Inquilab Logo

گھاٹکوپر اور ودیا وہارمیں گھروں میں طبی جانچ شروع

Updated: May 28, 2020, 10:21 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

میونسپل این وارڈ کے علاقے میں اب تک ۱۱۹۸؍ کورونا مثبت مریض پائے گئے جن میں سے ۵۳؍ کی موت ہوچکی ہے جبکہ ۳۰۰؍افراد اسپتالوں سے ڈسچارج ہوئے ہیں

Health Worker - Pic : PTI
ڈاکٹر ایک شخص کی طبی جانچ کررہا ہے۔ (تصویر: انقلاب

 یہاں ودیا وہار اور گھاٹکوپر علاقوں میں کوروناوائرس کے بڑھتے معاملات  کے پیش نظر علاقے کی متعدد تنظیموں کی جانب سے جھوپڑپٹیوں اور بلڈنگوں میں جاکر میڈیکل چیک اپ کے ذریعہ مریضوں کی جانچ شروع کی گئی ہے ۔ اس علاقے میں اب تک ۱۱۹۸؍ کورونا کے مثبت مریض پائے گئے ہیں ۔ جن میں سے ۵۳؍ افراد کی موت ہوچکی ہے اور ۳۰۰؍ مریض  علاج کے بعداسپتالوں سے ڈسچارج کئے گئے ہیں ۔ ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ اگر کورونا کا مرض کی تشخیص ابتدا  ئی دنوں میں ہوجائے تو علاج کے ذریعہ اس پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ 
 میونسپل کارپوریشن کے این وارڈ کے علاقے میں واقع ودیا وہار اور گھاٹ کوپر  کے علاقے میں رہنے والے کئی افراد کورونا  مثبت پائے  جانے پر اسپتالوںمیں زیر علاج ہیں اور ان میں سےکئی افراد کو علاج کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی  ۔ 
 گھاٹ کوپر کے مشرقی علاقے میں واقع لکشمی نگر مہاڈا کالونی میں عید کے دن کورونا کی جانچ کیلئے آنے والے بی ایم سی کے ڈاکٹروں سے بات چیت کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ بڑھتے ہوئے مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اب ڈاکٹروں کے ذریعہ بلڈنگوں اور جھوپڑپٹیوں میں کےمیونسپل کارپوریشن کی میڈیکل ٹیم کے ذریعہ  جانچ شروع کی گئی ہے۔ 
 بی ایم سی افسر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میونسپل کارپوریشن کے این وارڈ کے علاقے میں  مقامی تنظیموں بھارتی جین سنگھٹن ، ایم اسی ایچ آئی اور مہاراشٹر کی سطح پر علاقے کی دیگر تنظیموں اور علاقے کے لیڈروں کی طرف سے کھانسی اور بخاراور دیگر امراض  وغیرہ کی جانچ  ۲۵؍ مئی سے  شروع کی گئی ہے ۔ اس جانچ کیلئے پرائیویٹ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بنائی گئی ہے ۔ ایک دن میں کم سے کم ۲۵۰؍ سے ۳۰۰؍ افراد کی جانچ کی جارہی ہے ۔ 
 جانچ کرنے والے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ میڈیکل جانچ کے دوران اگر کورونا کے مریضوں اور دوسری  بیماری   کی ابتداء میں  معلومات  ہوجائے گی تو علاج  کے ذریعہ  اس پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ بقول ڈاکٹر اس ٹیم میں  ایمبولینس وغیرہ کا بھی انتظام کیا گیا ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK