الیکشن کمیشن نے شکایتیں موصول ہونے کے بعد احکام جاری کئے ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
EPAPER
Updated: March 22, 2024, 12:12 AM IST | Agency | New Delhi
الیکشن کمیشن نے شکایتیں موصول ہونے کے بعد احکام جاری کئے ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ ہندوستان ہی نہیں بلکہ ہندوستان سے باہر بھی ’وِکسِت بھارت‘ (ترقی یافتہ ہندوستان) سے متعلق وہاٹس ایپ پیغامات بڑی تعداد میں بھیجے گئے ہیں جس پر زبردست تنازع بھی شروع ہوچکا ہے۔ اب اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس میسج کو بھیجنے پر فوراً روک لگائے۔الیکشن کمیشن نےوزارت برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ہدایت جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بھی ووٹرس کے پاس ’وِکسِت بھارت‘ سے متعلق پیغام جارہے ہیں تو ان پر فوراً روک لگائی جانی چا ہئے۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں کی گئی کارروائی سے متعلق تفصیلی رپورٹ کمیشن کو بھیجی جائے۔
دراصل الیکشن کمیشن کو کئی شکایتیں ملی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخاب کی تاریخوں کا اعلان ہونے اور مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بھی شہریوں کے فون پر حکومت کے ذریعہ اس طرح کے میسج بھیجے جا رہے ہیں۔ اس طرح کی شکایتوں پر انتخابی کمیشن نے نوٹس لیا اور متعلقہ وزارت کو ضروری ہدایت دے دی ہے۔ اس معاملے میں مرکزی وزارت برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ میسج ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے پہلے بھیجے گئے تھے، حالانکہ ان میں سے کچھ میسج سسٹم اور نیٹ ورک ایشوز کی وجہ سے لوگوں کو تاخیر سے ڈیلیور ہوئے ہیں لیکن اب انہیں بھی روکا جارہا ہے۔