مسلمانوں کونشانہ بنانے اورنیانگر کو’جہادی نگر‘ کہنے پر سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے پولیس کمشنر کو میمورنڈم دیا
: مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے میرابھائندر وسئی ویرار کے پولیس کمشنر سے ملاقات کرکے اتوارکو’ سکل ہندو سماج ‘کی لو جہاد مخالف جن آکروش ریلی میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف نفرت آمیز تقاریر کرنے والوں پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ وفد میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( مارکس وادی ) کے صادق باشاہ ،عام آدمی پارٹی (آپ) کے سکھدیو بانباسی ،ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا کے فراز ،شیوسینا ( ادھو ٹھاکرے ) کے سیبی فرنانڈیز اور ’حق ہے فاؤنڈیشن‘ کے نمائندے شامل تھے۔پولیس کو دئیے گئے میمورنڈم میں ان جماعتوں کے علاوہ این سی پی کے مقامی صدر کی بھی دستخط شامل تھی ۔
سکل ہندو سماج میرابھائندر نامی تنظیم کی جانب سے اتوار ۱۲ ؍ مارچ کو میراروڈ کے گولڈن نیسٹ علاقے سے ایس کے اسٹون فیکٹری تک ریلی نکالی گئی تھی جس میں لو جہاد کے خلاف تقریریں کی گئیں ساتھ ہی مسلمانوں اور نیا نگر کے خلاف اشتعال انگیزی کی گئی ۔نیا نگر کو جہادی نگر کہا گیا ۔ اس پروگرام میں رکن اسمبلی نتیش رانے ،مقامی رکن اسمبلی گیتا جین اور سابق رکن اسمبلی نریندر مہتا بھی موجود تھے ۔ریلی میں گجرات سے آنے والی کاجل سنگھالا عرف کاجل ہندوستانی نے تقریر کرتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بنایا اور میراروڈ کے مسلم اکثریتی علاقے نیا نگر کو مبینہ طور پر نشانہ بناتے ہوئے اسے ’جہادی نگر‘ پکارنے کی اپیل کی۔ انھوں نے مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کی اپیل بھی کی۔
صادق باشاہ نے اس نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام کا انعقاد بہت تشویشناک بات ہے، اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ ہمارا دستور ہمیں جو حق دیتا ہے ،ہم اس حق کے تحت آئے تھے ۔انہوں نے بتایا کہ وفد نے پولیس کمشنر سے کہا کہ میرابھائندر کا ماحول بہت پرامن ہے مگر اسے خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پولیس کمشنر مدھوکر پانڈے نے وفد کو معاملہ کے قانونی پہلوؤں پر غور کرکے کارروائی کی یقین دہانی کرائی اور اس کیلئے۳؍ روز کی مہلت مانگی ہے۔