Inquilab Logo

ملئے بی اے پاس اور ایس ایس سی کا امتحان دینے کے ساتھ تراویح سنانے والے دو حفاظ سے

Updated: March 12, 2024, 9:28 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

رمضان المبارک میں تراویح پڑھانے والے حفاظ کمربستہ ہیں۔ وہ تراویح میں پڑھائے جانے والے پارے کی تلاوت کررہے ہیں اور ساتھی حفاظ کو دور سنارہے ہیں تاکہ مشابہت کا احتمال نہ رہے۔

Hafaz going away to teach Taraweeh. Photo: Inquilab
حفاظ تراویح پڑھانے کے لئے دور کرتے ہوئے۔ تصویر: انقلاب

رمضان المبارک میں تراویح پڑھانے والے حفاظ کمربستہ ہیں۔ وہ تراویح میں پڑھائے جانے والے پارے کی تلاوت کررہے ہیں اور ساتھی حفاظ کو دور سنارہے ہیں تاکہ مشابہت کا احتمال نہ رہے۔ اگر کہیں مشابہت کا اندیشہ ہو تو مصلے پر کھڑے ہونے سے قبل ہی اس کی نشاند ہی ہوجائے۔ دوسرے شہر ومضافات کی مساجد میں رمضان المبارک کے استقبال اور مصلیان کی کثرت کے پیش نظر پانی ، روشنی، صاف صفائی اور دیگر انتظامات کئے جارہے ہیں تاکہ مصلیان یکسوئی کے ساتھ عبادت خداوندی میں منہمک رہ سکیں۔ملئے تراویح پڑھانے کی تیاری کرنے والے ایسے دو حفاظ سے جن میں سے ایک بی اے پاس ہیں تو دوسرے امسال ایس ایس سی کا امتحان دے رہے ہیں۔
 حافظ محمد سہیل بن دلشاد خوشتر کا تعلق یوپی کے مشہور قصبہ دیوبند سے ہے۔ انہوں نے حفظ۸؍ سال قبل مکمل کیا تھا۔ دارالعلوم دیوبند میں آغاز کیا ، یہاں مولانا برہان الحق  کے پاس۴؍ پارے پڑھے، اس کے بعد مدرسہ انوارالعلوم میں جو  دیوبند میں ہی ہے،  حفظ مکمل کیا۔ انوارالعلوم میں حافظ محمد شفیق کی خاص شفقتیں انہیں میسر آئیں۔ اس کے بعد مدرسہ محمدیہ میں داخلہ لیا اور یہاں مولانا محمد یعقوب کے پاس دور کیا۔
 تکمیل حفظ کے بعد  پہلے دوسال  تراویح اپنے محلہ قلعہ دیوبند میں پڑھائی، پھر مدرسہ محمدیہ میں پڑھائی۔ لاک ڈاؤن میں سنانے کا موقع نہیں ملا تو سامع کی ذمہ داری ادا کی۔
 حافظ سہیل صرف حافظ ہی نہیں ہیں انہوں نے عربی چہارم تک دینی تعلیم حاصل کی ہے اور اسلامیہ ڈگری کالج دیو بند سے بی اے کیا ہے۔ عصری علوم‌ حاصل کرنے کے دوران بھی تراویح پڑھانے کا ان کا  معمول جاری رہا۔  
 موصوف اپنے گھر میں پہلے حافظ قران ہیں۔  محلے کے بچے مدرسے جاتے تھے تو انہیں بھی شوق ہوا ۔ طلبہ نے انہیں مزید شوق دلایا کہ تم‌ بھی حفظ کرلو اور والدین نے بھی رضامندی ظاہر کی۔ اس طرح یہ سعادت ان کے مقدر میں آئی اور وہ حاملین قرآن کی فہرست میں شامل ہوگئے۔
   دوسرےحافظ معید احمد ہیں جنہوں نے مدرسہ ندائے اسلام (مالونی ) میں حفظ کیا اور حافظ شمشیر احمد نے اسباق سنے۔  امسال موقر علماء کے ہاتھوں دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ان کے سر پر بھی دستار سجائی گئی۔ امسال وہ ایس ایس کا امتحان دے رہے ہیں اور حافظ سہیل کے ساتھ ناظم صدیقی کے مکان کی ٹیریس پر۱۵؍ روزہ تراویح سنارہے ہیں۔ 
 ایس ایس سی کا امتحان اور تراویح پڑھانے کے تعلق سے ان کا کہنا ہے کہ چونکہ سال بھر دور جاری رہا اس لئے تراویح پڑھانے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ روزانہ ہم دونوں ساتھی آپس میں دور بھی کریں گے۔ ایس ایس سی کا پرچہ ختم ہونے تک فجر کے وقت سے صبح دس بجے تک اس کی تیاری کروں گا، اس کے بعد امتحان گاہ سے آکر ظہر بعد سے تراویح کے وقت تک قرآن کریم یاد کرنے کا سلسلہ جاری رکھوں گا۔
 امتحان میں ایک سہولت یہ ہوگئی ہے کہ رمضان سے پہلے جو پرچے لکھے وہ تین گھنٹے کے تھے اور رمضان میں جو پرچے لکھنے ہیں ان کا وقت دو گھنٹے کا ہے، یہ بھی ایک سہولت ہے۔
 حافظ معید ضرب تقسیم کرتے ہوئے اس اتفاق پر گویا اچھل پڑے کہ دیکھئے جس دن تراویح میں قرآن کریم مکمل ہوگا اسی دن ایس ایس سی کا امتحان بھی ختم ہوجائے گا۔

ramadan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK