اور یہ کہا گیا تھا کہ جب تک ان کی باریکی سے جانچ نہ کرلی جائے اور انجینئرس اطمینان کا اظہارنہیںکرلیتے ، تب تک یہ بسیں سڑکوں پرنہ لائی جائیں۔

malad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK