مشورہ دیاکہ کانگریس کو مسلمانوں کے حق میں نمایاں طورپرکھڑا ہونا چاہئے۔
EPAPER
Updated: April 03, 2024, 11:03 PM IST | Lucknow
مشورہ دیاکہ کانگریس کو مسلمانوں کے حق میں نمایاں طورپرکھڑا ہونا چاہئے۔
معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی نے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو خط لکھ کر ملک کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ اپنے خط میں راہل گاندھی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ہمارا ملک ایسے نازک موڑ پر پہنچ گیا ہے جس کا سامنا تاریخ میں پہلے کبھی نہیں کیا گیا تھا۔ آج بھارت کو منفی قوتوں سے ناقابل تلافی نقصان کا خطرہ لاحق ہے۔ اگر ہم سب مل کر اپنے ملک کو ایسی طاقت سے بچانے کے لئے متحد نہ ہوئے تو خدشہ ہے کہ ہمارے ملک کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔ مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ آپ نےملک کو منفی قوتوں سے بچانے کے لیے اپنی جدوجہد میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ آپ کو او بی سی کی نمائندگی کا مسئلہ اٹھانے کیلئے مبارکباد دیتا ہوں۔ یہ ملک کے اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے، جسے چند لوگوں کو خوش کرنے کے لیے ایک طویل عرصے تک نظر انداز کر سرد خانہ میںڈال دیا گیا۔ مولانا نعمانی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ راہل گاندھی اور کانگریس کو انصاف، آزادی، بھائی چارے، وقار، زندگی کے تمام شعبوں میں مساوی شراکت داری اور نمائندگی کی بنیاد پر مسلمانوں کے حق میں نمایاں طور پر کھڑا ہونا چاہئے جیسا کہ آپ دیگر برادریوں اور سماج کے طبقات کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اقلیتی برادری کے تعلق سے اپنے موقف پرنظر ثانی کریں۔ آپ دیکھیں گے کہ مسلمان نہ صرف زبانی طور پر مثبت قوتوں کی حمایت کرتے ہیں، بلکہ وہ ملک کی مجموعی ترقی کیلئے آپ کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے ہر حد تک جا سکتے ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ آپ اس کمیونٹی کے تئیں اپنے نقطہ نظر میں ضروری اصلاحات کریں۔
مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے مفاد میں ہوگا کہ آپ کی’محبت کی دکان‘ میں دلت، قبائلی، مسلمان، دیگر اقلیتیں، او بی سی اور سماج کے دوسرے طبقات شامل ہوں۔ یہی ہمارے ملک کو ناقابل تلافی نقصان سے بچانے کا واحد طریقہ ہے۔ میں اس معاملے پر تفصیل سے بات چیت کرنے کا منتظر ہوں اور بہتر تعاون، نمائندگی اور جامع کوششوں کو یقینی بنانے کیلئے ذاتی طور پر آپ کو مزید معلومات فراہم کرنے کی امید کرتا ہوں۔مولانا نعمانی نے اپنے خط میں لکھا کہ مجھے اندیشہ ہے کہ کانگریس پارٹی کے تمام اراکین ملک کی ترقی کیلئے اس جامع ویژن کے ساتھ نہیں ہیں جو راہل گاندھی ملک کے تمام طبقات اور برادریوں کیلئے رکھتے ہیں ۔ شاید آپ کے ارد گرد موجود چند بدقسمت لوگوں کی محدود تنگ نظری کا نتیجہ ہے جنہوں نے آپ کو ملک کی سب سے بڑی اقلیتی برادری کے مسائل سے خود کو دور رکھنے کا مشورہ دیا ہوگا ۔ آپ نے بے شمار تقاریر میں لفظ `مسلمان کا شاید ہی کبھی ذکر کیا ہے۔مولانا سجاد نعمانی نے سوال بھی اٹھایا کہ کانگریس تمام اقلیتوں کے ساتھ ہے تو پھر کھل کر مسلمانوں کے مسائل پر بات سے پرہیز کیوں؟