طلبہ نے بر طانیہ کے اہم تعلیمی پروگرام میں اسرائیل کی سفیر کو تقریر کرنے سے روک دیا اور’ فلسطین کو آزاد کرو ‘کے نعرے لگائے
EPAPER
Updated: February 27, 2023, 4:43 PM IST | London
طلبہ نے بر طانیہ کے اہم تعلیمی پروگرام میں اسرائیل کی سفیر کو تقریر کرنے سے روک دیا اور’ فلسطین کو آزاد کرو ‘کے نعرے لگائے
برطانیہ میں اسرائیل کی سفیر نے ایک علمی پروگرام کے دوران فلسطینی عوام کو دہشت گرد کہنے پر فلسطینی طلبہ نے شدید ردعمل ظاہر کیااور انہیں تقریر کرنے سے روک دیا ۔
میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں برطانیہ میں مامور اسرائیل سفیرتزیپی ہوتو ویلی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک اہم پروگرام میں مقرر کے طور پر بلایا گیا تھا۔ تقریر کے دوران انہوں نے فلسطینیوں کو’ دہشت گرد‘ کہہ دیا جس پر کانفرنس ہال میں موجود طلبہ فلسطین کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے احتجاجا ًہال سے باہر چلے گئے۔ اس پروگرام کا ویڈیو ز بھی منظر عام پر آئے ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طلبہ نے اسرائیل کے سفیر کی تقریر کو روک دیا اور فلسطین کو آزاد کرو کے نعرے لگائے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلبہ نے اسرائیلی سفیر کو ایک علمی پروگرام میں مدعو کرنے کیخلاف احتجاج کیا ۔ ان کا کہنا ہےکہ ایک سخت گیر کو کسی بھی تعلیمی پروگرام میں مدعو کرنا کسی بھی اعتبار سے مناسب نہیں ہے۔ یاد رہےکہ تزیپی ہوتو ویلی اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہو کی کابینہ میں غیر قانونی یہودی بستیوں کی بازآباد کاری کی وزیر رہ چکی ہیں۔